وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

"زراعت اور دیہی خوشحالی" پر بجٹ کے بعدمنعقدہ ویبینار خصوصی اقتصادی زون کے فریم ورک اور گہرے سمندروں میں ماہی گیری کے وسائل کے استعمال پر مرکوز ہے


مارکیٹ کے روابط، کاروبار کرنے میں آسانی، پائیداری کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو بڑھانا ہے

Posted On: 02 MAR 2025 3:18PM by PIB Delhi

ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار(ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) اور پنچایتی راج کی وزارت کے مرکزی وزیر، جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے یکم مارچ 2025 کو "زراعت اور دیہی خوشحالی" کے موضوع پر ایک دن کے پوسٹ بجٹ ویبینار میں عملی طور پر حصہ لیا۔ اس ویبینار کا اہتمام زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے کیا تھا اور اس میں پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، مرکزی وزیر مملکت، ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی اور پنچایتی راج کی وزارت اور جناب جارج کورین، مرکزی وزیر مملکت، ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی اور اقلیتی امور کی وزارت نے بھی شرکت کی۔

एक मेज पर बैठे लोगों का समूहAI द्वारा उत्पन्न सामग्री गलत हो सकती है। टेलीविजन पर लोगों के एक समूह द्वारा ए.आई. द्वारा उत्पन्न सामग्री गलत हो सकती है।

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویبینار میں کلیدی خطاب کیا۔ ویبینار نے بجٹ 2025 کے اعلانات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے شراکت داروں  کو مرکوز بات چیت میں شامل کیا۔ ویبینار نے زرعی ترقی اور دیہی خوشحالی کے کلیدی شعبوں پر توجہ دی، بجٹ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے باہمی تعاون کو یقینی بنایا۔ مزید برآں، اس تقریب نے پرائیویٹ سیکٹر کے ماہرین، صنعت کے نمائندوں اور موضوع کے ماہرین اور کلیدی شراکت داروں بشمول ماہی گیروں کی انجمنوں،ماہی پروری کوآپریٹیو، صنعت اور مین لینڈ، انڈمان نکوبار اور لکش دیپ جزائر کے نجی شعبے کے ماہرین کو منظم، ذیلی تھیم پر مبنی بات چیت کے ذریعہ شامل کیا۔ ویبینار کا مقصد بات چیت کو آسان بنانا، خیالات  اکٹھا کرنا اور مقررہ اہداف کے حصول کے لیے بروقت اور مربوط کارروائی کو یقینی بنانا تھا۔

"زراعت اور دیہی خوشحالی" کے موضوع پر بجٹ کے بعد کے ویبینار میں مختلف ذیلی موضوعات پر متوازی بحثیں دیکھنے میں آئیں، جن میں سے ہر ایک کی صدارت نامزد سیکریٹریوں نے کی ۔ اہم موضوعات میں پردھان منتری دھن- دھنیا کرشی یوجنا، کے سی سی کے ذریعہ قرض میں اضافہ، دیہی خوشحالی اور لچک پیدا کرنا، دالوں میں خود انحصاریت ، سبزیوں اور پھلوں کے لیے جامع پروگرام، اعلی پیداوار کے بیجوں پر قومی مشن، کپاس کی پیداواری صلاحیت کے لیے مشن، انڈیا پوسٹ  کا  ترغیبی وسائل کے طور پر کام کرنا ، زرعی معیشت کے لیے خصوصی فریم ورک اور فش کنڈیشن کے لیے فریم ورک ، گہرے سمندر اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو سپورٹ وغیرہ شامل تھے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے زراعت اور دیہی خوشحالی پر مابعد بجٹ ویبینار میں اپنے خطاب میں 2019 سے نافذ العمل پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کیا، جس نے ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا، پیداوار کو دوگنا کیا اور اس شعبے میں برآمدات کو بڑھایا۔ انہوں نے ایک اسٹریٹجک ایکشن پلان کے ذریعہ خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) اور گہرے سمندروں میں پائیدار ماہی گیری کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ تیزی سے عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ کاروبار کرنے میں آسانی اور علاقائی ترقی کو بڑھانے کے لیے نئے آئیڈیا تلاش کریں۔

پرو فیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے ہندوستان کے 2.2 ملین مربع کلومیٹر خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) کے اندر موجود وسیع سمندری وسائل پر روشنی ڈالی۔ آئی سی اے آر کی جانب سے ماہی پروری کی تحقیق میں اٹھائے گئے اقدامات پر بھی مختصراً روشنی ڈالی گئی، پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے اور اس شعبے کو مضبوط بنانے میں ان کے کردار پر زور دیا۔ علاقائی ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس شعبے کو فروغ دینے کے لیے ایک کلیدی حکمت عملی کے طور پرماہی پروری کے کلسٹر کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے لکشدیپ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کو ان کی غیر استعمال شدہ سمندری صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ماہی گیری کے بڑے مرکزوں میں تبدیل کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا مقصد مقامی ویلیو چین کو بڑھانا، انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا اور ساحلی  برادریوں کے لیے پائیدار اقتصادی مواقع پیدا کرنا ہے، جبکہ ماہی گیری کے شعبے میں ماحولیاتی تحفظ اور طویل مدتی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔

جناب جارج کورین نے اپنے خطاب میں 2019 میں ماہی پروری کا محکمہ قائم کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماہی پروری کے شعبے کا ہدف مچھلی کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنا ہے جس کے لیے حکومت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے بجٹ میں اضافی مالی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ میں ماہی گیری کی ترقی کے لیے کلسٹر زون کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ ان علاقوں کو ترقی دینے کے لیے ضروری ہو گا کہ مقامی لوگوں کو تربیت فراہم کی جائے اور ان جزائر کی حکومتوں سے مدد لی جائے۔

"ہندوستان کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) اورگہرے سمندروں بالخصوص انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکش دیپ میں ماہی گیری کے وسائل کے پائیدار استعمال کے لیے فریم ورک" پر بریک آؤٹ سیشن کی صدارت ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، سکریٹری، ماہی پروری نے کی۔ سیشن میں پالیسی مداخلتوں، بین الاقوامی وعدوں اور ذمہ دار ماہی گیری کے انتظام کے لیے حکمت عملیوں پر بحث کی گئی تاکہ سمندری خوراک کی برآمدات کو فروغ دیا جا سکے، خوراک کی حفاظت کو بڑھایا جا سکے اور طویل مدتی پائیداری کو یقینی بناتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔ انہوں نے بجٹ کے اعلان کے نفاذ پر بھی تبادلہ خیال کیا، ہندوستان کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) سے ماہی گیری کے پائیدار استعمال اورگہرے سمندروں کے ساتھ ساتھ انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکش دیپ میں گہرے سمندر میں ماہی گیری کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ان کی وسیع سمندری صلاحیت کو بروئے کار لایا گیا۔

اس سیشن میں صنعت کے سرکردہ ماہرین، پالیسی سازوں اور اسٹیک ہولڈر نے شرکت کی جنہوں نے گہرے سمندر میں ماہی گیری، مارکیٹ کے رابطوں، ویلیو ایڈیشن اور پائیداری کے اہم پہلوؤں پر غور کیا۔ سیشن کے دوران مختلف موضوعات جیسے ڈیپ سی فشنگ: ویسل ڈیزائننگ، پروکیورمنٹ اور اسمارٹ ہاربر ڈیولپمنٹ، گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کی خریداری اور آپریشن کے لیےماہی پروری کوآپریٹیو کو کریڈٹ کی سہولت، گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لیے ماں اور بچے کے برتن کی حکمت عملی کا تصور، پائیدار آف شور ٹیکنالوجی وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ویبینار کے دوران ہونے والی بات چیت نے ماحولیاتی ذمہ داری کے ساتھ اقتصادی ترقی کو متوازن کرنے پر واضح توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہندوستان کے سمندری ماہی گیری کے وسائل کے منظم اور پائیدار استحصال کی ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ مجوزہ فریم ورک گہرے سمندر میں ماہی گیری کی ترقی کے قابل بنائے گا، ریگولیٹری میکانزم کو مضبوط کرے گا اور انفراسٹرکچر اور مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ کرے گا۔ اس کے علاوہ، انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ پر اسٹریٹجک زور طویل مدتی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے ان کی بے پناہ بحری صلاحیت کو کھول دے گا۔ بات چیت میں شراکت داروں کے درمیان ہموار تعاون، بین الاقوامی وعدوں پر عمل پیرا ہونے اور ہندوستان کے سمندری ماہی گیری کے شعبے کو پائیدار اور ذمہ دارانہ ماہی گیری میں عالمی رہنما کے طور پر تبدیل کرنے میں مدد کے لیے موثر پالیسی کے نفاذ پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

(ش ح ۔ رض۔ ن م  (

7729


(Release ID: 2107572) Visitor Counter : 30


Read this release in: Tamil , Hindi , English