محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے جنیوا میں بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے 353ویں گورننگ باڈی اجلاس میں شرکت کی


محکمہ محنت و روزگار کی سیکریٹری، محترمہ سمیتا داورا نے وفد کی قیادت کی اور عالمی سطح پر محنت و روزگار کے کلیدی مسائل پر اظہار خیال کیا

سیکریٹری  موصوف نے آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل، سینئر ماہرین اور دیگر ممالک کے نمائندوں سے دوطرفہ مذاکرات کیے

بھارت نے عالمی فورم پر محنت کشوں کی فلاح و بہبود، معیاری روزگار اور سماجی انصاف کو فروغ دینے میں اپنی قائدانہ آواز برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا

بھارت اور آئی ایل او کے درمیان سماجی تحفظ، ذمہ دار کاروباری طرز عمل، مناسب اجرت، مصنوعی ذہانت اور مستقبل کے روزگار کے مواقع  اور منصفانہ عالمی ہجرت تعاون کے اہم شعبے بن کر ابھرے

Posted On: 15 MAR 2025 12:34PM by PIB Delhi

بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے 353ویں گورننگ باڈی اجلاس 10 مارچ سے جنیوا، سوئٹزر لینڈ میں  شروع ہو کر  20 مارچ 2025 تک جاری رہے گا ۔ یہ اجلاس آئی ایل او کے سہ فریقی شرکاء، یعنی حکومتوں، مزدوروں اور آجروں کے نمائندوں کو ایک ساتھ لا رہا ہے تاکہ محنت کی دنیا اور آئی ایل او کی حکمرانی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

بھارتی وفدکی قیادت  حکومتِ ہند  محنت و روزگار  کی وزارت میں  سیکریٹری محترمہ سمیتا داورا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کلیدی مسائل پر کئی مداخلتیں کیں، جن کے ذریعے بھارت کی کامیابیوں، تجربات اور خیالات کو اجاگر کیا گیا تاکہ عالمی سطح پر مزدوروں کی فلاح و بہبود، سماجی انصاف اور معیاری روزگار کی تخلیق کے مشترکہ ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XTIP.jpg

یہاں بھارت نے اقوام متحدہ کی قیادت میں ہونے والے دوسرے عالمی سماجی ترقیاتی سربراہی اجلاس کے انعقاد میں بین الاقوامی مزدور  تنظیم (آئی ایل او) کی حمایت کا اعلان کیا، جو اس سال کے آخر میں دوحہ، قطر میں ہوگا۔ اس سربراہ اجلاس کا مقصد 2030 کے سماجی ترقیاتی ایجنڈے کے سماجی پہلو کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ اس موقع پر  بھارت کی سماجی انصاف اور ترقی کے فروغ میں نمایاں پیشرفت کو اجاگر کیا گیا، کیونکہ بھارت نے اپنے سماجی تحفظ کی کوریج کو دوگنا کر کے 48.8 فیصد تک پہنچا دیا ہے، جو عالمی اوسط میں 5 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔

اس تناظر میں، بھارت کے نمایاں اداروں اور اسکیموں جیسے کہ ای پی ایف او (7.37 کروڑ معاون اراکین)، ای ایس آئی سی (14.4 کروڑ مستفیدین)، ای-شرم پورٹل (30.6 کروڑ رجسٹرڈ غیر منظم کارکنان)، پی ایم جن آروگیہ یوجنا (60 کروڑ مستفیدین) اور ٹارگیٹڈ پی ڈی ایس (81.35 کروڑ افراد کے لیے غذائی تحفظ) کی خدمات کو تسلیم کیا گیا۔

آئی ایل او کا منصفانہ ہجرت ایجنڈا اور اقدامات

بھارت، جو دنیا میں تارکین وطن کارکنوں کا سب سے بڑا ملک ہے اور ترسیلات زر کا سب سے بڑا وصول کنندہ بھی ہے، نے مہارت پر مبنی ہجرت کے بہتر انتظام اور عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ بھارت نے آئی ایل او پر زور دیا کہ وہ دو طرفہ لیبر مائیگریشن اور سوشل سیکیورٹی معاہدوں کے ذریعے تارکین وطن کارکنوں کے حقوق اور سماجی تحفظ کے لیے عالمی سطح پر اقدامات تیز کرے۔ بھارت نےآئی ایل اوکی اس تجویز کی حمایت کی کہ پہلی سہ فریقی عالمی مائیگریشن فورم کوآئی ایل او کے تحت ’’عالمی اتحاد برائے سماجی انصاف‘‘ کے ذریعے منعقد کیا جائے، اور بھارت نے اس عالمی اتحاد کے ایک اہم شراکت دار کے طور پر اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

عالمی کیمیکل فریم ورک

بھارت نے کیمیکلز اور فضلہ سے پاک کرہ ارض کے لیے اپنے قائدانہ کردار کے عزم کا اعادہ کیا، تاکہ کارکنوں، کمیونٹیز اور ماحول کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ بوان اعلامیہ کے بعدآئی ایل او کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا گیا۔

کارکنوں اور کمیونٹیز کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے بھارت کی کلیدی کوششوں کو اجاگر کیا گیا، جن میں فیکٹریز ایکٹ 1948 اور کام کرتے ہوئے سلامتی ، ہیلتھ اینڈ ورکنگ کنڈیشنز کوڈ 2020 شامل ہیں۔ وکست بھارت 2047 ایکشن پلان کے تحت بڑے حادثات کے خطرے والے یونٹس (ایم اے ایچ) میں ورک پلیس سیفٹی کے فروغ کے لیے کی جانے والی صلاحیت سازی کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

بھارتی وفد نے آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل اور سینئر ماہرین کے ساتھ نیز دیگر ممالک کے نمائندوں کے ساتھ، بھارت کے لیے اہم لیبر اور روزگار سے متعلق امور پر متعدد دو طرفہ بات چیت کی۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایل او  کے ساتھ دو طرفہ ملاقات

محترمہ دوَرا نے آئی ایل او  کے ڈائریکٹر جنرل، جناب گلبرٹ ایف. ہونگبو سے ملاقات کی اور ان کے نمایاں اقدام ’’عالمی اتحاد برائے سماجی انصاف‘‘ پر مبارکباد پیش کی، جو سماجی انصاف کے فروغ کے لیے عالمی تعاون کا ایک مضبوط پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ انہوں نےآئی ایل او پر زور دیا کہ سماجی تحفظ کے تخمینے میں ان-کائنڈ (غیر نقدی) فوائد کو بھی شامل کیا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028GC4.jpg

یہ انتہائی اہم ہے کیونکہ بھارت نے بین الاقوامی لیبر تنظیم (آئی ایل او) کے ساتھ مل کر ایک ریاست مخصوص ڈیٹا پولنگ مشق کا آغاز کیا ہے تاکہ بھارت میں سماجی تحفظ کے دائرہ کار کا زیادہ درست اندازہ لگایا جا سکے۔

آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل نے عالمی اتحاد میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر بھارت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر ’’پائیدار اور جامع معاشروں کے لیے ذمہ دار کاروبار‘‘ جیسے کلیدی اقدام کی حمایت کرنے اور گزشتہ ماہ نئی دہلی میں پہلی مرتبہ ’’علاقائی مکالمہ برائے سماجی انصاف‘‘ کے انعقاد پر بھارت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے مزید کہا، ’’اس سے اتحاد کے دیگر شراکت دار ممالک کو بھی اس ایجنڈے میں اپنا کردار بڑھانے کی ترغیب ملی ہے۔‘‘

جناب ہونگبو نے بھارت کو آئندہ سالانہ فورم برائے سماجی انصاف میں فعال شرکت کی دعوت دی، تاکہ بھارتی صنعت کی بہترین مثالیں، جیسے کہ ذمہ دار کاروباری طرز عمل، اجرتوں کی ادائیگی، اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کو سماجی انصاف پر مبنی کام کے مستقبل کے لیے اجاگر کیا جا سکے۔

ڈائریکٹر جنرل نے آئی ایل او کو بھارت کی طرف سے پہلی بار رضاکارانہ مالی تعاون فراہم کرنے پر بھی سراہا، جو کہ بین الاقوامی حوالہ جاتی پیشوں کی درجہ بندی کی ترقی کے لیے آئی ایل او  اور او ای سی ڈی کے ذریعے ایک مطالعاتی جائزے کے لیے دیا گیا ہے۔ بھارت کی قیادت میں اس اقدام سے عالمی سطح پر بھارتی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کو فروغ ملے گا، کیونکہ یہ ہنر اور قابلیت کی بین الاقوامی سطح پر پہچان اور موازنہ کو ممکن بنائے گا۔ اس بین الاقوامی درجہ بندی کی ترقی G20 کے رہنماؤں کی طرف سے 2023 میں بھارت کی G20 صدارت کے دوران کیے گئے ایک تاریخی عہد کا حصہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003DF9O.jpg

بھارت نے بین الاقوامی لیبر تنظیم (آئی ایل او) کے ساتھ مشترکہ ترجیحات کے بارے میں مستقبل کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا، جن میں اجرتوں کے تعین اور عملی نفاذ، گِگ اور پلیٹ فارم کارکنوں کی فلاح و بہبود، اور ویلیو چینز میں باوقار روزگار شامل ہیں۔

بھارتی وفد میں وزارت محنت و روزگار کے ڈپٹی ڈائریکٹر، جناب راکیش گور بھی شامل تھے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 8314


(Release ID: 2111477) Visitor Counter : 30