وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

جناب راجناتھ سنگھ بنگلورو میں آئی اے ایف کے انسٹی ٹیوٹ آف ایرو اسپیس میڈیسن کا دورہ کرنے والے پہلے وزیر دفاع بنے


آئی سی ایم آر ایکسٹرا میورل ریسرچ پروجیکٹ کا آغاز: سینٹر فار ایڈوانسڈ ریسرچ آن اسپیس سائیکولوجی

وزیر دفاع نے ایرو اسپیس چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آر اینڈ ڈی میں اضافے کا مطالبہ کیا

Posted On: 09 MAR 2025 3:36PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 9مارچ، 2025 کو بنگلورو، کرناٹک میں انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے انسٹی ٹیوٹ آف ایرو اسپیس میڈیسن (آئی اے ایم) کا دورہ کیا۔ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کرنے والے پہلے رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ کو پائلٹوں کی تربیت، ان کی طبی تشخیص اور ایرو میڈیکل ریسرچ میں آئی اے ایم کے منفرد رول کے بارے میں جانکاری دی گئی۔

وزیر دفاع نے لڑاکا پائلٹوں کی ہائی جی تربیت کے لیے استعمال ہونے والے ڈائنامک فلائٹ سمولیٹر اور ہائی پرفارمنس ہیومن سینٹری فیوجز اور مسلح افواج کے پائلٹوں کی تربیت کے لیے پرواز کے دوران مقامی بے سمتی کے خطرے سے بچا نے والے اسپیسل ڈس اورئنٹیشن سمولیٹر کا بھی معائنہ کیا ۔ انھوں نے انسٹی ٹیوٹ میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ ایکسٹرمورل ریسرچ پروجیکٹ: سینٹر فار ایڈوانسڈ ریسرچ کا بھی افتتاح کیا۔ اس پروجیکٹ کا عنوان ’’خلائی نفسیات: بھارتی خلائی مشنوں کے لیے خلابازوں اور متوقع خلابازوں کے انتخاب اور رویہ جاتی صحت کی تربیت‘‘ہے۔

اپنے خطاب میں جناب راج ناتھ سنگھ نے فضائی اور خلائی ٹریفک میں مسلسل اضافے کے پیش نظر ایرو اسپیس میڈیسن میں مہارت کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ دفاعی تناظر سے خلا جنگ میں ایک اہم شعبے کے طور پر ابھرا ہے۔ ہم نے اس سمت میں ایک قدم آگے بڑھایا ہے اور اینٹی سیٹلائٹ جیسی جدید ترین ٹکنالوجیوں میں مہارت حاصل کی ہے۔ بھارت دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی ہوا بازی کی مارکیٹ بھی بن گیا ہے۔ ہم خلا میں نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں، ہمیں ایرو اسپیس میڈیسن میں مزید امکانات تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ آر اینڈ ڈی میں اضافے کی ضرورت ہے کیونکہ کسی بھی ہائی اینڈ کمپلیکس ٹیکنالوجی میں تحقیق بہت سے شعبوں کو فوائد فراہم کرتی ہے۔

وزیر دفاع نے ایرو اسپیس میڈیسن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے مائکرو گریویٹی، تابکاری اور خلا میں انسان کو درپیش تنہائی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اہم قرار دیا جبکہ جسمانی اور ذہنی تبدیلیوں کو بھی حل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'چاہے وہ نیورونز سے متعلق مسئلہ ہو، ہڈیوں کا نقصان ہو یا ذہنی مسائل، ان چیلنجز سے نمٹنا ایرو اسپیس اور اسپیس میڈیسن کی ذمہ داری ہے۔ فیلڈ کو مستقبل میں بڑی ذمہ داریوں کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ایرو اسپیس سیکٹر میں خود انحصاری کے حصول میں آئی اے ایم کے تعاون کی ستائش کی۔ ایرو اسپیس میڈیسن کے علاوہ آئی اے ایم کریو ماڈیول ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ کے مختلف پہلوؤں میں ایرو میڈیکل کنسلٹنسی فراہم کرتا ہے۔ کاک پٹ ڈیزائن میں اس کی شراکت قابل ذکر ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر، لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر، لائٹ کمبیٹ ہیلی کاپٹر اور ہلکے لڑاکا طیارے تیجس کے ڈیزائن اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ یہ ملک کے جدید ترین ایڈوانسڈ میڈیم کمبیٹ ایئرکرافٹ کے ڈیزائن اور ترقی میں بھی مشورہ دے رہا ہے۔

وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ ایرو اسپیس سیکٹر میں آنے والے وقت میں بے مثال ترقی دیکھنے کو ملے گی اور یہ 2047 تک وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے وکست بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ "یہ شعبہ تکنیکی ترقی، قومی سلامتی اور معاشی ترقی کا فیصلہ کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔  اس کے علاوہ، یہ سیٹلائٹ لانچ، بین سیارہ مشن اور تجارتی خلائی خدمات جیسے سنگ میل کے حصول میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ ایئر آفیسر کمانڈنگ ان چیف (اے او سی ان چیف)، ٹریننگ کمانڈ ایئر مارشل ناگیش کپور۔ ڈائرکٹر جنرل میڈیکل سروسز (ایئر) ایئر مارشل سندیپ تھاریجا اور آئی اے ایف کے دیگر سینئر افسران بھی اس دورے کے دوران وزیر دفاع کے ہمراہ تھے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 8015


(Release ID: 2109641) Visitor Counter : 24