ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
جناب جینت چودھری نے خواتین انٹرپرینیورشپ پروگرام سووالمبینی کا آغاز کیا
یہ پروگرام بیک وقت چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ اور ہندوستان بھر کے دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شروع کیا گیا
ایم ایس ڈی ای اور نیتی آیوگ خواتین میں کاروباری خواہشات کو فروغ دینے اور ان کی پرورش کے لیے اس تبدیلی کے اقدام میں مل کر تعاون کررہے ہیں
Posted On:
01 MAR 2025 6:09PM by PIB Delhi
ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے نیتی آیوگ کے ساتھ مل کر، بھارت میں خواتین کی کاروباری صلاحیت کو مضبوط کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں ایک خواتین انٹرپرینیورشپ پروگرام سواولمبینی شروع کیا۔ یہ اقدام اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ ای آئی ز) میں خواتین طالب علموں کو ضروری کاروباری ذہنیت، وسائل اور رہنمائی فراہم کر کے انہیں بااختیار بناتا ہے تاکہ وہ کامیابی کے ساتھ اپنے منصوبوں کی تعمیرکرسکیں۔

اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای ) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور تعلیم کے وزیر جناب جینت چودھری نے اپنے خطاب کے دوران کہا، ‘‘سووالمبینی ویمن انٹرپرینیورشپ پروگرام ایک پہل ہے جس کا مقصد نوجوان خواتین کو ہنر اور اعتماد کے ساتھ بااختیار بنانا ہے جو اپنے کاروبار کو قائم کرنے کے لیے درکار ہیں۔ ہم ان پروگراموں سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں جو خواتین کو اسکیموں کے مستفید ہونے والوں کے طور پر شامل کرتے ہیں، ہم خواتین کی زیر قیادت ترقیاتی اقدامات کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں اور یہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا تصور بھی ہے۔ خواتین کی شرکت ہندوستان کی ترقی کے لیے اہم ہے۔ لامحدود امکانات کا تصور کریں اگر ہم رکاوٹیں توڑ دیں اور خواتین کو صحیح وسائل، تربیت اور مالی مدد فراہم کریں تو ہم ان کی حقیقی صلاحیتوں کو کھول سکتے ہیں۔ خواتین کو بااختیار بنانا صرف ایک معاشی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک سماجی تبدیلی ہے۔ جب ایک عورت بااختیار ہوتی ہے تو وہ اپنے خاندان، اپنی برادری اور پوری قوم کی ترقی کرتی ہے۔
جناب جینت چودھری نے یہ بھی مزید کہا، ‘‘حکومت ہند نے قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے ہندوستان کے نوجوانوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے پر مسلسل توجہ مرکوز کی ہے جس نے انہیں اپنے کیریئر میں سیکھنے اور بہتر بنانے کا وژن دیا ہے۔ ہم اپنے ملک کے نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے اسکولوں اور کالجوں میں اے آئی سے متعلق نصاب کے ساتھ ایک نصاب متعارف کرانے کے منتظر ہیں۔

ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹرپرینیورشپ اینڈ اسمال بزنس ڈیولپمنٹ (این آئی ای ایس بی یو ڈی) کے ذریعے نافذ کیا گیا اور نیتی آیوگ کے ساتھ مشترکہ شراکت میں، سواولمبینی کا مقصد نوجوان خواتین کے لیے ایک منظم اور مرحلہ وار کاروباری سفر قائم کرنا ہے۔ یہ پروگرام شرکاء کو مختلف مراحل سے گزارے گا، جس میں بیداری پیدا کرنا، ہنر مندی کی نشوونما، رہنمائی، اور فنڈنگ سپورٹ بھی شامل ہے۔ امید افزا خواتین کی زیرقیادت منصوبوں کو فروغ دینے اور پہچان کر، یہ پہل ہندوستان میں خواتین کی کاروباری صلاحیت کے مستقبل کے لیے ایک معیار قائم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
مشرقی خطہ میں کئی ایچ ای آئی میں اس کے کامیاب تعارف کے بعد، بشمول آئی آئی ٹی بھونیشور اور اڈیشہ میں اتکل یونیورسٹی؛ شمال مشرقی ہل یونیورسٹی (این ای ایچ یو)، شیلانگ؛ میگھالیہ میں کیانگ نانگبہ گورنمنٹ کالج، جوائی اور ری بھوئی کالج؛ میزورم یونیورسٹی؛ میزورم میں گورنمنٹ چمپائی کالج، چمفائی اور لونگلی گورنمنٹ کالج؛ ہینڈیک گرلز کالج، گوہاٹی؛ آسام میں دیسپور کالج اور گوہاٹی یونیورسٹی، دیگر کے علاوہ، سواولمبینی کو اب ملک کے دیگر خطوں تک پھیلایا جا رہا ہے۔
اس تقریب نے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو)، حیدرآباد یونیورسٹی اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سواولمبینی کے ورچوئل لانچ کو بھی نشان زد کیا، اس طرح ملک کے مختلف خطوں میں اس اقدام کی رسائی کو بڑھایا گیا۔

یہ پروگرام نوجوان خواتین کو کامیاب انٹرپرائز تخلیق کی طرف منتقل کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک منظم، ملٹی اسٹیج ٹریننگ اپروچ متعارف کراتا ہے۔ اس کا آغاز ایک انٹرپرینیورشپ آگاہی پروگرام (ای اے پی) سے ہوتا ہے، ایک دو روزہ ورکشاپ جو تقریباً 600 طالبات کو بنیادی کاروباری تصورات، مارکیٹ کے مواقع، اور ضروری کاروباری مہارتوں سے متعارف کرانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے بعد وومن انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام(ای ڈی پی)، 300 منتخب طالبات کے لیے 40 گھنٹے کا تربیتی اقدام ہے۔ ای ڈی پی کاروبار کی ترقی، مالیاتی رسائی، مارکیٹ کے روابط، تعمیل، اور قانونی معاونت کے اہم پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، شرکاء کو اپنے خیالات کو پائیدار کاروباری منصوبوں میں تبدیل کرنے میں مدد کرنے کے لیے چھ ماہ کی رہنمائی اور ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ سسٹم کو شامل کیا گیا ہے۔
طویل مدتی اثرات کو یقینی بنانے کے لیے، پروگرام میں فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام (ایف ڈی پی) بھی شامل ہے، جہاں ایچ ای آئی کے فیکلٹی ممبران پانچ روزہ تربیتی سیشن سے گزرتے ہیں۔ یہ اقدام ماہرین تعلیم کو اپنے اداروں کے اندر خواتین کاروباریوں کی رہنمائی اور تحریک کے لیے ضروری مہارتوں سے لیس کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ، سواولمبینی پروگرام سے ابھرنے والی کامیاب خواتین کاروباریوں کو ایوارڈ ٹو ریوارڈز انیشیٹو کے ذریعے پہچانے گی اور ان کو انعام دے گی، جو مستقبل کے شرکاء کو متاثر کرے گی۔ یہ پروگرام خواتین کی زیرقیادت کاروباری اداروں کی ترقی میں مدد کے لیے ورکشاپس، سیڈ فنڈنگ، اور ساختی رہنمائی کا فائدہ اٹھائے گا۔
ایک ماحولیاتی نظام کی وکالت کرتے ہوئے جو خواتین کاروباریوں کو فروغ دیتا ہے، سواولمبینی شمالی ہندوستان اور اس سے باہر ایک اہم اثر پیدا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس پہل کی خواہش ہے کہ کم از کم 10فیصد ای ڈی پی سے تربیت یافتہ شرکاء کامیاب کاروباری ادارے قائم کریں، جو ہندوستان میں خواتین کی زیر قیادت کاروباری منظر نامے کے وسیع تر وژن میں اپنا تعاون دیں۔ میرٹھ، وارانسی اور تلنگانہ میں آغاز اور مشرق میں کامیاب نفاذ کے ساتھ، یہ پروگرام خواتین کو کاروباری لیڈروں، اختراع کاروں، اور تبدیلی سازوں کے طور پر بااختیار بنا رہا ہے۔ منظم تربیت، رہنمائی، اور پالیسی سپورٹ کے ذریعے، سواولمبینی ملک میں خواتین کی انٹرپرینیورشپ کے مستقبل کو نئے سرے سے متعین کرنے کے لیے تیار ہے۔
دو مفاہمت ناموں پر دستخط
اس موقع کو نشان زد کرتے ہوئے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹرپرینیورشپ اینڈ اسمال بزنس ڈویلپمنٹ (این آئی ای ایس بی یو ڈی) نے اسکلز ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (ایس ڈی این) کے ساتھ دو مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں، جو ایک انڈین ٹرسٹ ہے جو فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشنز) ایکٹ، 2010 کے تحت رجسٹرڈ ہے اور انڈیا میں وادھوانی فاؤنڈیشن کے نفاذ پارٹنر ہے۔ اور چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے ساتھ، کاروباری مہارتوں کو بڑھانے، نصاب تیار کرنے، اور تربیت، ورکشاپس، اور انکیوبیشن سپورٹ کے ذریعے خود روزگار کو فروغ دینے کے لیے، اس طرح اقتصادی ترقی کے لیے کاروباری تعلیم اور ماحولیاتی نظام کی ترقی کو مضبوط بنانا ہے۔
ڈبلیو ای ایف 2025 رپورٹ لانچ
جناب جینت چودھری نے ورلڈ اکنامک فورم 2025 میں اپنی شرکت کے بارے میں ایک رپورٹ بھی لانچ کی — ‘‘مہارت اور اختراع کے لیے وژن کے ساتھ رہنمائی۔’’ یہ کتابچہ ہنر مندی کی ترقی اور اختراع میں ہندوستان کی تبدیلی کی پیشرفت پر روشنی ڈالتا ہے، اپنی افرادی قوت کو مستقبل کے لیے تیار صلاحیتوں سے لیس کرنے کے لیے ملک کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ رپورٹ میں ڈبلیو ای ایف2025 میں ابھرتے ہوئے روزگار کے رجحانات، صنعت کے تعاون، اور عالمی ہنر مندی کے ایجنڈے کی تشکیل میں ہندوستان کے کردار کے بارے میں گول میزوں اور پینل مباحثوں میں اشتراک کردہ کلیدی بصیرت کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر لکشمی کانت باجپائی، ایم پی، راجیہ سبھا؛ ڈاکٹر راج کمار سانگوان، ایم پی، لوک سبھا، باغپت؛ جناب چندن چوہان، ایم پی، لوک سبھا، بجنور؛ جناب دھرمیندر بھاردواج، ایم ایل سی، اتر پردیش؛ جناب حاجی غلام محمد، ایم ایل اے سیوال خاس، میرٹھ؛ جناب اتل پردھان، ایم ایل اے، سردھنا، میرٹھ؛ جناب گورو چودھری، ضلع پنچایت صدر، میرٹھ؛ جناب اس موقع پر امیت اگروال، ایم ایل اے، میرٹھ کنٹونمنٹ، میرٹھ اور شراکت دار اداروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب شیل ملگے، محترمہ سنگیتا شکلا، وائس چانسلر، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ اور ایم ایس ڈی ای کے دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
************
ش ح۔ ام ۔ ج ا
(U:7715)
(Release ID: 2107395)
Visitor Counter : 31