زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
چھوٹے اور معمولی کسانوں کے لیے خصوصی امداد
Posted On:
11 MAR 2025 6:55PM by PIB Delhi
زراعت ایک ریاستی موضوع ہے اور حکومت ہند مناسب پالیسی اقدامات، بجٹ مختص اور مختلف اسکیموں، پروگراموں کے ذریعے ریاستوں کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔ حکومت ہند کی مختلف اسکیمیں ،پروگرام کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں جن کا مقصد پیداوار میں اضافہ، منافع بخش منافع اور کسانوں کو آمدنی میں مدد فراہم کرنا ہے۔ حکومت نے محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کے بجٹ کی مختص رقم کو بڑھا کر 2013-14 کے دوران 21933.50 کروڑ بی ای سے روپے۔ 2024-25 کے دوران 1,22,528.77 کروڑ بی ای ۔ کر دیا ہے ۔چھوٹے اور پسماندہ کسانوں سمیت کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور ہندوستان میں زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کی طرف سے شروع کی گئی بڑی اسکیمیں،پروگرامز درج ذیل ہیں:
1. پردھان منتری کسان سمان ندھی
2. پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا
3. پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ری اسٹرکچرڈ ویدر بیسڈ کراپ انشورنس اسکیم ۔
4. ترمیم شدہ سود کی امدادی اسکیم ۔
5. ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ۔
6. 10,000 نئی فارمر پروڈیوسرز آرگنائزیشنز کی تشکیل اور فروغ
7. شہد کی مکھیوں کی حفاظت اور شہد کا مشن ۔
8. نمو ڈرون دیدی
9. قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن ۔
10. پردھان منتری انا دتا آی سنرکشن ابھیان ۔
11. ایگری فنڈ برائے اسٹارٹ اپس اور دیہی کاروباری اداروں ۔
12. فی ڈراپ مزید فصل ۔
13. زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن ۔
14. پرمپرگت کرشی وکاس یوجنا۔
15. مٹی کی صحت اور زرخیزی ۔
16. رین فیڈ ایریا ڈویلپمنٹ ۔
17. زرعی جنگلات
18. فصلوں کی تنوع کا پروگرام ۔
19. زرعی توسیع پر ذیلی مشن ۔
20. بیج اور پودے لگانے کے مواد پر ذیلی مشن ۔
21. نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ نیوٹریشن مشن ۔
22. انٹیگریٹڈ اسکیم فار ایگریکلچر مارکیٹنگ ۔
23. باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن ۔
24. خوردنی تیل پر قومی مشن -آئل پام
25. خوردنی تیل پر قومی مشن -تیل کے بیج
26. شمال مشرقی خطے کے لیے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ
27. ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن
28. نیشنل بانس مشن
انڈین کونسل آن ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے 75,000 کسانوں کی کامیابی کی کہانیوں کا ایک مجموعہ جاری کیا ہے جنہوں نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور اس سے منسلک وزارتوں/محکموں کی طرف سے چلائی جا رہی اسکیموں کو ملا کر اپنی آمدنی میں دو گنا سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔
نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او)، شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) نے این ایس ایس کے 77ویں دور (جنوری، سال 2019 - دسمبر، 2019) کے دوران زرعی گھرانوں کی صورت حال کا جائزہ لینے کا سروے (ایس اے ایس) کروایا جس میں جون 2019-جولائی 2019 کے زرعی علاقوں کے حوالے سے معلومات شامل ہیں ۔
دستیاب معلومات کے مطابق، این ایس ایس 77ویں راؤنڈ (2018-19) میں دی گئی تخمینی اوسط ماہانہ آمدنی فی زرعی گھرانہ10,218 روپے ہے۔
ہاؤس ہولڈ کنزمپشن ایکسپینڈیچر (2023-24) پر این ایس ایس او سروے کے مطابق، کل ہند اوسط ماہانہ فی کس کھپت کے اخراجات (ایم پی سی ای ) کے تخمینوں کا موازنہ حسب ذیل ہے:
Sector
|
Average MPCE (Rs.) over different period
|
2011-12 NSS (68th round)
|
2023-2024
|
Rural
|
1,430
|
4,122
|
Urban
|
2,630
|
6,996
|
Difference as % of Rural MPCE
|
83.9
|
69.7
|
یہ معلومات وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ش ح ۔ ال
U-8157
(Release ID: 2110478)
Visitor Counter : 9