وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم
Posted On:
18 MAR 2025 3:45PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کا محکمہ ماہی پروری جاری پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت مرکزی شعبے کی ایک نئی ذیلی اسکیم پردھان منتری متسیہ کسان سمردھی سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) کو مالی سال 2023-24 سے مالی سال 2026-27 تک چار سال کی مدت کے لیے 6000 روپے کے تخمینی اخراجات کے ساتھ نافذ کر رہا ہے۔
ذیلی اسکیم کے چار اجزاء ہیں، یعنی جزو 1- اے: ماہی گیری کے شعبے کو باضابطہ بنانا اور ماہی گیری کے مائیکرو انٹرپرائزز کو حکومت ہند کے ورکنگ کیپٹل فنانسنگ پروگراموں تک رسائی میں سہولت فراہم کرنا۔ جزو 1-بی: آبی زراعت کے بیمہ کو اپنانے میں سہولت، جزو 2: ماہی گیری کے شعبے کی ویلیو چین کی استعداد کار کو بہتر بنانے کے لیے مائیکرو انٹرپرائزز کی مدد، جزو 3: مچھلی اور ماہی پروڈکٹ کی حفاظت اور کوالٹی ایشورینس سسٹم کو اپنانا اور توسیع، اور جزو 4: پروجیکٹ مینجمنٹ، نگرانی اور رپورٹنگ۔
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ ماہی پروری نے 11.09.2024 کو پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی کے تحت نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم (این ایف ڈی پی) کا آغاز کیا۔ این ایف ڈی پی کا مقصد ماہی گیری کے شعبے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے کام پر مبنی ڈیجیٹل شناخت اور ڈیٹا بیس کے ذریعے ہندوستانی ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے کو باضابطہ بنانا ہے۔ یہ ادارہ جاتی قرض تک رسائی، ماہی گیری کے کوآپریٹیو کو مضبوط بنانے، آبی زراعت کے بیمہ کی حوصلہ افزائی، کارکردگی پر مبنی ترغیبات، ماہی گیری کے ٹریس ایبلٹی سسٹم اور تربیت اور صلاحیت سازی کے لیے ’ون اسٹاپ‘ حل کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ این ایف ڈی پی کے تحت اب تک 20,25,676 ماہی گیروں، مائیکرو انٹرپرائزز، ایف ایف پی اوز اور کمپنیوں کا اندراج کیا جا چکا ہے۔ ریاست کے لحاظ سے رجسٹریشن کی تفصیلات ضمیمہ I میں فراہم کی گئی ہیں۔
پردھان منتری متسیہ کسان سمردھی-سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) مچھلی ورکروں/کاروباری اداروں کے لیے ادارہ جاتی قرض تک رسائی کو آسان بناکر مالی شمولیت کو بڑھانے کے لیے جزو 1 اے کے تحت التزامات پیش کرتی ہے۔ این ایف ڈی پی کے تحت کریڈٹ فیسی لیٹیشن ماڈیول تیار کیا گیا ہے اور اسے لائیو بنایا گیا ہے۔ مستفید این ایف ڈی پی پورٹل پر لاگ ان کر کے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ آج تک، آندھرا پردیش سے 129 سمیت 4066 لیڈ درخواستیں مستفیدین سے موصول ہوئی ہیں اور انہیں ضروری غور کے لیے پلیٹ فارم پر موجود بینکوں کو بھیج دیا گیا ہے۔
ضمیمہ-I
ہندوستان میں نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے تحت رجسٹریشن کی ریاست وار تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاست
|
رجسٹریشن کی کل تعداد
|
انفرادی تعداد
|
اداروں کی تعداد
|
1
|
جزائر انڈمان و نیکوبار
|
3736
|
3728
|
8
|
2
|
آندھرا پردیش
|
225368
|
224336
|
1032
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1621
|
1611
|
10
|
4
|
آسام
|
209935
|
209518
|
417
|
5
|
بہار
|
98095
|
97706
|
389
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
196
|
195
|
1
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
18644
|
18485
|
159
|
8
|
دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
1419
|
1413
|
6
|
9
|
دہلی
|
509
|
490
|
19
|
10
|
گوا
|
1934
|
1928
|
6
|
11
|
گجرات
|
87954
|
87698
|
256
|
12
|
ہریانہ
|
7446
|
7435
|
11
|
13
|
ہماچل پردیش
|
7728
|
7692
|
36
|
14
|
جموں و کشمیر
|
25095
|
25081
|
14
|
15
|
جھارکھنڈ
|
25144
|
24939
|
205
|
16
|
کرناٹک
|
179146
|
176762
|
2384
|
17
|
کیرالہ
|
237135
|
236863
|
272
|
18
|
لداخ
|
50
|
50
|
0
|
19
|
لکشدیپ
|
2213
|
2211
|
2
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
65589
|
65002
|
587
|
21
|
مہاراشٹر
|
207715
|
205966
|
1749
|
22
|
منی پور
|
18414
|
18280
|
134
|
23
|
میگھالیہ
|
20220
|
20185
|
35
|
24
|
میزورم
|
3148
|
3138
|
10
|
25
|
ناگالینڈ
|
5101
|
5087
|
14
|
26
|
اوڈیشہ
|
139357
|
139145
|
212
|
27
|
پڈوچیری
|
5625
|
5622
|
3
|
28
|
پنجاب
|
4070
|
4065
|
5
|
29
|
راجستھان
|
4788
|
4780
|
8
|
30
|
سکم
|
1778
|
1774
|
4
|
31
|
تمل ناڈو
|
109685
|
109585
|
100
|
32
|
تلنگانہ
|
110038
|
109456
|
582
|
33
|
تری پورہ
|
76408
|
76307
|
101
|
34
|
اتر پردیش
|
63541
|
63264
|
277
|
35
|
اتراکھنڈ
|
10228
|
10125
|
103
|
36
|
مغربی بنگال
|
46603
|
46526
|
77
|
|
کل
|
2025676
|
2016448
|
9228
|
یہ معلومات ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے 18 مارچ 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
***
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 8452
(Release ID: 2112521)
Visitor Counter : 10