اقلیتی امور کی وزارتت
اقلیتی امور کی وزارت اقلیتوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی اعتبار سے بااختیار بنانے کے لیے ملک بھر میں مختلف اسکیموں کا نفاذ کررہی ہے
Posted On:
10 MAR 2025 3:39PM by PIB Delhi
اقلیتی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ حکومت مختلف طبقات کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہے، جن میں اقلیتی برادریاں ، خاص طور پر معاشی طور پر کمزور اور سماج کے کم مراعات یافتہ حصے، بھی شامل ہیں۔ وزارت اقلیتی امور خاص طور پر ملک بھر میں چھ (6) مرکزی طور پر نوٹیفائی شدہ اقلیتی برادریوں کی سماجی، اقتصادی اور تعلیمی خودمختاری کے لیے مختلف اسکیموں کا نفاذ کرتی ہے۔ اقلیتی شہریوں کی اقتصادی خودمختاری کے لیے اسکیمیں / پروگرام درج ذیل ہیں:
.Iپردھان منتری وراثت کا سموردھن (پی ایم وکاس)
پردھان منتری وراثت کا سموردھن (پی ایم وکاس) اسکیم وزارت اقلیتی امور کی ایک اہم اسکیم ہے جو وزارت کی پانچ سابقہ اسکیموں ، یعنی ‘سیکھو اور کماؤ’, ‘نئی منزل’, ‘یو ایس ٹی ٹی اے ڈی, ‘نئی روشنی’, اور ‘ہماری دھروہر کو یکجا کرتی ہے۔’ چھ اقلیتی برادریوں کے لیے پی ایم وکاس اسکیم میں مندرجہ ذیل اجزاء شامل ہیں:
اے . مہارت اور تربیت کا جزو
بی. خواتین کی قیادت اور کاروبار سے متعلق جزو
سی. تعلیمی معاونت کا جزو (اسکول چھوڑنے والوں کے لیے)
اس کے علاوہ، اسکیم کا مقصد، فائدہ اٹھانے والوں کے لیے قرض اور مارکیٹ کے روابط کو فروغ دینا ہے۔
نیشنل مائنورٹیز ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی):
نیشنل مائنورٹیز ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی ) مختلف اسکیمیں جیسے ٹرم لون، مائیکرو فنانس، ایجوکیشن لون، اور وراثت اسکیم نافذ کرتا ہے، تاکہ اقلیتی برادریوں کے مستفیدین کو خود روزگار اور آمدنی کے ذرائع کے لیے رعایتی قرضے فراہم کیے جائیں، خاص طور پر خواتین اور پیشہ ورانہ گروپوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ ان اسکیموں کا نفاذ ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی ایز) کے ذریعے کیا جاتا ہے جو متعلقہ ریاستی حکومتوں/مرکزکے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی جانب سے نامزد کی جاتی ہیں، ساتھ ہی پنجاب گرامین بینک اور کینرا بینک کے ذریعے بھی۔این ایم ڈی ایف سی اسکیموں سے متعلق تفصیلی معلومات ضمیمہ -اے میں دی گئی ہیں۔
سال1994-95 میں اپنے قیام کے بعد سے، این ایم ڈی ایف سی نے 28.02.2025 تک 9485.04 کروڑ روپے کے رعایتی قرضے فراہم کیے ہیں، جس سے اقلیتی برادریوں کے 25.49 لاکھ مستفیدین کو فائدہ پہنچا ہے۔ یہ قابل ذکر ہے کہ تقریبا 89.68فیصد خواتین استفادہ کنندگان کو، جن میں مسلم خواتین بھی شامل ہیں، این ایم ڈی ایف سی اسکیموں کے تحت مالی معاونت فراہم کی گئی ہے، جس کا ان کی روزگار کی حالت پر بڑا مثبت اثر پڑا ہے۔
***
ش ح ۔ م م ۔ م ص
(U : 8061 )
(Release ID: 2109949)
Visitor Counter : 49