بھاری صنعتوں کی وزارت
دس جی ڈبلیو ایچ کیپیسٹی پروجیکٹ کا تعاون
Posted On:
11 MAR 2025 4:10PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) ’’نیشنل پروگرام آن ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج‘‘ کے نام سے پروڈکشن سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم کا نظم کرتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، 2 سال کے جسٹیشن پیریڈ (نشو و نما کی مدت) کے بعد 5 سال کی مدت کے لیے 50 جی ڈبلیو ایچ کی صلاحیت کے لیے کل اخراجات 18,100 کروڑ روپے ہیں۔ پی ایل آئی کے چار مستفیدین کے لیے دو قسطوں میں کل 40 جی ڈبلیو ایچ مختص کیا گیا ہے۔ مزید برآں، جولائی 2024 میں ای جی او ایس کی سفارش کے مطابق، ایم ایچ آئی نے نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کی مشاورت سے گرڈ اسکیل اسٹیشنری اسٹوریج (جی ایس ایس ایس) ایپلی کیشنز کے لیے بقیہ 10 جی ڈبلیو ایچ صلاحیت کے لیے بولی کے دستاویزات کو حتمی شکل دینے کا عمل شروع کیا ۔ اسکیم کی تفصیلات https://heavyindustries.gov.in/pli-scheme-national-programme-advanced-chemistry-cell-acc-battery-storage پر دیکھی جا سکتی ہیں ۔
پی ایل آئی اے سی سی اسکیم کے مقاصد یہ ہیں:
- دیسی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا
- لاگت سے متعلق مسابقت کو بڑھانا
- صاف توانائی اور پائیداری کو فروغ دینا
- سرمایہ کاری اور اختراع کی حوصلہ افزائی
- ایک مضبوط سپلائی چین تیار کرنا اور روزگار و اقتصادی ترقی پیدا کرنا
اس اسکیم کا مقصد مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے کر، درآمد شدہ بیٹریوں پر انحصار کو کم کرنا اور توانائی کے شعبے میں خود انحصاری کے وسیع تر مقصد کی حمایت کرنا ہے۔ پی ایل آئی اے سی سی اسکیم اِنڈ یوز اگنوسٹک ہے، کیونکہ یہ ای وی سیکٹر ، دفاع ، اسٹیشنری اسٹوریج اور کنزیومر الیکٹرانکس کی ضروریات کو پورا کرتی ہے ۔
پی ایل آئی اے سی سی اسکیم فائدہ اٹھانے والی فرموں کو ٹکنالوجی کی منتقلی کے لئے ایک اہل سرمایہ کاری کے طور پر غور کرکے حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اس اسکیم میں مقررہ تاریخ سے پانچ سال کے اندر کم از کم 60 فیصد ویلیو ایڈیشن حاصل کرنے پر زور دیا گیا ہے، جس سے ٹکنالوجی کی منتقلی، تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) اور لوکلائزیشن کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ توقع ہے کہ اس توجہ سے گھریلو سیل کمپونینٹ مینوفیکچررز کو مقامی سپلائی چین میں ضم کرنے، تکنیکی ترقی کو فروغ دینے اور درآمد پر انحصار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
پی ایل آئی اے سی سی اسکیم کے نفاذ سے مینوفیکچرنگ اور تکنیکی شعبوں میں روزگار کے نمایاں مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔ جیسا کہ پی ایل آئی اے سی سی مستفیدین کی طرف سے بتایا گیا ہے، 31.01.2025 تک 809 افراد کو 30 جی ڈبلیو ایچ اے سی سی کے تعلق سے روزگار کے مواقع میسر آئے ہیں۔
یہ معلومات فولاد اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 8116
(Release ID: 2110453)
Visitor Counter : 11