وزارت سیاحت
azadi ka amrit mahotsav

فی کس کھپت کے ماہانہ اخراجات میں اضافہ

Posted On: 10 MAR 2025 3:36PM by PIB Delhi

وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ (ایم او ایس پی آئی) کے تحت قومی دفتر شماریات (این ایس او) کی طرف سے مقررہ وقفے پر گھریلو کھپت کے اخراجات کا سروے انجام دیا جاتا ہے ۔ اگست 2023-جولائی 2024 اور اگست 2022-جولائی 2023 کے دوران گھریلو کھپت کے اخراجات سے متعلق دو بیک ٹو بیک سروے کیے گئے۔ ان دونوں جائزوں کے نتائج سے، 2022-23 اور 2023-24 کے اوسط ماہانہ فی کس کھپت کے اخراجات (ایم پی سی ای) کے تخمینے کے ساتھ ساتھ 2023-24 کے دوران ایم پی سی ای میں 2022-23 کی سطح سے 2023-24 کی سطح میں ہونے والی فیصد تبدیلی کے تخمینے دیہی اور شہری ہندوستان کے لیے علاحدہ طور پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے اخذ کیے گئے اور ان کی تفصیلات نیچے جدول 1 میں دی گئی ہیں:

 

ٹیبل 1: ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے اور شعبے کے لحاظ سے اوسط ماہانہ فی کس کھپت کے اخراجات (ایم پی سی ای)

ریاست/یو ٹی/آل انڈیا

اوسط ایم پی سی ای (روپے)

2022-23  کی سطح سے 2023-24 کے دوران ایم پی سی ای میں ہونے والی تبدیلی کا فیصد

2022-23

2023-24

دیہی

شہری

دیہی

شہری

دیہی

شہری

آندھرا پردیش

4,870

6,782

5,327

7,182

9.4

5.9

اروناچل پردیش

5,276

8,636

5,995

9,832

13.6

13.8

آسام

3,432

6,136

3,793

6,794

10.5

10.7

بہار

3,384

4,768

3,670

5,080

8.5

6.5

چھتیس گڑھ

2,466

4,483

2,739

4,927

11.1

9.9

دہلی

6,576

8,217

7,400

8,534

12.5

3.9

گوا

7,367

8,734

8,048

9,726

9.2

11.4

گجرات

3,798

6,621

4,116

7,175

8.4

8.4

ہریانہ

4,859

7,911

5,377

8,427

10.7

6.5

ہماچل پردیش

5,561

8,075

5,825

9,223

4.7

14.2

جھارکھنڈ

2,763

4,931

2,946

5,393

6.6

9.4

کرناٹک

4,397

7,666

4,903

8,076

11.5

5.3

کیرالہ

5,924

7,078

6,611

7,783

11.6

10.0

مدھیہ پردیش

3,113

4,987

3,441

5,538

10.5

11.0

مہاراشٹر

4,010

6,657

4,145

7,363

3.4

10.6

منی پور

4,360

4,880

4,531

5,945

3.9

21.8

میگھالیہ

3,514

6,433

3,852

7,839

9.6

21.9

میزورم

5,224

7,655

5,963

8,709

14.1

13.8

ناگالینڈ

4,393

7,098

5,155

8,022

17.3

13.0

اڈیشہ

2,950

5,187

3,357

5,825

13.8

12.3

پنجاب

5,315

6,544

5,817

7,359

9.4

12.5

راجستھان

4,263

5,913

4,510

6,574

5.8

11.2

سکم

7,731

12,105

9,377

13,927

21.3

15.1

تمل ناڈو

5,310

7,630

5,701

8,165

7.4

7.0

تلنگانہ

4,802

8,158

5,435

8,978

13.2

10.1

تریپورہ

5,206

7,405

6,259

8,034

20.2

8.5

اتر پردیش

3,191

5,040

3,481

5,395

9.1

7.0

اتراکھنڈ

4,641

7,004

5,003

7,486

7.8

6.9

مغربی بنگال

3,239

5,267

3,620

5,775

11.8

9.6

انڈمان و نیکوبار جزیرہ

7,332

10,268

7,771

10,453

6.0

1.8

چنڈی گڑھ

7,467

12,575

8,857

13,425

18.6

6.8

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

4,184

6,298

4,311

6,837

3.0

8.6

جموں و کشمیر

4,296

6,179

4,774

6,327

11.1

2.4

لداخ

4,035

6,215

5,010

7,533

24.2

21.2

لکشدیپ

5,895

5,475

6,350

6,377

7.7

16.5

پڈوچیری

6,590

7,706

7,598

8,637

15.3

12.1

آل انڈیا

3,773

6,459

4,122

6,996

9.2

8.3

ماخذ: این ایس ایس کی رپورٹ نمبر ۔ 591: گھریلو کھپت کے اخراجات کا سروے: 2022-23 اور 592:  گھریلو کھپت کے اخراجات کا سروے: 2023-24

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2022-23 اور 2023-24 کی مدت کے دوران اوسط ماہانہ فی کس کھپت کے اخراجات (ایم پی سی ای) کے تخمینے، دیہی اور شہری ہندوستان کے لیے علاحدہ طور پر ٹیبل 2 میں درج ہیں:

 

ٹیبل 2: ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2022-23 اور 2023-24 کے دوران اوسط ایم پی سی ای اور ایم پی سی ای میں شہری-دیہی فرق

ریاست/یو ٹی/آل انڈیا

2022-23

2023-24

اوسط ایم پی سی ای (روپے)

ایم پی سی ای میں شہری-دیہی فرق (%)

اوسط ایم پی سی ای (روپے)

ایم پی سی ای میں شہری-دیہی فرق (%)

دیہی

شہری

دیہی

شہری

آندھرا پردیش

4,870

6,782

39

5,327

7,182

35

اروناچل پردیش

5,276

8,636

64

5,995

9,832

64

آسام

3,432

6,136

79

3,793

6,794

79

بہار

3,384

4,768

41

3,670

5,080

38

چھتیس گڑھ

2,466

4,483

82

2,739

4,927

80

دہلی

6,576

8,217

25

7,400

8,534

15

گوا

7,367

8,734

19

8,048

9,726

21

گجرات

3,798

6,621

74

4,116

7,175

74

ہریانہ

4,859

7,911

63

5,377

8,427

57

ہماچل پردیش

5,561

8,075

45

5,825

9,223

58

جھارکھنڈ

2,763

4,931

78

2,946

5,393

83

کرناٹک

4,397

7,666

74

4,903

8,076

65

کیرالہ

5,924

7,078

19

6,611

7,783

18

مدھیہ پردیش

3,113

4,987

60

3,441

5,538

61

مہاراشٹر

4,010

6,657

66

4,145

7,363

78

منی پور

4,360

4,880

12

4,531

5,945

31

میگھالیہ

3,514

6,433

83

3,852

7,839

104

میزورم

5,224

7,655

47

5,963

8,709

46

ناگالینڈ

4,393

7,098

62

5,155

8,022

56

اڈیشہ

2,950

5,187

76

3,357

5,825

74

پنجاب

5,315

6,544

23

5,817

7,359

27

راجستھان

4,263

5,913

39

4,510

6,574

46

سکم

7,731

12,105

57

9,377

13,927

49

تمل ناڈو

5,310

7,630

44

5,701

8,165

43

تلنگانہ

4,802

8,158

70

5,435

8,978

65

تریپورہ

5,206

7,405

42

6,259

8,034

28

اتر پردیش

3,191

5,040

58

3,481

5,395

55

اتراکھنڈ

4,641

7,004

51

5,003

7,486

50

مغربی بنگال

3,239

5,267

63

3,620

5,775

60

انڈمان و نکوبار جزیرہ

7,332

10,268

40

7,771

10,453

35

چنڈی گڑھ

7,467

12,575

68

8,857

13,425

52

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

4,184

6,298

51

4,311

6,837

59

جموں و کشمیر

4,296

6,179

44

4,774

6,327

33

لداخ

4,035

6,215

54

5,010

7,533

50

لکشدیپ

5,895

5,475

-7

6,350

6,377

0

پڈوچیری

6,590

7,706

17

7,598

8,637

14

آل انڈیا

3,773

6,459

71

4,122

6,996

70

ماخذ: این ایس ایس کی رپورٹ نمبر ۔ 591: گھریلو کھپت کے اخراجات کا سروے: 2022-23 592: گھریلو کھپت کے اخراجات کا سروے: 2023-24

 


حکومت ہند کی طرف سے مختلف پالیسیاں اور پروگرام نافذ کیے گیے ہیں جن کا مقصد اخراجات میں عدم مساوات کو کم کرنا اور دیہی اور شہری علاقوں کے درمیان معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے جیسے کہ وزیر اعظم کا روزگار پیدا کرنے کا پروگرام (پی ایم ای جی پی) مہاتما گاندھی نیشنل رورل امپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس) دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی) رورل سیلف امپلائمنٹ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی) دین دیال انتیودیہ یوجنا-نیشنل اربن لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی-این یو ایل ایم) پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) آیوشمان بھارت ، پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی) پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) وغیرہ ۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، منصوبہ بندی کی وزارت اور کارپوریٹ امور کی وزارت میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے فراہم کیں۔

***

ش ح۔ م ش ع۔ ج

Uno-8040


(Release ID: 2109933) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil