جل شکتی وزارت
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل نے گنگا کے تحفظ پر 14ویں ای ٹی ایف میٹنگ کی صدارت کی
میٹنگ میں ایک مربوط اور ٹیکنالوجی پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے دریا کو صاف ستھرا اور زیادہ پائیدار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا
Posted On:
12 MAR 2025 1:56PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے جل شکتی جناب سی آر پٹیل نے گنگا کے تحفظ پر 14ویں ایمپاورڈ ٹاسک فورس(ای ٹی ایف)کی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں دریا کو صاف اور زیادہ پائیدار بنانے کے لیے ایک مربوط اور ٹیکنالوجی پر مبنی طریقہ کار اپنانے کےحکومت کے اس عزم کا اعادہ کیاگیا۔ گنگا کے تجدید شدہ وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے منصوبوں کے وقت پر مکمل نفاذ، سخت آلودگی کنٹرول اقدامات اور بین وزارتی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے جغرافیائی معلومات کی ٹیکنالوجی، حقیقی وقت کی مانیٹرنگ سسٹمز اور جدید تحفظاتی حکمت عملیوں کے استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ طویل المدتی پائیداری حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے حکومت کے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن قائم کیا جائے، تاکہ دریا کے تحفظ کے اقدامات روزگار، حیاتیاتی تنوع اور ثقافتی ورثے کی حمایت کریں۔ اس میٹنگ میں مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے اہم اسٹیک ہولڈرز اکٹھے ہوئے، جن میں مرکزی وزیر مملکت برائے جل شکتی راج بھوشن چودھری بھی شامل تھے۔
نمامی گنگےپروجیکٹ اور حصولیابیوں کا جائزہ
مرکزی وزیر نے نمامی گنگے مشن کے تحت 492 منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جن کی مجموعی لاگت40,121 کروڑ روپےہے اور یہ 10 ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے دریا کی تجدید اور ماحولیاتی صحت میں بہتری لانے میں مشن کی اہم پیش رفت کو اجاگر کیا۔ وزیر نے بتایا کہ19,478 کروڑ روپے کی مالیت کے 307 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، جو پانی کے معیار کو بہتر بنانے اور آلودگی کنٹرول میں اہم سنگ میل ہیں۔ وزیر موصوف نے سیوریج ٹریٹمنٹ انفراسٹرکچر کی ترقی پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 3,346 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت پیدا کی گئی ہے اور دریا میں غیر صاف شدہ گندے پانی کے اخراج کو روکنے کے لیے 4,543 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک مکمل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ اقدامات آلودگی کنٹرول کے میکانزم کو مضبوط بنانے اور گنگا کے ماحولیاتی نظام کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے میں اہم ہیں۔
گنگا بیسن میں ماحولیاتی بہاؤ (ای-فلو) کی تعمیل
ای ٹی ایف نے 2018 کی گزٹ نوٹیفکیشن کے تحت ماحولیاتی بہاؤ (ای –فلو) کے اصولوں کی تعمیل کا جائزہ لیا تاکہ دیوپریاگ سے ہری دوار اور اتر پردیش کے ضلع اناؤ تک پانی کے بہاؤ کو باقاعدہ کیا جا سکے۔ جمنا، رام گنگا، سون، دامودر، چمبل اور ٹونس ندیوں کے لیے ای -فلوکے جائزوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر نے 2018 کی گزٹ نوٹیفکیشن کے تحت ماحولیاتی بہاؤ (ای –فلو)کے اصولوں کی تعمیل کا بغور جائزہ لیا اور گنگا کی ماحولیاتی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ وزیر نے جمنا، رام گنگا، سون، دامودر، چمبل اور ٹونس جیسی اہم ندیوں کے لیےای-فلو کے جائزوں کا بھی معائنہ کیا، جس سے حکومت کے اس عزم کو مضبوط کیا کہ ہندوستان کی تمام ندیوں کے بیسنز میں سائنٹیفک پانی کے انتظام کو بڑھایا جائے گا۔

صنعتی آلودگی کی سخت نگرانی اور کمی
وزیر نے نمامی گنگے مشن کے تحت صنعتی آلودگی کو قابو کرنے کی کوششوں کا جامع جائزہ لیا اور گنگا کو آلودگی سے پاک بنانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم پر زور دیا۔ اس اجلاس میں ساتویں دور کی انسپکشنز کے نتائج پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جس میں گنگا بیسن کے اندر 4,246 گروسلی پلوٹنگ انڈسٹریز(جی پی آئی ایز) جائزہ لیا گیا۔ وزیر نے بتایا کہ 2,682 صنعتوں کو آلودگی کنٹرول کے اصولوں کے مطابق پایا گیا، جبکہ خلاف ورزی کرنے والی صنعتوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔ وزیر موصوف نے اس بات کی تصدیق کی کہ گنگا کی پاکیزگی کو بحال کرنے کے لیے سخت صنعتی نگرانی اور نفاذ اولین ترجیح ہے ۔
دریاؤں کی دلدلی زمینوں کا جائزہ اور تحفظ
میٹنگ کی ایک اہم خصوصیت مرکزی وزیر جل شکتی کے ذریعے جی آئی ایس لیئر اور ڈیش بورڈ کا افتتاح تھا ، جو اعداد و شمار پر مبنی تحفظ کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔ یہ جدید پلیٹ فارم ویٹ لینڈ کی سائنسی اور حقیقی وقت کی نگرانی ، ویٹ لینڈ ہیلتھ اسکورز ، خطرے کی نشاندہی اور ترجیحی درجہ بندی کو مربوط کرنے کی بنیاد کے طور پر کام کرے گا ۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جدید ترین ٹول فیصلہ سازی میں اضافہ کرے گا ، تحفظ کی حکمت عملی کو بہتر بنائے گا اور دریا کے دلدلی علاقوں کے طویل مدتی تحفظ اور بحالی کو یقینی بنائے گا ۔
وزیر موصوف نے سیلاب کو روکنے ، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور زیر زمین پانی پھر سے زندہ کرنے (ریچارج)میں دلدلی علاقوں کے اہم کردار پر زور دیا ۔ وزیر موصوف نے ایک جی آئی ایس لیئر اور ڈیش بورڈ کا افتتاح کیا جو ویٹ لینڈ ہیلتھ اسکور ، خطرے کی نشاندہی اور ترجیحی درجہ بندی کو مربوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، جو حقیقی وقت کی نگرانی اور اسٹریٹجک مداخلت کو قابل بناتا ہے ۔ انہوں نے تمام ریاستوں کو ہدایت کی کہ وہ دریاؤں کے دلدلی علاقوں کی نشاندہی کرنے اور ان کی درجہ بندی کرنے کی کوششوں کو تیز کریں تاکہ ان کے طویل مدتی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان ماحولیاتی نظاموں کا تحفظ گنگا بیسن کے ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے لازمی ہے ۔

ڈرون اور ایل آئی ڈی اے آر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی نکاسی کے لیے جدید نقشہ سازی
مرکزی وزیر نے دریا کی بحالی میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے تبدیلی لانے والے کردار پر زور دیا اور گنگا کے مرکزی دھارے کے ساتھ نالوں کی درست نقشہ سازی کے لیے ڈرون اور ایل آئی ڈی اے آر ڈیٹا سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا ۔ تحفظ کے لیے ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ڈیٹا اکٹھا کرنے میں فعال طور پر حصہ لیں اور موثر مداخلتوں کو وضع کرنے کے لیے ڈرین میپنگ سسٹم کو بروئے کار لائیں ۔ انہوں نے ماحولیاتی انتظام میں تکنیکی اختراع کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اس طرح کی پیش رفت نمامی گنگے مشن کے صاف ستھری اور صحت مند گنگا کے ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔
(گنگا کے مرکزی دھارے کے ساتھ ساتھ تمام نالوں کی نقشہ سازی)

گنگا-جمنا دوآب میں آبی سطح کی نقشہ سازی
وزیر موصوف نے گنگا-جمنا دوآب میں آبی سطح کی نقشہ سازی کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ لیا ، خاص طور پر پریاگ راج-کانپور کے حصے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دریا کے بہاؤ اور زیر زمین پانی کے ذخائر کو برقرار رکھنے میں اس کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ آبی وسائل کے انتظام میں سائنسی پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے ، انہوں نے مطالعہ کی کلیدی کامیابیوں پر روشنی ڈالی ، جن میں زمین کی پرت کی قوت مزاحمت کا تھری ڈی میپ اور ایک پیلیو چینل نقشہ تیار کرنا شامل ہے ،جو آبی ذخائر اور دریا کے نظام کے درمیان اہم روابط قائم کرتا ہے ۔ پانی کے تحفظ کی فعال حکمت عملیوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ، وزیر موصوف نے کہا کہ دریا کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے 159 ریچارج سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے ، اور انہوں نے تجویز کردہ مینجڈ ایکویفر ریچارج (ایم اے آر) پلان کے نفاذ پر فوری کارروائی کی ہدایت کی ۔

ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے تحفظ کی کوششوں کو مضبوط کرنا:
وزیر نے حکومت کی جانب سےجی آئی ایس پر مبنی جھیلوں کی نگرانی، ایل آئی ڈی اے آر نالی کی نقشہ سازی، آکویفر ری چارج اور سخت آلودگی کنٹرول کے عزم کو دوبارہ دہرایا۔ نمامی گنگا مشن کے تحت، جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی حکمت عملیوں کے ذریعے گنگا کی بحالی اور تحفظ کا عمل جاری ہے، تاکہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک صاف اور صحت مند دریا کو یقینی بنایا جا سکے۔
سکریٹری ، محکمہ آبی وسائل ، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی دیب شری مکھرجی ، سکریٹری محکمہ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) ایس ۔ اشوک مینا ؛ جے ایس اینڈ ایف اے ، ڈی او ڈبلیو آر ، آر ڈی اینڈ جی آر ریچا مشرا ، ڈائریکٹر جنرل ، نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) راجیو کمار متل ، ڈائریکٹر جنرل (سیاحت) محترمہ مگدھا سنہا ، جوائنٹ سکریٹری ڈی ڈی ڈبلیو ایس ، ایس جتیندر سریواستو ، سکریٹری (اتراکھنڈ) ایس شیلیش بگولی ، منیجنگ ڈائریکٹر یو پی جے این ، ڈاکٹر راج شیکھر ، سکریٹری شہری ترقی بہار ایس ۔ ابھے سنگھ ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ، مغربی بنگال محترمہ نندنی گھوش ؛ نمامی گنگے مشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور بجلی اور سیاحت کی وزارتوں کے نمائندے ، اتر پردیش ، اتراکھنڈ ، جھارکھنڈ ، مغربی بنگال اور بہار کے ریاستی سطح کے معززین نے بھی شرکت کی ، جس سے دریا کی بحالی کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک باہمی تعاون کو یقینی بنایا گیا ۔
**********
ش ح۔ م ع ن-ت ع
Urdu No. 8189
(Release ID: 2110791)
Visitor Counter : 14