جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دریائے گنگا کی صفائی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر

Posted On: 07 MAR 2025 3:12PM by PIB Delhi

نمامی گنگے پروگرام، ایک مربوط تحفظی مشن ہے، جسے مرکزی حکومت نے جون 2014 میں ’فلیگ شپ پروگرام‘ کے طور پر منظور کیا تھا جس کے لیے 20,000 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ آلودگی میں کمی، تحفظ اور قومی دریائے گنگا کی بحالی کے دوہرے مقاصد کو پورا کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004D2N9.jpg

حکومت ہند   نے 15-2014 میں دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے احیاء کے لیے 20,000 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ پانچ سال کے لیے، مارچ 2021 تک نمامی گنگے پروگرام (این جی پی) شروع کیا تھا اور اسے 22500 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

نیشنل گنگا پلان (سی ایس) کو سال 26-2025 کے لیے  3,400 کروڑ روپئےکا مالیاتی تخمینہ مختص کیا گیا ہے۔ اس سرمایہ کاری کا مقصد سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت کو بڑھانا، پانی کے معیار کو بہتر بنانا، اور دریائے گنگا کے احیاء کے لیے صنعتی فضلہ کے اخراج کو منظم کرنا اور 2025 تک نہانے کے مقررہ معیارات کو حاصل کرنا ہے۔

گنگا: ہندوستان کی لائف لائن

دریائے گنگا، جو دنیا کے مقدس ترین دریاؤں میں سے ایک ہے، کو ضرورت سے زیادہ پانی کے اخراج اور آلودگی سے اہم خطرات کا سامنا ہے۔ ہندوستان کے ثقافتی ورثے کے ایک اہم حصے اور رزق کے کلیدی وسائل کے طور پر، دریا کی صحت بہت اہمیت کی حامل ہے۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، نمامی گنگے پروگرام کو مؤثر طریقے سے آلودگی کو کم کرنے اور دریائے گنگا کے تحفظ اور بحالی کے دو مقاصد کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005N7IJ.jpg

دریائے گنگا کا طاس

دریائے گنگا کا طاس ہندوستان کا سب سے بڑا طاس ہے، جو ملک کی 27فیصد اراضی پر محیط ہے اور یہ آبادی کے تقریباً 47فیصد حصے تک پہنچتا ہے۔ 11 ریاستوں پر محیط یہ طاس ہندوستان کے کل جغرافیائی رقبے کا تقریباً 27 فیصد پر محیط ہے۔ بیسن کی اکثریت، تقریباً 65.57فیصد، زراعت کے لیے استعمال ہوتی ہے، جبکہ آبی ذخائر 3.47فیصد رقبے پر محیط ہیں۔ بارش کے لحاظ سے کل پانی کا 35.5فیصد حاصل کرنے کے باوجود، دریائے گنگا کا طاس، سابرمتی طاس کے بعد، ہندوستان کا دوسرا سب سے زیادہ پانی کا دباؤ والا بیسن ہے، جس میں ہندوستان کے بڑے دریائی طاسوں میں اوسطاً سالانہ بارش کے پانی کا صرف 39 فیصد حصہ ہے۔ [2]

وژن

گنگا کی بحالی کا وژن دریا کی تندرستی کو بحال کرنے کے گرد گھومتا ہے، جس کی تعریف "اویرل دھارا" (مسلسل بہاؤ)، "نرمل دھارا" (غیر آلودہ بہاؤ) کو یقینی بنانے اور اس کی ارضیاتی اور ماحولیاتی سالمیت کو برقرار رکھنے کے ذریعے کی گئی ہے۔ ایک جامع گنگا ریور بیسن مینجمنٹ پلان (جی آر بی ایم پی) سات آئی آئی ٹیز کے کنسورشیم کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا، جس میں کثیر شعبہ جاتی اور کثیر ایجنسیوں کے نظریات و خیالات کے ساتھ ایک مربوط دریائے طاس مینجمنٹ (آئی آر بی ایم) نقطہ نظر پر زور دیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00634ZC.jpg

کلیدی عوامل

آلودگی میں کمی (نرمل گنگا): ندی میں آلودگی کے ذرائع کا پتہ لگانا اور ان کو کم کرنا۔

ماحولیات اور بہاؤ کو بہتر بنانا (اویرل گنگا): ماحولیاتی صحت اور ندی کے مسلسل بہاؤ کو بڑھانا۔

عوام۔دریا رابطے کو مضبوط بنانا (جن گنگا): عوامی پروگراموں اور بیداری کے ذریعے لوگوں اور دریا کے درمیان گہرے تعلق کو فروغ دینا۔

تحقیق اور پالیسی کی سہولت فراہم کرنا (گیان گنگا): متنوع تحقیق، سائنسی نقشہ سازی، مطالعات، اور ثبوت پر مبنی پالیسی کی تشکیل کو فروغ دینا

برسوں کے دوران، این ایم سی جی کی طرف سے کی جانے والی ٹھوس کوششوں سے دریا کی قدیم شان کو بحال کرنے میں کامیابی مل رہی ہے۔

پیش رفت کا جائزہ (31 جنوری 2025 تک) [3]

مجموعی طور پر 40121.48 کروڑ کی مالیت کے 492 پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔

ان میں سے 307 منصوبے تکمیل کو پہنچ چکے ہیں اور اب کام شروع کر رہے ہیں۔

سیوریج بنیادی ڈھانچے کو حل کرنے والے متاثر کن 206 پروجیکٹوں کو عمل میں لایا گیا ہے۔

سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے ان منصوبوں کے لیے 33003.63 کروڑ کا کافی فنڈ منظور کیا گیا ہے۔

ان میں سے 127 سیوریج کے منصوبے کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں، جو آلودگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

مزید برآں، حیاتیاتی تنوع اور جنگلات کے لیے وقف 56 منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

ان پروجیکٹوں کو   905.62 کروڑ روپئےسے زیادہ کی فنڈنگ ​​کا عہد ملا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ، گنگا طاس کے ماحولیاتی توازن کو بڑھاتے ہوئے، حیاتیاتی تنوع اور جنگلات پر توجہ مرکوز کرنے والے 39 منصوبوں کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔

آلودگی سے پاک گنگا کے لیے حکومت کے حالیہ اقدامات[4]

  • آلودگی سے نمٹنے کی سمت میں ایک اہم قدم کے طور پر، قومی مشن برائے صاف گنگا (این ایم سی جی) کی 60ویں ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ نے درگا ڈرین کو روکنے اور اس کا رخ موڑنے اور وارانسی، اتر پردیش میں 60 ایم ایل ڈی صلاحیت کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی تعمیر کو منظوری دی۔ ہائبرڈ اینوئیٹی ماڈل پر مبنی اس پروجیکٹ میں 75 ایم ایل ڈی صلاحیت کا مین پمپنگ اسٹیشن اور دیگر ضروری ڈھانچے شامل ہیں، جو طویل مدتی گندے پانی کے انتظام اور آلودگی پر قابو پانے کو یقینی بناتے ہیں۔
  • مزید برآں، بھدوہی میں گنگا کی ایک بڑی معاون دریا ورونا میں بغیر صاف کیے گئے گندے پانی کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ایک اہم پروجیکٹ کو منظوری دی گئی 127.26 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے ساتھ، یہ اقدام 17 ایم ایل ڈی ، 5 ایم ایل ڈی ، اور 3 ایم ایل ڈی کی صلاحیت کے ساتھ تین ایس ٹی پیز قائم کرے گا، جس کے ساتھ ایک وسیع سیوریج نیٹ ورک چار بڑے نالوں کو ٹیپ کرنے اور آلودگی کو روکنے کے لیے بنائے گا۔ یہ پروجیکٹ ڈیزائن-بلڈ-آپریٹ-ٹرانسفر (ڈی بی او ٹی )ماڈل کی پیروی کرتا ہے، جو اگلے 15 سالوں میں پائیدار آپریشن اور دیکھ بھال کو یقینی بناتا ہے۔
  • این ایم  سی جی کے ذریعے صاف کئے گئے پانی کے محفوظ دوبارہ استعمال کے لیے ایک قومی لائحہء عمل تیار کیا گیا ہے تاکہ ریاستوں کو ان کی دوبارہ استعمال کی پالیسیاں بنانے میں رہنمائی کی جا سکے اور علاج شدہ گندے پانی کے دوبارہ استعمال کے لیے اقتصادی ماڈل قائم کیے جا سکیں۔ این ایم سی جی نے شہری پالیسی سازوں اور شہر کے عہدیداروں کے لیے علاج شدہ پانی کو محفوظ طریقے سے دوبارہ استعمال کرنے کے لیے ایک رہنما کتابچہ بھی جاری کیا ہے، جس کا مقصد میٹھے پانی کے وسائل کو محفوظ کرنا اور پانی کے پائیدار انتظام کے طریقوں کو فروغ دینا ہے۔ [[5
  • اتر پردیش کے سات اضلاع (مرزا پور، بلند شہر، ہاپوڑ، بدایوں، ایودھیا، بجنور اور پرتاپ گڑھ) میں سات بائیو ڈائیورسٹی پارکس اور اتر پردیش (3)، بہار (1) اور جھارکھنڈ (1) میں 5 ترجیحی نم علاقوں کو منظوری دی گئی ہے۔
  • این ایم سی جی، ریاستی محکمہ جنگلات کے ذریعے، دریائے گنگا کی  مرکزی دھارا کے ساتھ جنگلاتی مداخلت کا منصوبہ نافذ کیا ہے۔ تقریباً   398 کروڑ روپئے کے خرچ کے ساتھ 33,024 ہیکٹر رقبہ پر جنگلات لگائے گئے ہیں۔
  • ماہی پروری کے قومی مرکزی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی آئی ایف آر آئی) کے ذریعہ نافذ کردہ خصوصی پروجیکٹ کے تحت مچھلی کی حیاتیاتی تنوع اور دریائ ڈولفن کے شکار کے اڈے کے تحفظ اور گنگا کے طاس میں ماہی گیروں کی روزی روٹی کو یقینی بنانے کے لیے 2017 سے اب تک کل 143.8 لاکھ انڈین میجر کارپ (آئی ایم سی )کی چھوٹی مچھلیاں گنگا میں چھوڑی گئی ہیں۔
  • 32,613 کروڑ روپے کی لاگت والے سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے کل 203 پراجکٹس کو 6,255 ملین لیٹر فی دن (ایم ایل ڈی) کی ٹریٹمنٹ کی صلاحیت کے ساتھ آلودہ دریا کے علاقوں کی اصلاح کے لیے لیا گیا ہے۔ 3,446 ایم ایل ڈی کی صلاحیت کے ساتھ 127 ایس ٹی پی منصوبے مکمل کر کے آپریشنل کر دیے گئے ہیں۔
  • صنعتی آلودگی کے خاتمے کے لیے تین کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس (سی ای ٹی پی) کی منظوری دی گئی ہے ، یعنی، ججماؤ سی ای ٹی پی(20 ایم ایل ڈی) (، بینتھر سی ای ٹی پی  (4.5 ایم ایل ڈی)، اور متھرا سی  ای ٹی پی (6.25 ایم ایل ڈی)۔ دو پروجیکٹ متھرا سی ای ٹی پی (6.25 ایم ایل ڈی) اور ججماؤ سی ای ٹی پی (20 ایم ایل ڈی) مکمل ہوچکے ہیں۔

نتیجہ

قومی مشن برائے صاف گنگا (این ایم سی جی )، گنگا کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر دستیاب بہترین معلومات اور وسائل کو استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مختلف طریقوں سے حاصل ہونے والی اہم پیش رفت کے ساتھ، یہ پروگرام آنے والی نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرا اور پھلتی پھولتی گنگا کو یقینی بنانے کے اپنے مقصد کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

حوالہ جات

 

https://nmcg.nic.in/

https://nmcg.nic.in/writereaddata/fileupload/41_WebsiteMonthofApril2024.pdf

https://nmcg.nic.in/NamamiGanga.aspx

Annual Report 2023: https://nmcg.nic.in/Annual_Reports.aspx

Ganga Vision Document: https://nmcg.nic.in/Disclosure.aspx

Namami Gange Programme - At A Glance, September 2020: https://nmcg.nic.in/NamamiGanga.aspx

Monthly Progress Report: https://nmcg.nic.in/projectsearch.aspx

UNSTARRED QUESTION NO. 684

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2102458

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2040176#:~:text=The%20Government%20of%20India%20(GoI,outlay%20of%20%E2%82%B9%2022%2C500%20crore.

A Holistic Approach for Cleanliness of River Ganga

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص                                                                                                                                              

 (U : 7943    )


(Release ID: 2109159) Visitor Counter : 23