وزارت خزانہ
یم ایس ایم ایز کے لیے باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم (ایم سی جی ایس ،ایم ایس ایم ای ) 100 کروڑ روپے تک کی کریڈٹ سہولت کے لیے 60فیصد گارنٹی فراہم کرتی ہے
چھوٹے کاروباروں اور انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت کے ذریعے براہ راست ٹیکسوں سے متعلق اقدامات
Posted On:
18 MAR 2025 4:54PM by PIB Delhi
ایم ایس ایم ای ایزکے لیے باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم (ایم سی جی ایس ،ایم ایس ایم ای ) نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی ) کے ذریعے ممبر قرض دینے والے اداروں (ایم ایل آئی ایس ) کو 100 کروڑ روپے تک کی کریڈٹ سہولت کے لیے 60فیصد گارنٹی کوریج فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے۔
ایم ایس ایم ای ایزکے لیے باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم (ایم سی جی ایس ،ایم ایس ایم ای) کے تحت قرض لینے والوں کے لیے اہلیت کا معیار درج ذیل ہے:
ایک : یہ درست ادیم رجسٹریشن نمبر کے ساتھ ایم ایس ایم ای ہونا چاہیے؛
دو: یہ کسی بھی قرض دہندہ کے ساتھ این پی اے نہیں ہونا چاہئے۔
تین : آلات ،مشینری کی کم از کم قیمت پراجیکٹ کی لاگت کا 75فیصد ہے۔
اس اسکیم کو نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی) کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے، جو کہ محکمہ مالیاتی خدمات، وزارت خزانہ، حکومت ہند کی ایک مکمل ملکیتی کمپنی ہے۔ ایم ایل آئی اہل قرض دہندگان کو قرضوں کی منظوری دے گا اور پھر فیس کی ادائیگی کے ساتھ این سی جی ٹی سی کے پورٹل پر لون اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرائے گا، جس کے بعد ایم ایل آئی کو اسکیم کے تحت قرض کی ضمانت ہونے کی تصدیق ملے گی۔
شیڈولڈ کمرشل بینک (ایس سی بی ایس ) آل انڈیا فنانشل انسٹی ٹیوشنز (اے آئی ایف آئی ایس) اور غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف ایس سی ایز )، اسکیم کے تحت اہل ایم ایل آئی ایس ہوں گے، ان کے ذریعے این سی جی ٹی سی کے ساتھ ایک معاہدے پر عمل درآمد کے ساتھ مشروط۔
مزید برآں، چھوٹے کاروباروں اور انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے حال ہی میں براہ راست ٹیکسوں سے متعلق مختلف اقدامات کیے گئے ہیں: -
ایک: انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 (ایکٹ) کے سیکشن 44 اے ڈی اور سیکشن 44 اے ای کے تحت کاروباری اداروں کے لیے فرضی ٹیکس کی دفعات۔
دو: ایکٹ کے سیکشن 44 اے بی کے تحت کاروبار کے لیے ٹیکس آڈٹ کی دفعات۔
تین : ایکٹ کی دفعہ 206سی کے تحت مخصوص سامان کی فروخت پر ٹی سی ایس کو چھوڑ کر تعمیل کے بوجھ میں کمی کا انتظام۔
چار: ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت منبع (ٹی ڈی ایس) کی شرح پر کٹوتی ٹیکس کی معقولیت۔
پانچ : انکم ٹیکس ایکٹ کو آسان بنانے کی تجویز ہے۔
نیا انکم ٹیکس بل 2025 براہ راست ٹیکس کی دفعات کو مختصر، واضح، پڑھنے اور سمجھنے میں آسان بنانے کی تجویز کرتا ہے۔ بے کار شقوں کو ختم کر دیا گیا ہے اور نئے بل کا مسودہ تیار کرنے کا انداز سیدھا اور واضح ہے۔
یہ معلومات وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
ش ح ۔ ال
U-8462
(Release ID: 2112432)