جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: نل کا پانی اور صفائی ستھرائی مہم

Posted On: 17 MAR 2025 4:53PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وی سومنّا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند ملک کے تمام دیہی گھرانوں کو مناسب مقدار میں ، مقررہ معیار اور باقاعدہ نیز طویل مدتی بنیاد پر محفوظ اور پینے کے قابل نل کے پانی کی فراہمی کے تئیں  پرعزم ہے ۔  حکومت ہند نے اس مقصد کے لیے  جل جیون مشن (جے جے ایم) کا آغاز کیا جسے اگست 2019 میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شراکت داری میں نافذ کیا گیا ہے ۔  حکومت ہند جے جے ایم کے تحت تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں میں معاونت فراہم کررہی ہے ۔  شہری علاقوں کے لیے ، اٹل مشن برائے احیا اور شہری تبدیلی (امرت) 25جون 2015 کو شروع کیا گیا ، جس میں پانی گھروں تک پانی کی  رسائی کو یقینی بنانے اور سیوریج ٹریٹمنٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر توجہ دی گئی ہے ۔  جل جیون مشن (شہری) کو بعد میں26-2021  کی مدت کے لیے  یکم اکتوبر 2021کو امرت 2.0کے طور پر متعارف کرایا گیا ، جس کا مقصد شہروں کو خود کفیل اور پانی سے محفوظ بنانا ہے ۔

سوچھ بھارت مشن (دیہی) [ایس بی ایم (جی)] کا آغاز 2 اکتوبر 2014 کو کیا گیا تھا جس کا مقصد 2 اکتوبر 2019 تک دیہی علاقوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنانا تھا ۔  ایس بی ایم (جی) کو جن آندولن کے طور پر نافذ کیا گیا ہے ۔  ایس بی ایم (جی) کے فیز-1 کے تحت تعمیر کیے گئے 10 کروڑ سے زیادہ انفرادی گھریلو بیت الخلاء (آئی ایچ ایچ ایل) اور ملک کے تمام گاؤوں نے 2 اکتوبر 2019 کو خود کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) قرار دیا ۔  او ڈی ایف کا درجہ حاصل کرنے کے بعد ، ایس بی ایم (جی) فیز-II کو21-2020   سے 26-2025  تک کی مدت کے دوران او ڈی ایف کا درجہ برقرار رکھنے اور ٹھوس اور رقیق فضلے کے انتظام (ایس ایل ڈبلیو ایم) کے مقصد سے نافذ کیا جا رہا ہے ۔  پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے اقدامات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے جدید حکمت عملیوں اور جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت ہے ۔ لہٰذا اس کےتعلق سے کئی اقدامات نافذ کیے گئے ہیں ، جن میں زیر زمین پانی کے ذرائع کی شناخت کے لیے ہائیڈرو جیو-مورفولوجیکل (ایچ جی ایم) نقشوں کا استعمال ، موجودہ آبی ذرائع کا پتہ لگانے کے لیے جیوگرافیکل انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) ٹیکنالوجی ، اور پانی کی تقسیم کو بہتر بنانے کے لیے آئی او ٹی پر مبنی نگرانی کے نظام شامل ہیں ۔  یہ تکنیکی ترقی بروقت  نگرانی ، رساؤ کا پتہ لگانے اور پانی کی فراہمی کے موثر انتظام کی اجازت دیتی ہے ۔  پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنے والے علاقوں میں ، حکومت نے جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین کمپین یعنی پانی کے ہر بوند کو ذخیرہ کرنے اور اٹل بھوجل یوجنا جیسے پروگراموں کے ذریعے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور مصنوعی زیر زمین پانی کے ریچارج کو فعال طور پر فروغ دیا ہے ۔  مزید یہ کہ پانی کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کے لیے زراعت میں پانی بچانے والی ٹیکنالوجیز ، جیسے چھڑکاؤ والی آبپاشی اور اسپرنکلر سسٹم کی حوصلہ افزائی کے لیے کوششیں کی گئی ہیں ۔  امرت 2.0 کا ایک کلیدی جزو ٹیکنالوجی ذیلی مشن ہے ، جو اسٹارٹ اپس اور نجی کاروباریوں کوپانی کو قابل استعمال بنانے ، تقسیم اور آبی ادارے کے احیا کے لیے ماحول کےلیے سازگار جدید  حل تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی ترغیب دیتا ہے ۔

 

بھارتی حکومت کے جل جیون مشن کے آپریشنل رہنما خطوط حکومت کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے (ڈی ڈی ڈبلیو ایس ) کو لازمی قرار دیتے ہیں تاکہ  باقاعدہ فعالیت کا جائزہ ،تشخیص  اور اثر کو دیکھا جاسکے ۔ اس مقصد کے لیے، ڈی ڈی ڈبلیو ایس اوپن ٹینڈرنگ کے عمل کے ذریعے تیسرے فریق کو شارٹ لسٹ کرتا ہے۔ اس طرح کے جائزوں میں، ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دیہی کنبوں کو پانی کی سپلائی کی مقدار، معیار اور باقاعدگی پر نمونوں کی فعالیت کی بنیاد پر فعالیت کا اسکور دیا جاتا ہے۔ رپورٹس کو ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشترک کیا جاتا ہے تاکہ نل کنکشن کی فعالیت کو بڑھانے کے لیے درمیانی کورس میں تصحیح کے لیے اقدامات کیے جاسکیں ۔ ریاستوں میں اے ایم آر یو ٹی کے تحت کئے گئے کام کی جانچ اور نگرانی کے لیے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جائزہ اور نگرانی کرنے والی آزاد ایجنسیاں (آئی آر ایم اے) قائم کرنے کا انتظام ہے۔ صفائی ستھرائی کے لیے، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ (ڈی ڈی ڈبلیو ایس ) تیسرے فریق سروے ایجنسی کے ذریعے سوچھ سرویکشن گرامین (ایس ایس جی ) کا انعقاد کرتا ہے تاکہ گھریلو صفائی ستھرائی کے پیمانوں کا جائزہ لیا جا سکے جس میں بشمول فیکل سلج مینجمنٹ (ایف ایس ایم )، بایوڈیگریڈیبل اور نان بائیوڈیگریڈیبل ویسٹ مینجمنٹ (جی ڈبلیو ایم )شامل ہے ۔ ایس ایس جی کے حصے کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درجہ بندی ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے جو کلیدی مقداری اور معیاری سوچھتا  کے پیمانوں پر مبنی ہوتی ہے۔

 

اس کے علاوہ ، ایس بی ایم (جی) فیز-II کے آپریشنل رہنما خطوط تجویز کرتے ہیں کہ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے ایس بی ایم (جی) کے فیز-II کے نفاذ پر وقتا فوقتا تشخیصی مطالعات  کئے جا سکتے ہیں اور ان جائزوں کو کورس کی اصلاح اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔  مزید  یہ کہ ایس بی ایم (جی) کا انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (آئی ایم آئی ایس) ایس بی ایم (جی) سرگرمیوں کے مقابلے میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے ۔ جس میں انفرادی اور کمیونٹی/گھریلو بیت الخلاء ، ایس ایل ڈبلیو ایم بنیادی ڈھانچہ، آئی ای سی ، صلاحیت سازی اور مالی پیش رفت کی تعمیر  سمیت انتظامیہ سے متعلق سرگرمیاں شامل ہیں ۔

ان پروگراموں کے لیے آن لائن نگرانی کا طریقہ کار بھی موجود ہے ، جیسے کہ جے جے ایم-انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (آئی ایم آئی ایس) اور جے جے ایم کے لیے جے جے ایم-ڈیش بورڈ تاکہ ملک بھر میں پروگرام کے تحت پیش رفت کی نگرانی کی جا سکے ۔

13 مارچ   2025تک ، جیسا کہ ریاست کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے ، جھارکھنڈ کے کل 62.55 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے 34.25 لاکھ (54.76 فیصد) دیہی گھرانوں کو جل جیون مشن کے تحت فعال گھریلو نل کنکشن (ایف ایچ ٹی سیز) فراہم کیے گئے ہیں ۔

جھارکھنڈ کے 29,322 دیہاتوں میں سے اب تک 26,577 دیہاتوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پلس (خواہش مند-18,964 ، رائزنگ-514 ، ماڈل-7,099) قرار دیا گیا ہے ۔  اس کے علاوہ ، جھارکھنڈ میں اب تک 8,878 گاؤوں ٹھوس کچرے کے بندوبست (ایس ڈبلیو ایم) اور 26,487 دیہاتوں کو گرے واٹر مینجمنٹ (جی ڈبلیو ایم) کے ساتھ شامل کیا گیا ہے ۔

******

)ش ح – ش ر -  م ر(

U.N. 8408


(Release ID: 2112151) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Tamil