لوک سبھا سکریٹریٹ
جمہوریت صرف انتخابات تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ مسلسل مکالمے اور اتفاق رائے سے آگے بڑھتی ہے - لوک سبھا اسپیکر
اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں منصوبہ بند تعطل جمہوری اقدار کے لیے موزوں نہیں- لوک سبھا اسپیکر
جے پور کا کانسٹی ٹیوشن کلب جمہوریت، مذاکرات اورنظریات کے نئے مرکز کے طور پر ابھرے گا - لوک سبھا اسپیکر
لوک سبھا کے اسپیکر اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے ‘راجستھان کے کانسٹی ٹیوشن کلب’ کا آغاز کیا
Posted On:
08 MAR 2025 8:58PM by PIB Delhi
لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا نے آج کہا کہ اتفاق رائے اور اختلاف رائے جمہوریت کی طاقت ہے، لیکن اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں منصوبہ بند تعطل جمہوری اقدار کے لیے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون ساز اداروں کو بحث و مباثے اور مذاکرات کا مرکز بننا چاہیے، تاکہ عوام کے سامنے جواب دہی کو یقینی بنایا جاسکے ۔
جناب برلا ‘کانسٹی ٹیوشن کلب آف راجستھان’ کے آغاز کے موقع پر عوامی نمائندوں اور دیگر معززشخصیات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس تقریب میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما، راجستھان ودھان سبھا کے اسپیکرجناب واسودیو دیونانی، زراعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل ایز اور دیگر معززافراد نے بھی شرکت کی۔
مرکز برائے مکالمہ، اتفاق رائے اور اچھی حکمرانی
لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ کانسٹی ٹیوشن کلب صرف ایک عمارت نہیں ہے، بلکہ جمہوری گفتگو، نظریہ سازی اور پالیسی سازی کی رہنمائی کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت صرف انتخابات تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ سلسلہ مسلسل بات چیت اور اتفاق رائے سے آگے بڑھتا ہے۔ جناب برلا نے کہا کہ مذکورہ کلب پالیسی سازی اور اچھی حکمرانی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ دہلی میں کانسٹی ٹیوشن کلب کا تصور1947 میں آئین کے مسودے کے دوران پیش کیا گیا تھا، جہاں غیر رسمی بات چیت اور پالیسی مکالمے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت محسوس کی گئی تھی ۔ جناب برلا نے اس بات کو بھی اُجاگر کیا کہ راجستھان میں یہ کلب جمہوری مکالمے اور بحث و مباحثے کا مرکز بھی بن جائے گا، جس سے قانون سازوں کو اپنے فکرو خیالات، پالیسیوں اور حکمرانی پر کھل کر بات چیت کرنے کا موقع فراہم ہو گا۔
منصوبہ بند رخنہ اندازی اور ذاتی الزامات جمہوریت کے لیے نامناسب ہیں
اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان کا آئین صرف قوانین کا مجموعہ نہیں ہے، بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک رہنما بھی ہے۔جناب برلا نے کہا کہ پچھلے 75برسوں میں، اس کی رہنمائی میں کئی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں بامعنی مذاکرات اور صحت مند بحثیں ہونی چاہئیں۔ جناب برلا نے اس بات پر زور دیا کہ ذاتی الزامات اور جان بوجھ کر رخنہ اندازی جمہوریت کی بنیادی روح کے خلاف ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جے پور کا کانسٹی ٹیوشن کلب حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بامعنی گفتگو اور اتفاق رائے کا ایک پلیٹ فارم بن جائے گا۔
راجستھان قانون ساز اسمبلی کی شاندار تاریخ
جناب برلا نے کہا کہ راجستھان قانون ساز اسمبلی ہندوستانی جمہوریت کے لیے ہمیشہ مشعل راہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان قانون ساز اسمبلی نے بہت سے مثالی قانون منظور کیے ہیں۔ انہوں نے سابق نائب صدر آنجہانی جناب بھیروں سنگھ شیخاوت اور نائب صدر جگدیپ دھنکھڑکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راجستھان نے ہمیشہ جمہوری روایات کو دوام بخشا ہے۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر، جناب برلا نے راجستھان میں خواتین کی شاندار تاریخ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ریاست کی خواتین کی طرف سے قانون سازوں، وزراء اور وزیر اعلیٰ کے طور پر فراہم کی گئی قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے ریاست میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔
********
ش ح۔ش م۔ن ع
U-8028
(Release ID: 2109783)
Visitor Counter : 7