امور داخلہ کی وزارت
حکومت نے ‘جموں و کشمیر اتحاد المسلمین’ (جے کے آئی ایم) اور ‘عوامی ایکشن کمیٹی’ (اے اے سی) کو غیر قانونی تنظیم قرار دے دیا
ملک کے امن و امان، قانون اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے والے ہر شخص کو مودی حکومت کی سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا
جموں و کشمیر اتحاد المسلمین’ (جے کے آئی ایم) اور ‘عوامی ایکشن کمیٹی’ (اے اے سی) کے اراکین ملک دشمن اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر جمو وکشمیر کی ہندوستان سے علاحد گی کو فروغ دینے اور اس کی حمایت کرنے میں ملوث ہیں
Posted On:
11 MAR 2025 8:15PM by PIB Delhi
حکومت نے ‘جموں و کشمیر اتحاد المسلمین’ (جے کے آئی ایم) اور ‘عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) کو ’ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کی دفعہ 3 (1) کے تحت 5 سال کی مدت کے لئے غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے ۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ تنظیمیں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے لوگوں کو اکسانے ، ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے پائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ملک کے امن وامان ، قانون اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے اسے مودی حکومت کی سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
‘جموں و کشمیر اتحاد المسلمین’ (جے کے آئی ایم) اور ‘عوامی ایکشن کمیٹی’ (اے اے سی) کے ارکان لوگوں کے درمیان عدم اطمینان کے بیج بونے ، امن و امان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے لوگوں کو اکسانے، دہشت گردی کی حمایت کرنے اور موجودہ حکومت کے خلاف نفرت کو فروغ دینے جیسے ملک دشمن اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر جموں و کشمیر کی ہندوستان سے علیحدگی کو فروغ دینے اور اس کی مدد کرنے میں شامل ہیں۔
******
ش ح۔ ع ح۔ رب
U. No. 8184
(Release ID: 2110749)
Visitor Counter : 7