وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
سفید انقلاب 2.0
Posted On:
12 MAR 2025 6:23PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 12 مارچ 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت تعاون نے19 ستمبر 2024 کو سفید انقلاب 2.0 کا آغاز کیا گیا ہے۔
حیوانات اور ڈیرینگ کا محکمہ(ڈی اے ایچ ڈی) دیسی نسلوں کی ترقی اور تحفظ کے لیے راشٹریہ گوکل مشن کو نافذ کر رہا ہے اور گائے کی آبادی کے جینیاتی اپ گریڈیشن کے لیے دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ڈی اے ایچ ڈی ملک بھر میں درج ذیل ڈیری ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد کر رہا ہے تاکہ خریداری اور دودھ کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/استحکام کی کوششوں کو فعال بنایا جائے اور تکمیل کی جاسکے۔
- نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی )
- ڈیری سرگرمیوں میں مصروف ڈیری کوآپریٹیو اور فارمر پروڈیوسر تنظیموں کو سپورٹ کرنا(ایس ڈی سی ایف پی او)
- اینیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ(اے ایچ اۤئی ڈی ایف)
ان اقدامات سے ملک بھر میں ڈیری کوآپریٹو کی کوریج کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے اور 29-2028 تک کوآپریٹو سیکٹر کے دودھ کی خریداری کو 1,007 لاکھ کلوگرام فی دن تک بڑھانے کا ہدف بھی حاصل ہوتا ہے۔ اب تک، ملک بھر میں 2.35 لاکھ ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیاں قائم/مضبوط ہو چکی ہیں۔ 24-2023 میں دودھ کی پیداوار 239.30 ملین میٹرک ٹن ہے جو کہ پچھلے 10 سالوں میں 63.56 فیصد ہے۔
کرناٹک میں دودھ کی پیداوار، فی کس دستیابی اور فروخت کی تفصیلات اور طریقہ کار سال24-2023 کے لیے ملک کی بڑی ڈیری ریاستوں سے اس کا موازنہ کیا جا سکتا ہے، درج ذیل ہے۔
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
دودھ کی پیداوار
(000 ٹن میں)
|
فی کس دستیابی
(گرام فی دن)
|
دودھ کی فروخت لاکھ لیٹر فی دن
(ایل ایل پی ڈی)
|
|
اۤندھرا پردیش
|
13,994
|
719
|
14.27
|
|
بہار
|
12,853
|
277
|
14.78
|
|
گجرات
|
18,312
|
700
|
65.84
|
|
کرناٹک
|
13,463
|
543
|
52.69
|
|
مہاراشٹر
|
16,045
|
347
|
49.65
|
|
پنجاب
|
14,000
|
1245
|
12.88
|
|
راجستھان
|
34,733
|
1171
|
29.88
|
|
تمل ناڈو
|
10,808
|
384
|
30.09
|
|
اترپردیش
|
38,780
|
450
|
21.06
|
|
پورا بھارت
|
2,39,299
|
471
|
438.25
|
حوالہ: بنیادی مویشی پروری شماریات (بی اے ایچ ایس) 2024 اور این ڈی ڈی بی کی سالانہ رپورٹ
|
مزید یہ کہ دودھ کی کھپت کا ڈیٹا محکمہ کے پاس دستیاب نہیں ہے۔ تاہم، محکمہ نے نیشنل ڈیری پلان پہلے مرحلہ (این ڈی پی-1) اسکیم کے تحت ہندوستان میں دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی مانگ پر ایک مطالعہ کیا تھا۔ مطالعہ کے مطابق 2019 میں آل انڈیا سطح پر تخمینہ شدہ کل کھپت (بشمول گھریلو اور غیر رہائشی کھپت) دودھ اور دودھ کی مصنوعات کے لیے 162.4 ملین میٹرک ٹن تھی۔
ڈی اے ایچ ڈی کرناٹک سمیت ملک بھر میں ڈیری کوآپریٹیو کے کوریج کو بڑھانے کے لیے مذکورہ اسکیموں کو نافذ کررہا ہے۔ اس کے علاوہ، کرناٹک دودھ فیڈریشن (کے ایم ایف) ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ کے ایم ایف کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
- 14-20213 اور 24-2023 کے درمیان ، دودھ کی اوسط خریداری تقریباً 51.61 لاکھ کلوگرام فی دن (ایل کے جی پی ڈی) سے بڑھ کر تقریباً 82.98 ایل کے جی پی ڈی ہوگئی۔
- رواں سال(25-2024) کے دوران،کے ایم ایف کے تحت، تقریباً 15,888 ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیاں (24000 گاؤں پر محیط) کام کر رہی ہیں۔
- بیداری اور تربیتی اقدامات: ڈیری کاموں کو مضبوط بنانے کے لیے، خاص طور پر شمالی کرناٹک میں، معیار پر توجہ مرکوز کرنے والے بیداری پروگراموں کے ذریعے، جس کا مقصد کسانوں اور کوآپریٹو اراکین کو دودھ کے معیار اور پیداوار کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے بہترین طریقوں سے آگاہ کرنا ہے۔ اس توسیع نے دودھ کی خریداری میں اضافہ کیا ہے اور ڈیری فارموں کو منافع بخش قیمتیں فراہم کی ہیں۔
************
ش ح ۔ ع و ۔ ج ا
(U :8265 )
(Release ID: 2111193)
Visitor Counter : 6