ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کا عالمی پائیدار ترقی سمٹ- 2025 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب
مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کا کہنا ہے کہ گلوبل ساؤتھ آب و ہوا کے ایجنڈے کو چلا رہا ہے اور دنیا اب ہندوستان کو ایک رہنما کے طور پر دیکھ رہی ہے
Posted On:
05 MAR 2025 7:22PM by PIB Delhi
’’گلوبل ساؤتھ آب و ہوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے اور دنیا اب ہندوستان کو ایک رہنما کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ صرف- 2020 میںہندوستان نے اپنے جی ایچ جی کے اخراج میں 7.93 فیصد کمی کی ہے - جو کہ موسمیاتی کارروائی کے لیے اس کی وابستگی کا ثبوت ہے‘‘۔ مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، جناب بھوپیندر یادو نے آج سمٹین-20 کے افتتاحی خطاب میں کہا۔ اس سمٹ کا اہتمام توانائی اور وسائل کے انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) نے کیا تھا جس کا موضوع تھا-’’پائیدار ترقی اور موسمیاتی حل کو تیز کرنے کے لیے شراکت داری‘‘۔ اس موقع پر گیانا کے وزیر اعظم ہز ایکسی لینسی بریگیڈیئر مارک فلپ اور برازیل کی وزیر برائے ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی محترمہ مرینا سلوا بھی موجود تھیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیرجناب یادو نے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں گلوبل ساؤتھ کے اہم رول پر زور دیا اور بین الاقوامی سطح پر تعاون، خواہش اور عمل کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں عالمی سطح پر پائیداری کے لیے ہندوستان کی وابستگی کا اعادہ کیا، جنہوں نے بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے)،کوالیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلنٹ انفرا سٹرکچر(سی ڈی آر آئی) اور مشن لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ ( ایل آئی ایف ای- لائف) سمیت تبدیلی کے عالمی اقدامات کی قیادت کی ہے۔
مرکزی وزیر نے نسل پرستی کے مسئلے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو دہرایا، جو نسل پرستی کی طرح انسانی مفادات کو دوسری انواع اور ماحولیاتی نظام کی بھلائی پر ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حقیقی پائیداری تب ہی حاصل کی جا سکتی ہے جب زندگی کی تمام اقسام کو یکساں اہمیت کے طور پر تسلیم کیا جائے اور جب ماحولیاتی پالیسیوں میں جنگلی حیات اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور بحالی کو مدنظر رکھا جائے۔
جناب یادو نے ایک عالمی آب و ہوا کے رہنما کے طور پر ہندوستان کے کردار کا جائزہ لیا، جو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ آب و ہوا کی کارروائی جامع، کثیر العزائم اور تعاون پر مبنی رہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی جنوب بشمول ہندوستان، آب و ہوا کے مباحثے کی تشکیل کے لیے ضروری ہے کیونکہ یہ آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کو برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ پائیدار ترقی کے طریقوں سے جڑے حل پیش کرنے میں بھی ہے۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے مالی اور تکنیکی وعدوں کا احترام کریں، خاص طور پر پیرس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں۔ انہوں نے قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این ڈی سی ایس) کو مضبوط بنانے میں بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ موسمیاتی کارروائی کے چیلنجوں اور مواقع دونوں سے نمٹیں۔
مرکزی وزیر جناب یادو نے موسمیاتی موافقت کے مالیات کو بڑھانے کی فوری ضرورت پر بات کی۔ انہوں نے یو این ای پی ایڈاپٹیشن گیپ رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں آب و ہوا کے بڑھتے ہوئے اثرات سے نمٹنے کے لیے موافقت کی کوششوں کو تیز کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ انہوں نے موافقت کے لیے مضبوط مالی معاونت پر زور دیا، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سب سے زیادہ کمزور شعبے ایسے حل کو نافذ کرنے کے قابل ہیں جو لچک پیدا کرتے ہیں اور معاش کی حفاظت کرتے ہیں۔
مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے 2070 تک خالص صفر اخراج کو حاصل کرنے کے ہدف کے ساتھ 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے ہندوستان کے طویل مدتی وژن کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے ہندوستان کی پیشرفت پر روشنی ڈالی، جس میں 2005 اور 2020 کے درمیان جی ڈی پی کے اخراج کی شدت میں 36 فیصد کمی، 2030 کے لیے 45 فیصد ہدف کے ساتھ اور مرکزی بجٹ 2025 کا توانائی تحفظ، صاف توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے اور سبز ٹیکنالوجیز کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے وسیع تر پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جی ایس) کے ساتھ موسمیاتی کارروائی کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور غربت، عدم مساوات اور ماحولیاتی انحطاط جیسے باہم مربوط چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مضبوط عالمی شراکت داری پر زور دیا۔ وزیرموصوف نے عالمی گورننس میں اصلاحات پر زور دیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مساوات اور انصاف کو موسمیاتی مذاکرات کے مرکز میں رکھے۔
مرکزی وزیر جناب یادو نے موسمیاتی کارروائی پر عالمی جنوب کو متحد کرنے میں ٹی ای آر آئی کی قیادت کی بھی تعریف کی اور پائیدار، کم کاربن والے مستقبل کی طرف پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے کثیر شعبہ جاتی شراکت داری کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
سربراہی اجلاس میں جناب نتن دیسائی، چیئرمین، ٹی ای آر آئی، ڈاکٹر ویبھا دھون، ڈائریکٹر جنرل، ٹی ای آر آئی سمیت موضوع کے ماہرین اوردیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔




***
ش ح- ظ ا
UR No.7879
(Release ID: 2108655)
Visitor Counter : 19