مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے روزگار کی تخلیق- لوگوں، معیشت اور اختراع میں سرمایہ کاری کو بڑھانے سے متعلق پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کیا


ویبنرز کا مقصد انقلاب انگیز بجٹ کے اعلانات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے تعاون پر مبنی پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے

بجٹ کے بعد کے ویبینار میں ملک کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی کے انقلاب انگیز تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کیا گیا

بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت دیہی علاقوں میں تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی

"اس پہل میں اقتصادی مواقع کو بروئے کار لایا جائے گا، لوگوں کو بااختیار بنایا جائے گا اور دیہی بھارت میں صنعت کاری کو فروغ دیا جائے گا": جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا

ڈی او ٹی، ایم او ای اور ایم او ایچ ایف ڈبلیوکے ساتھ مل کر یونین بجٹ 26-2025 کے تحت براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی کی پہل پر عمل درآمد کرے گا

Posted On: 05 MAR 2025 9:30PM by PIB Delhi

مرکزی بجٹ 26-2025 سے متعلق پوسٹ بجٹ ویبینرز کے ایک حصے کے طور پر، 'سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز کے لیے براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی' کے موضوع پر ایک آؤٹ ریچ سیشن بعنوان "لوگوں، معیشت اور اختراع میں سرمایہ کاری"، میں آج ملک کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں ان اقدامات سے پڑنے والے انقلاب انگیز اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔ اس میں اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ ای لرننگ پلیٹ فارمز، ورچوئل لیبز، ڈیجیٹل خواندگی، ٹیلی میڈیسن اور الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈز کو فعال کرکے، اس پہل سے شہری-دیہی ڈیجیٹل فرق کو ختم کرنے اور ہموار کنیکٹیویٹی، ای-گورننس اور اقتصادی مواقع کے ذریعے کمیونٹیز کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی، جس سے دیہی بھارت میں معیاری تعلیم اور حفظان صحت کو مزید قابل رسائی بنایا جائے گا۔

اس بات چیت کے سیشن میں  ڈیجیٹل فرق کو ختم کرنے کے بارے میں تفصیل سے بات ہوئی جس میں حکومت کی جانب سے بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت ڈی او ٹی، اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے اورصحت اور خاندانی بہبود کے محکمے کے اشتراک سے دیہی علاقوں میں تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سیز) کے لیے براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی کا اعلان کیا گیا۔ اس سیشن میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز بشمول صنعت کے لیڈروں، ڈومین کے ماہرین اور پالیسی سازوں نے شرکت میں تاکہ بھارت کے ڈیجیٹل شمولیت کے مشن کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر غور کیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MG8P.jpg

ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے بنیادی ڈھانچے اور صنعتوں کی طرح لوگوں، معیشت اور اختراع میں سرمایہ کاری کو وہی ترجیح دی ہے: انہوں نے کہا، لوگوں میں سرمایہ کاری کے وژن کی تین بنیادیں ہیں – تعلیم، ہنر اور حفظان صحت۔ وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ ملک بھر کے تمام بنیادی مراکز صحت میں ٹیلی میڈیسن کی سہولت کو بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی بجٹ 26-2025کے انقلاب انگیز طریقۂ کار کو بھی اجاگر کیا جو حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے اصلاحات پر مبنی ایجنڈے کے مطابق ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y2WI.jpg

شمال مشرقی خطہ کے مواصلات اور ترقی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی سے "ایک انقلاب انگیز تبدیلی رونما ہوگی جو دیہی بھارت میں تعلیم،حفظان صحت اور حکمرانی کی نئی تعریف کرے گی۔ ایک ایسی تبدیلی ہے جو موقع اور رسائی کے درمیان فرق کو ختم کرتے ہوئے لاکھوں لوگوں کی امنگوں کو تقویت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس براڈ بینڈ نیٹ ورک میں 16.1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی جو دنیا کا سب سے بڑا دیہی براڈ بینڈ نیٹ ورک ہے۔

جناب سندھیا نے ا س کا ذکر کیا کہ "اب ہم ایک ڈیجیٹل ہائی وے بنا رہے ہیں جو ہمارے ملک کے طول و عرض میں ہر ایک شہری کو نہ صرف بھارت کے باقی حصوں سے بلکہ دنیا کے ساتھ مربوط رہنے میں مدد کرے گا"۔انہوں نے کہا "اور اگر ہم براہ راست تین پہلوؤں، تعلیم، حفظان صحت اور حکمرانی اور اقتصادی بااختیاریت پر نظر ڈالیں، تو یہ ایک سماجی انقلاب،  ایک ترقیاتی انقلاب سے کم نہیں لگتا"۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نتیجہ یونیورسل ڈیجیٹل رسائی کے وژن اور مواقع میں برابری کا وعدہ ہوگا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ اس تبدیلی کی پہلی بنیاد تعلیم ہے، مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ڈیجیٹل سپر ہائی وے ہمارے بچوں کو اسمارٹ کلاس رومز، اے آئی کی مدد سے درس و تدریس، ورچوئل ٹیچر ٹریننگ پروگراموں کی مدد سے دنیا کے ساتھ خود کو مربوط کرنے میں مدد کرے گا۔

جناب جیوتیرادتیہ سندھیا نے زور دے کر کہا کہ اس پہل سے مواقع کو بروئے کار لایا جائے گا، لوگوں کو بااختیار بنایا جائے گا اور دیہی بھارت میں صنعت کاری کو فروغ ملے گا۔

جناب سندھیا نے اس کی وضاحت کی کہ اسی طرح سے، صحت کے معاملے میں، یہ ڈیجیٹل سپر ہائی وے واقعی زندگیوں کو بچانے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ " بھارت نیٹ پروگرام کی مدد سےہمارے ملک کے کونے کونے میں  ٹیلی میڈیسن، ای کنسلٹیشن، ڈیجیٹل ہیلتھ ریکارڈ، جیسی سبھی خدمات ہر بھارتی کو گھر پر مہیا کرانے میں مدد ملے گی۔ دیہی مریضوں کو اب ضلعی اسپتالوں میں جانے کے لیے انتظار نہیں کرنا پڑے گا، بلکہ ریفرلز، ڈاکٹروں سے ملاقات کا وقت ایک ورچوئل نیٹ ورک پردستیاب ہوگا اور ان کے ہر ایک مسئلے کا حل ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کیا جا سکے گا۔

مرکزی وزیر سندھیا نے اس کا بھی  ذکر کیا کہ تیسرے زمرے کا تعلق اقتصادی اعتبار سے بااختیار بنانے اور ہمارے ہر شہری کے لیے مواقع کو بروئے کار لانے کے مسئلے سےہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZR4O.jpg

سکریٹری (ٹیلی کام) ڈاکٹر نیرج متل نے بات چیت کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور طلباء دونوں آن لائن تربیتی پروگراموں، اے آئی سے چلنے والے تدریسی ٹولز اور دیگر ڈیجیٹل خواندگی کے اقدامات تک رسائی سے استفادہ کریں گے، جس سے سیکھنے کے معیار میں اضافہ ہوگا۔ موصولہ تجاویز کے لحاظ سے، انہوں نے کہا کہ ہمیں دراصل ڈیجیٹل خواندگی کو بڑھانے، اچھے معیار کا مواد فراہم کرنے اور یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اسکولوں کوکس طرح 5جی اور 6جی اسکولوں میں اے آر، وی آر، ہائی بینڈوتھ ٹیکنالوجی جیسی اگلی نسل کی ٹیکنالوجیزفراہم کی جائیں کہ طلباء کے لیے تحصیلِ علم کو بہتر بنایا جاسکے۔

حفظان صحت کے موضوع پر، ڈاکٹر متل نے کہا کہ بات چیت میں دور دراز سے مشاورت، ڈیجیٹل بات چیت اور بیماریوں کے بہتر بندوبست کو فروغ دے کر دیہی آبادی کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی کمی کو ختم کرنے میں ٹیلی میڈیسن کے کردار پر زور دیا۔ ڈاکٹر متل نے کہا کہ شرکاء نے تجویز کیا کہ ای سنجیونی جیسے پلیٹ فارم کی مدد سےاس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ بر وقت طبی امداد، تشخیص ممکن ہو اور دیہی مریضوں کو گھر پر ہی تیسرے درجے کی بہترین معیار کی طبی نگہداشت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ڈیجیٹل فرق کو ختم کرنے، دیہی افرادی قوت کو بااختیار بنانے اورحکمرانی اور خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

بھارت نیٹ پروگرام

بھارت نیٹ پروجیکٹ کو مرحلہ وار تمام گرام پنچایتوں (جی پیز)اور جی پیزکے علاوہ دیہاتوں کو طلب کی بنیاد پر براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ای گورننس، ای-ایجوکیشن، ای-کامرس، ٹیلی میڈیسن وغیرہ ، اچھی طرح سے معلومات کی فراہمی، دیہی آبادی کی مجموعی فلاح و بہبود کےذریعے تعلیمی اور طبی سہولیات، زراعت میں اختراعات وغیرہ کوفروغ دینا ہے۔

ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام اب ڈیزائن، بلٹ، آپریٹ اور مینٹین (ڈی بی او ایم) ماڈل کے تحت لیا جا رہا ہے جس میں آئی پی-ایم پی ایل ایس نیٹ ورک کے ساتھ رنگ ٹوپولوجی کا استعمال کرتے ہوئے، بھارت نیٹ فیز-1 اور فیز-II کے موجودہ نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن، خدمات سے محروم جی پیز میں نیٹ ورک کی تخلیق، آپریشن اور رکھ رکھاو ٔ، 10 سالوں کے لیے بھارت نیٹ کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔ بی ایس این ایل کو بھارت نیٹ پروجیکٹ کے لیے پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ بھارت نیٹ پروگرام کے تحت، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1.50 کروڑ دیہی ہوم فائبر کنکشن فراہم کیے جائیں گے جس میں اگلے پانچ سالوں میں بھارت نیٹ ادیامیز (بی این یوز) ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے سرکاری اداروں بشمول اسکولوں، پرائمری ہیلتھ سینٹرز، آنگن واڑیوں، پنچایت دفاتر وغیرہ کا احاطہ کرنے کو ترجیح دی جائے گی۔

گاؤں سے گھرانوں/ اداروں/ کاروباری اداروں تک آخری میل کا رابطہ فراہم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے بھارت نیٹ ادیامیز کا استعمال کیا جائے گا۔ بی این یوز کو نئے گھریلو فائبر کنکشنز کو چالو کرنے کے لیے ایک بار مالی ترغیب دی جائے گی۔ خدمات کے تسلسل کو ترغیب دینے کے لیے، بی این یوزکو ماہانہ آمدنی کا حصہ بھی ملے گا۔ بی این یو گاؤں کی سطح کا کاروباری، انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنےو الی کمپنی، خود امدادی گروپ (ایس ایچ جی) وغیرہ ہوسکتا ہے۔

وزارت تعلیم اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اسکول اور پی ایچ سیز ضروری ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے سے لیس ہوں اور ایف ٹی ٹی ایچ کی مانگ کی درخواستوں کی سہولت فراہم کریں۔

ڈی بی این/بی ایس این ایل بھارت نیٹ نیٹ ورک کے ساتھ ثانوی اسکولوں اور پی ایچ سیز کی تفصیلات کا احاطہ کرے گی اور منسلک علاقوں میں ہائی نیٹ ورک اپ ٹائم (>90فیصد) کو یقینی بنائے گا۔ شفافیت اور کارکردگی سے باخبر رہنے کے لیے ریئل ٹائم مانیٹرنگ ڈیش بورڈ فراہم کیا جائے گا۔

نیتی آیوگ کے زیر اہتمام تین پوسٹ-بجٹ ویبینارز کا مقصد حکومتی عہدیداروں، مضامین کے ماہرین اور صنعت کے لیڈروں کو کوششوں کو ہم آہنگ کرنے اور بجٹ کے اعلانات کے مؤثر نفاذ کو آگے بڑھانے کے لیے ایک باہمی پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔

Follow DoT Handles for more: -

X - https://x.com/DoT_India

Insta - https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

YT- https://www.youtube.com/@departmentoftelecom

 


*************

(ش ح ۔ک ح۔ش ت(

U. No. 7887


(Release ID: 2108776) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Punjabi