وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

اچھا سنیما بڑے پیمانے پر تعلیم کا ایک وسیلہ  ہے: وین گیشے دورجی دامدول


بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن نے دو روزہ بودھی پتھ فلم فیسٹیول کا انعقاد کیا

Posted On: 12 MAR 2025 11:26AM by PIB Delhi

تبت ہاؤس کے ڈائریکٹر وین گیشے دورجی دامدول نے بدھ کے ذریعہ 2500 سال قبل تخلیق کئے گئے فن اور پینٹنگز کا سینما کے ذریعہ موازنہ کرتے ہوئے بودھی پتھ فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ بصری فن ہمیشہ سے ہی عوام کو تعلیم اور معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AJRC.jpg

بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کی طرف سے نئی دہلی میں منعقدہ دو روزہ فیسٹیول کے افتتاح کے موقع پر مہمان خصوصی نے کہا کہ سنیما عوام کو متاثر کرنے کا ایک انتہائی طاقتور ذریعہ ہے۔ تاہم، سنیما عوام کی سوچ کی سطح کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ فلمیں معاشرے کی موجودہ سوچ کے مطابق ہی بنائی جائیں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025PMY.jpg

وین گیشے دامدول نےبتایا کہ بدھ کے زمانے میں شاکیہ مُنی نے پینٹنگز بنائی تھیں ، جو ان کی تعلیمات کو ظاہر کرتی تھیں اور عوام کو تعلیم یافتہ بناتی  تھیں۔ ایک شخص میں حواس خمسہ  پیغام کو قبول کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ویژوئل‘لو لیول’ کے ہوں گے تو معاشرہ ان کو اپنا لے گا اور اس لیے ہم ان دنوں سائبر کرائم سمیت بہت سارے جرائم دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح، تنازعات، جنگیں، آب و ہوا کی تباہ کاری اور بداعتمادی معمول کا حصہ بن جائیں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003SEVC.jpg

پروفیسر رابرٹ اے ایف تھرمن، ایک امریکی بودھ مصنف ،  ماہر تعلیم اور  پدم شری ہیں ، جو تبتی بودھ مذہب پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں، تدوین اور ترجمہ کر چکے ہیں، میلے  میں شرکت کی۔ انہوں نے منجوشری پر اپنی تازہ ترین کتاب کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا، جس پر کام جاری ہے۔پروفیسر نے بتایا کہ مہایان بدھ مت میں، منجوشری ایک بودھی ستو ہیں،  جو عظیم حکمت اور روشن خیالی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کچھ دلچسپ کہانیوں اور کچھ ذاتی تجربات سے سامعین کو مسحور کیا۔

ہالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی عالمی شہرت یافتہ فلمی شخصیت اور بدھ مت کے پیروکار رچرڈ گیرےنے میلے کے لئے ایک پیغام ریکارڈ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدھسٹ فلم فیسٹیول مہاتما بدھ کی تعلیمات کو پھیلانے کا بہترین وسیلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیسٹیول‘‘ایک دلچسپ  موقع فراہم کرتا ۔ یہ بدھ مت کے راستے پر چلنے کا ایک بہترین موقع ہے۔ انہوں نے فیسٹیول کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

مہمان خصوصی، جناب  چترنجن ترپاٹھی، ڈائریکٹر، نیشنل اسکول آف ڈرامہ نے بتایا کہ ہندوستان میں ناٹیہ شاستر کی روایت 3000 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ بدھ مت کا ناٹیہ شاستر اور کہانی سنانے کے فن  سے گہرا تعلق تھا۔

تھیٹر کے مختلف عناصر سے مثالیں فراہم کرتے ہوئے، جناب  ترپاٹھی نے وضاحت کی کہ پوری دنیا ایک تھیٹر ہے، ایک بہت بڑے مونٹاج کے پس منظر کے ساتھ ملبوسات اور مزاج کے امتزاج سے ایک کردار ادا کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تھیٹر بھی ناظرین کے سامنے اپنے انداز میں کہانی سناتا ہے،  فرق یہ ہے کہ سنیما میں اسے اسکرین پر چلایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر بہت زیادہ تنازعات کے ساتھ، بدھ مت کے خیالات ہمیں ایک بہتر دنیا کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DDI3.jpg

اپنے خصوصی خطاب میں، نامور پلے بیک سنگر جناب  موہت چوہان نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے اپنی ذاتی زندگی میں ہمدردی اور عدم تشدد کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش سے آنے  والے بدھ مت کا ان کی زندگی میں خاص اثر تھا۔ وہ آوارہ جانوروں کے لیے ایک گھر چلاتے ہیں اور ان کی دیکح ریکھ میں 400 سے زیادہ  مویشی ہیں۔ انہوں نے منگولیا کے ثقافتی سفیر کے طور پر ہندوستان اور منگولیا کے درمیان گہرے ثقافتی اور روحانی تعلق کو فعال کرنے میں اپنا تعاون پیش کیا۔

سری لنکن فلم شری سدھارتھ گوتم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے معروف ٹی وی اداکار جناب  گگن ملک نے اس کی شوٹنگ میں اپنے ذاتی تجربات سے سامعین کو مسحور کر دیا ہے۔ وہ بھگوان رام اور بھگوان شیو کے کرداروں کے لیے بھی مشہور ہیں اور سری لنکا، تھائی لینڈ اور ویتنام سمیت متعدد بدھ مت ممالک میں ان کے مداح ہیں۔

ایک اور مشہور اسٹار، جناب عادل حسین نے اپنی فلموں لائف آف پائی اور دی ریلکٹینٹ فنڈامینٹلسٹس کے لیے قومی اور بین الاقوامی شہرت کے ساتھ سینما کے بارے میں جذباتی انداز میں بات کی اور کہا کہ یہ کس طرح نہ صرف سامعین کے خیالات کو تشکیل دینے کی طاقت رکھتا ہے، بلکہ ایک اداکار کے طور پر انہوں نے جو کردار ادا کیے ہیں اس نے ان کی اپنی زندگی کو بھی متاثر کیا، دنیا کے بارے میں میرا نقطہ نظر بدل گیا۔

قبل ازیں، اپنے خطبہ استقبالیہ میں، آئی بی سی کے سکریٹری جنرل شارتسے کھین سُر جنگ چُپ چوئیڈین  رِن پوچھے  نے مبارکباد دیتے ہوئے اس بات کی عکاسی کی کہ فلمیں معلومات، نظریے کو پھیلانے اور افق کو وسیع کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہیں۔

آئی بی سی کے ڈائرکٹر جنرل جناب ابھیجیت ہلدر نے فیسٹیول کے تصور اور نمائش کی جانے والی فلموں کی وضاحت کی۔ ان میں نوجوان نسل کے لیے کلاسیکی فلموں کا مجموعہ اور ہندوستان کے جدید ہدایت کاروں کی کچھ فلمیں شامل تھیں۔ ان میں سے کچھ دی کپ، گیشے ما  اِذ بارن، دا کونگ  فو ننس،پاتھ آف کمپیشن ، گرو پدم سمبھو ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عز مآب دلائی لامہ پر بننے والی مشہور فلم ‘‘اَنٹِل اسپیس ریمینس’’  بھی دکھائی گئی کیونکہ اس سال عزت مآب کا یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کے 11-10 مارچ 2025 کو‘بودھی پاتھ فلم فیسٹیول’ کے پہلے ایڈیشن میں چار پینل مباحثے بھی شامل تھے، جن میں مختلف پس منظر کی شخصیات  ماہرین تعلیم سے لے کر فلم پروڈیوسروں اور ہدایت کاروں سے لے کر سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں اور اداکاروں تک شامل تھیں۔ بات چیت فلم سازی کے مختلف پہلوؤں پر مرکوز تھی تھی، جس میں بدھ مت کی فلموں کی تیاری میں درپیش چیلنجز اور ذہن سازی کی باتیں شامل تھیں۔

اس فیسٹیول کی نوجوانوں اور بزرگوں کی طرف سے زبردست ستائش کی گئی۔ اس تقریب میں مختلف بدھ اداروں کے راہبوں اور راہباؤں کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن اور گوتم بدھ یونیورسٹی کے طلباء نے شرکت کی۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ص ج

U.NO.8170


(Release ID: 2110663) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Gujarati