کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کانکنی کے کاموں میں کاربن اخراج

Posted On: 17 MAR 2025 3:37PM by PIB Delhi

بھارت کے پنچامرت اور قومی طور پر طے شدہ تعاون (این ڈی سی) کی  عہدبندگیوں کے عین مطابق، کوئلے کی وزارت مندرجہ ذیل امور کی حوصلہ افزائی کرکے پائیدار کوئلہ کانکنی  اور کاربن اخراج میں تخفیف کو فروغ دے رہی :

• ہریالی سے متعلق پہل قدمیاں—حیاتیاتی بازیافت/شجرکاری: کوئلہ/لگنائٹ کی سرکاری دائرہ کار کی اکائیاں اپنی آپریٹنگ کانوں میں اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی مستقل بحالی اور جنگلات کے ذریعے کوئلے کی کانکنی سے ہونے والے کاربن اخراج کو کم سے کم کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔

• توانائی اثرانگیزی کے اقدامات: کوئلہ/لگنائٹ کی سرکاری دائرہ کار کی اکائیاں کاربن کی شدت کو کم کرنے کے لیے کئی برسوں سے توانائی کے تحفظ اور کارکردگی کے مختلف اقدامات کر رہی ہیں  جن میں ایل ای ڈی لائٹس کے ساتھ روایتی لائٹس کی تبدیلی، توانائی سے چلنے والے ایئر کنڈیشنرز، سپر پنکھے، برقی موٹر گاڑیوں کا استعمال اور موثر واٹر پمپ کے لیے توانائی کے پمپ لائٹ، موٹر ٹائم ہیٹر کی تنصیب، وغیرہ شامل ہیں۔

• گرین کریڈٹ پروگرام: کوئلے کی سرکاری دائرہ کی اکائیاں بھی ایم او ای ایف اور سی سی کے ذریعے شروع کیے گئے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت وسیع پیمانے پر شجرکاری میں حصہ لے رہی ہیں۔

• فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی) پروجیکٹس: کول کی سرکاری دائرہ کار کی اکائیوں نے 'فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی' پروجیکٹس کے تحت میکانائزڈ کوئلے کی نقل و حمل اور لوڈنگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ کوئلے کی کان کنی والے علاقوں میں ایف ایم سی کے منصوبوں کا آغاز ڈیزل کی کھپت کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے اور اس وجہ سے کاربن کے اخراج میں کمی آتی ہے۔

• کوئلے کی کان کنی میں بلاسٹ فری ٹیکنالوجی کی تعیناتی: کوئلہ کمپنیاں ماحول دوست خصوصیات کے حامل جدید آلات کو تعینات کر رہی ہیں، جیسے سرفیس مائنر، کوئلے کی کان کنی میں مسلسل کان کنی، جو کوئلے کی کھدائی، بلاسٹنگ اور کرشنگ کے کاموں کو ختم کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں، ان کارروائیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو روکتی ہے۔ کچھ کانوں میں زیادہ بوجھ کو دھماکے سے کم ہٹانے کے لیے رِپرز  کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔

• قابل تجدید توانائی اور صاف کوئلے کے اقدامات: کوئلے کی سرکاری دائرہ کارکی اکائیوں نے بھی قابل تجدید توانائی کے بجلی کے منصوبوں کو شروع کر دیا ہے۔ مزید برآں، وہ کوئلے کی مختلف صاف ستھری کوئلہ تکنالوجیوں جیسے کول گیسیفیکیشن، کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) وغیرہ میں کام کر رہے ہیں۔

قابل اطلاق ماحولیاتی قوانین جیسے شروعاتی ماحولیاتی منظوری(ای سی)، جنگلاتی منظوری(ایف سی)، کام کرنے کے لیے رضامندی (سی ٹی او)، قائم کرنے کے لیے رضامندی (سی ٹی ای) وغیرہ کی تعمیل کو یقینی بنا کر کوئلے کی پائیدار پیداوار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

• سطحی کان کنوں کا استعمال، مسلسل کان کن، ہائی وال / لانگ وال کان کنی، وغیرہ۔

• سڑکوں کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل کو کم کرنے کے لیے فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی) کے اقدامات کی تنصیب اور استعمال میں اضافہ۔

کوئلے کی کان کنی کے تمام منصوبوں میں توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانا۔

کان کنی والے علاقوں کی بحالی اور ماحول کی بحالی بشمول ایکو پارکس، مائن ٹورازم سائٹس وغیرہ۔

• قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والے پلانٹس کی تنصیب، اردگرد کی کمیونٹیز کے لیے زرعی راستوں کی ترقی، مائن سمپس کی ترقی، وغیرہ جیسے پائیدار استعمال کے لیے ڈی کولڈ ایریاز کے دوبارہ مقصد کو تصور کرنا۔

فی الحال، کوئی خاص ہدایت/رہنماخطوط  نہیں ہیں جس میں یہ متعین کیا جائے کہ کان کنی کمپنیوں کو اپنے ماحولیاتی اثرات کی تشخیص (ای آئی اے) کا جائزہ لینے کی کتنی بار ضرورت ہے، خاص طور پر کاربن کے اخراج کے حوالے سے۔

یہ اطلاع کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:8365


(Release ID: 2111888) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi , Tamil