شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
غیر مربوط شعبےکےکاروباری اداروں کا سالانہ سروے (اے ایس یو ایس ای ایس)
Posted On:
12 MAR 2025 2:13PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزارت منصوبہ بندی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور ثقافت کی وزارت میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کے تحت قومی شماریات دفتر (این ایس او) ملک گیر پیمانے پر مختلف سماجی و اقتصادی موضوعات پر بڑے پیمانے پر سیمپل سروے کرنے کے لیے ذمہ دار ہے ۔ یہ سروے پورے ملک کا احاطہ کرتے ہیں سوائے انڈمان اور نکوبار جزائر کے کچھ گاؤوں کے جو ابھی تک ناقابل رسائی ہیں۔ سیمپل کا انتخاب تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کیا جاتا ہے اور سب سے چھوٹی سیمپل اکائی دیہی علاقوں میں گاؤں یا گاؤں کا حصہ اور شہری علاقوں میں شہری بلاکس یا شہری بلاکس کا حصہ ہے ۔
اس سلسلے میں این ایس او ، ایم او ایس پی آئی غیر مربوط شعبے کے کاروباری اداروں (اے ایس یو ایس ای) کا سالانہ سروے کرتا ہے، جس کا بنیادی مقصد مینوفیکچرنگ ، تجارت اور دیگر خدمات کے شعبوں (تعمیرات کو چھوڑ کر) میں غیر مربوط غیر زرعی اداروں کی مختلف معاشی اور آپریشنل خصوصیات کی پیمائش کرنا ہے ۔ یہ سروے اس شعبے کی مختلف اقتصادی خصوصیات پر اعداد و شمار جمع کرتا ہے، جن میں کارکنوں کی تعداد ، گراس ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) ، تنخواہوں کی ادائیگی،منقولہ جائیدادوں کی ملکیت ، بقایا قرض ، اس کے علاوہ مختلف قسم کی آپریشنل خصوصیات جیسے ملکیت کی قسم ، کام کاج کی نوعیت، رجسٹریشن کی حیثیت ، آئی سی ٹی کا استعمال وغیرہ شامل ہیں ۔
اکتوبر 2023-ستمبر 2024 کے دوران کئے گئے اے ایس یو ایس ای 24-2023 کی رپورٹ کے مطابق ، اے ایس یو ایس ای 24-2023 میں سروے شدہ اداروں کی کل تعداد 4,98,024 تھی ۔ اکتوبر 2023-ستمبر 2024 کے دوران غیر مربوط غیر زرعی شعبے میں اداروں کی تخمینہ تعداد 7,33,99,476 ہے ۔
اس شعبے میں اداروں کی کل تعداد 23-2022 میں 6.50 کروڑ سے بڑھ کر 24-2023 میں 7.34 کروڑ ہو گئی ، جو ایک صحت مند 12.84 فیصد ترقی کی نمائندگی کرتی ہے ۔
اس شعبے نے اکتوبر 2023 اور ستمبر 2024 کے درمیان 12 کروڑ سے زیادہ کارکنوں کو روزگار فراہم کیا ، جس سے 23-2022 سے ایک کروڑ سے زیادہ کارکنوں کا اضافہ ہوا اور یہ لیبر مارکیٹ کی مضبوط ترقی کی عکاسی کرتا ہے ۔
مدرا یوجنا اور اسٹارٹ اپ انڈیا جیسے حکومتی اقدامات نے ہندوستان میں غیر منظم کاروباری اداروں کی ترقی میں مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ تاہم ، اے ایس یو ایس ای میں ان کے اثرات کا اندازہ نہیں لگایا جاتا ہے ۔
اے ایس یو ایس ای 2022-23 اور اے ایس یو ایس ای 2023-24 کی رپورٹوں کے مطابق غیر مربوط غیر زرعی شعبے میں اداروں اور کارکنوں کی ریاست کے لحاظ سے تخمینہ شدہ تعداد درج ذیل جدول میں دی گئی ہے :
ریاست
|
اگست 23-2022
|
اے ایس یو ایس ای 2023-24
|
ادارے
|
کارکنان
|
ادارے
|
کارکنان
|
|
آندھرا پردیش
|
32,05,746
|
49,41,337
|
36,34,267
|
51,44,792
|
|
اروناچل پردیش
|
70,927
|
1,04,510
|
66,682
|
99,151
|
|
آسام
|
9,17,312
|
13,21,534
|
11,73,929
|
17,02,236
|
|
بہار
|
37,01,144
|
58,95,375
|
43,19,314
|
58,51,757
|
|
چھتیس گڑھ
|
9,39,667
|
18,08,362
|
12,05,121
|
22,68,265
|
|
دہلی
|
9,30,269
|
19,99,614
|
9,97,101
|
21,94,598
|
|
گوا
|
53,049
|
1,18,205
|
58,742
|
1,50,979
|
|
گجرات
|
34,94,085
|
68,80,754
|
46,45,859
|
92,00,653
|
|
ہریانہ
|
11,56,396
|
21,68,911
|
12,85,262
|
23,87,829
|
|
ہماچل پردیش
|
5,18,709
|
7,58,087
|
5,38,350
|
8،10،204
|
|
جھارکھنڈ
|
19,77,514
|
28,92,648
|
17,67,860
|
25,70,291
|
|
کرناٹک
|
34,74,043
|
58,32,890
|
36,49,865
|
58,25,296
|
|
کیرالہ
|
23,19,510
|
38,50,802
|
26,46,492
|
47,49,599
|
|
مدھیہ پردیش
|
32,71,960
|
55,58,912
|
39,87,456
|
64,76,407
|
|
مہاراشٹر
|
60,97,234
|
1,15,51,427
|
64,44,857
|
1,21,48,273
|
|
منی پور
|
1,68,963
|
2,14,579
|
1,87,464
|
2,67,435
|
|
میگھالیہ
|
1,64,419
|
3,20,986
|
1,89,814
|
3,06,179
|
|
میزورم
|
12,841
|
17,109
|
16,863
|
28,659
|
|
ناگالینڈ
|
53,657
|
1,05,778
|
71,674
|
1,21,882
|
|
اڈیشہ
|
29,48,723
|
40,87,349
|
34,19,288
|
47,86,444
|
|
پنجاب
|
16,57,995
|
28,11,437
|
18,71,246
|
31,49,055
|
|
راجستھان
|
28,37,753
|
54,08,175
|
35,04,012
|
63,65,206
|
|
سکم
|
42,215
|
78,754
|
45,938
|
71,937
|
|
تمل ناڈو
|
42,29,039
|
84,58,091
|
45,24,484
|
87,46,975
|
|
تلنگانہ
|
24,76,860
|
36,81,180
|
27,65,997
|
42,97,888
|
|
تریپورہ
|
1,51,335
|
1,90,951
|
1,83,220
|
2,53,346
|
|
اتر پردیش
|
89,94,323
|
1,57,45,855
|
93,83,148
|
1,59,95,004
|
|
اتراکھنڈ
|
5,05,049
|
8,28,105
|
6,12,174
|
10,09,650
|
|
مغربی بنگال
|
78,31,257
|
1,05,41,884
|
92,67,816
|
1,20,38,420
|
|
انڈمان اینڈ نکوبارجزائر
|
21,708
|
47,998
|
18,990
|
37,075
|
|
چنڈی گڑھ
|
35,253
|
77,804
|
77,847
|
1,81,169
|
|
دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
32,994
|
66,527
|
38,245
|
86,610
|
|
جموں و کشمیر
|
6,65,253
|
10,73,669
|
7,00,352
|
10,62,851
|
|
لداخ
|
17,394
|
30,032
|
18,146
|
31,145
|
|
لکشدیپ
|
3,098
|
4,696
|
4,477
|
7,622
|
|
پڈوچیری
|
70,696
|
1,51,643
|
77,122
|
1,74,934
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
*********************
UR-8186
(ش ح۔م ش۔ش ہ ب)
(Release ID: 2110795)
|