امور داخلہ کی وزارت
ایس ڈی آرایف اور این ڈی آرایف سےجاری کردہ فنڈز
Posted On:
18 MAR 2025 3:35PM by PIB Delhi
آفات کے انتظام سے متعلق قومی پالیسی (این پی ڈی ایم) کے مطابق، قدرتی آفات کے انتظام کی بنیادی ذمہ داری، بشمول زمینی سطح پر امدادی امداد کی تقسیم، متعلقہ ریاستی حکومتوں پر منحصر ہے۔ ریاستی حکومتیں قدرتی آفات کے پیش نظر ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ سے حکومت ہند کی منظور شدہ اشیاء اور اصولوں کے مطابق امدادی اقدامات اٹھاتی ہیں۔
مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے اور ضروری لاجسٹک اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ سے اضافی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، طے شدہ طریقہ کار کے مطابق، ’شدید نوعیت‘ کی آفت کی صورت میں، جس میں ایک بین وزارتی مرکزی ٹیم کے دورے کی بنیاد پر تشخیص شامل ہے۔ 2024-25 کے دوران ایس ڈیی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت مختص اور جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات ضمیمہ میں ہیں۔
دوہزار چوبیس کے دوران سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ،سمندری فانوں کے تناظر میں، آئی ایم سی ٹی نے آندھرا پردیش، ناگالینڈ، اڈیشہ، تلنگانہ اور تریپورہ کے متاثرہ علاقوں کا موقع پر ہی نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے دورہ کیا تھا۔ آئی ایم سی ٹی کی رپورٹوں کی بنیاد پر، مرکزی حکومت نے روپے کی مرکزی امداد کو منظوری دی ہے۔ 13 فروری 2025 کو ان ریاستوں کواین ڈی آر ایف ے 1554.99 کروڑ روپے، متعلقہ ریاست کےایس ڈی آر ایف میں دستیاب سال کے لیے اوپننگ بیلنس کے 50فیصد کی ایڈجسٹمنٹ سے مشروط ہے۔کل رقم1554.99 کروڑ روپے میں سے آندھرا پردیش کے لیے 608.08 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ ناگالینڈ کے لیے 170.99 کروڑروپے، اوڈیشہ کے لیے 255.24 کروڑ روپے تلنگانہ کے لیے 231.75 کروڑ اور روپے، تریپورہ کے لیے 288.93 کروڑ روپے منظور کئےگئے۔
وائنا، کیرالہ میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب کے پیش نظر، مرکزی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ ایک آئی ایم سی ٹی نے 8 اگست سے 10 اگست 2024 تک ریاست کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ آئی ایم سی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد 153.47 کروڑ روپےمنظور کئے جو کہ ایس ڈی آر ایف اکاؤنٹ میں موجود 50 فیصد بیلنس کی ایڈجسٹمنٹ سے مشروط ہے اوریہ لینڈ سلائیڈنگ، 2024 کےفلیش فلڈ، ریسکیو اور ریلیف کے لیے انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے ہیلی کاپٹروں کی خدمات کے استعمال کے لیے ایئر بلز کے لیے امداد، اور اصل کے مطابق کلیئرنس کے لیے اصل اخراجات ہیں۔
روپے کی پہلی قسط 31جولائی2024 کو مرکزی حصہ کے 145.60 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ روپے کی دوسری قسط مرکزی حصہ کے 145.60 کروڑ روپے بھییکم اکتوبر2024 کو ریاست کو پیشگی جاری کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ، اکاؤنٹنٹ جنرل، کیرالہ نے یکم اپریل 2024 تک اس کے ایس ڈی آر ایف اکاؤنٹ میں 394.99 کروڑ روپے کے بقایا کی اطلاع دی۔
اس کے علاوہ 388.00 کروڑ روپے جس میں 291.20 کروڑ مرکزی حصہ اور 96.80 کروڑ ریاستی حصہ کے طورپرایس ڈی آر ایف میں مالی سال 2024-25 کے لیے حکومت کیرالہ کو
کیلئے مختص کیاگیا۔مزید، ریاست نے آفات کے بعد کی ضروریات کا جائزہکروایا، جس میں بحالی اور تعمیر نو کے منصوبے کے لیے 2219 کروڑ روکی ضرورت کا تخمینہ لگایا گیا۔ مرکزی حکومت نے ایک ملٹی سیکٹرل ٹیم تشکیل دی تھی اور مزید کارروائی آئین اور بحالی اور تعمیر نو کی فنڈنگ ونڈو کے انتظامی رہنما خطوط کے تحت طے شدہ طریقہ کار کے مطابق کی جاتی ہے، جو وزارت داخلہ کی ویب سائٹ
www.ndmindia.mha.gov.in
پر دستیاب ہے۔
ضمیمہ
سال 2024-25 کے دوران اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ اور نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ کے تحت فنڈز کی مختص اور ریلیز کی ریاست وار تفصیلا12مارچ 2025 تک
S.N.
|
State
|
Allocation of SDRF
|
Releases from SDRF
|
Release from NDRF
|
Central Share
|
State Share
|
Total
|
Ist Installment
|
2nd Installment
|
1.
|
Andhra Pradesh
|
1036.00
|
344.80
|
1380.80
|
518.00
|
518.00
|
--
|
2.
|
Arunachal Pradesh
|
231.20
|
25.60
|
256.80
|
115.60
|
--
|
--
|
3.
|
Assam
|
716.00
|
79.20
|
795.20
|
358.00
|
358.00
|
--
|
4.
|
Bihar
|
1311.20
|
436.80
|
1748.00
|
655.60
|
655.60
|
--
|
5.
|
Chhattisgarh
|
400.00
|
133.60
|
533.60
|
--
|
--
|
--
|
6.
|
Goa
|
10.40
|
3.20
|
13.60
|
5.20
|
--
|
--
|
7.
|
Gujarat
|
1226.40
|
408.80
|
1635.20
|
600.00#
|
--
|
--
|
8.
|
Haryana
|
455.20
|
151.20
|
606.40
|
227.60
|
227.60
|
--
|
9.
|
Himachal Pradesh
|
378.40
|
41.60
|
420.00
|
189.20
|
189.20
|
66.92
|
10.
|
Jharkhand
|
526.40
|
175.20
|
701.60
|
500.80#
|
--
|
--
|
11.
|
Karnataka
|
732.00
|
244.00
|
976.00
|
366.00
|
--
|
3454.22
|
12.
|
Kerala
|
291.20
|
96.80
|
388.00
|
145.60
|
145.60
|
--
|
13.
|
Madhya Pradesh
|
1686.40
|
561.60
|
2248.00
|
843.20
|
843.20
|
--
|
14.
|
Maharashtra
|
2984.00
|
994.40
|
3978.40
|
1492.00
|
1492.00
|
--
|
15.
|
Manipur
|
40.00
|
4.00
|
44.00
|
38.80#
|
11.20
|
--
|
16.
|
Meghalaya
|
60.80
|
6.40
|
67.20
|
59.60#
|
--
|
--
|
17.
|
Mizoram
|
43.20
|
4.80
|
48.00
|
21.60
|
21.60
|
7.56
|
18.
|
Nagaland
|
38.40
|
4.00
|
42.40
|
19.20
|
19.20
|
170.99
|
19.
|
Odisha
|
1485.60
|
495.20
|
1980.80
|
742.80
|
742.80
|
--
|
20.
|
Punjab
|
458.40
|
152.80
|
611.20
|
229.20
|
--
|
--
|
21.
|
Rajasthan
|
1372.00
|
456.80
|
1828.80
|
686.00
|
686.00
|
--
|
22.
|
Sikkim
|
47.20
|
4.80
|
52.00
|
23.60
|
23.60
|
221.12
|
23.
|
Tamil Nadu
|
944.80
|
315.20
|
1260.00
|
472.40
|
472.40
|
276.10
|
24.
|
Telangana
|
416.80
|
138.40
|
555.20
|
208.40
|
208.40
|
--
|
25.
|
Tripura
|
63.20
|
7.20
|
70.40
|
31.60
|
40.00
|
174.97
|
26.
|
Uttar Pradesh
|
1791.20
|
596.80
|
2388.00
|
1748.40#
|
--
|
--
|
27.
|
Uttarakhand
|
868.00
|
96.00
|
964.00
|
434.00
|
--
|
--
|
28.
|
West Bengal
|
936.00
|
312.00
|
1248.00
|
468.00
|
468.00
|
--
|
TOTAL
|
20550.40
|
6291.20
|
26841.60
|
11200.40
|
7122.40
|
4371.88
|
# = includes arrears of previous year.
یہ بات وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
***
(ش ح۔اص)
UR 8433
(Release ID: 2112473)