سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم نے قومی سائنس ڈے منایا

Posted On: 28 FEB 2025 7:35PM by PIB Delhi

ہندوستان میں ہر سال 28 فروری کو قومی سائنس کا دن منایا جاتا ہے تاکہ سر سی وی رمن کی طرف سے رمن افیکٹ کی دریافت کا جشن منایا جا سکے۔ یہ دن قوم کی ترقی میں سائنسدانوں کے تعاون کو بھی یاد کرتا ہے۔ اس سال، قومی یوم سائنس کا تھیم ہے’’ ہندوستانی سائنس اور اختراع میں عالمی قیادت کے لیے ہندوستانی نوجوانوں کو وکست بھارت بااختیار بنانا‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DC8H.png

اس موقع پر سی ایس آئی آر- آئی آئی پی کے اے سی ایس آئی آر سائنس کلب نے ایک پروگرام ’آغاز 3.0‘کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں  جناب گوپال جوشی، ای ڈی اینڈ ہیڈ، کے ڈی ایم آئی پی ای، او این جی سی نے بطور مہمان خصوصی اور ڈاکٹر بھرت نیوالکر، چیف جنرل منیجر (آر اینڈ ڈی)، بی پی سی ایل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ افتتاحی پروگرام کا آغاز چراغ جلا کر کیا گیا جس کے بعد سرسوتی وندنا پیش کی گئی۔ محترمہ ایکتا، اسٹوڈنٹ کوآرڈی نیٹر-سائنس کلب نے سی ایس آئی آر- آئی آئی پی کے اے سی ایس آئی آر سائنس کلب کی سرگرمیوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ ڈاکٹر سنت کمار، چیئرمین، آغاز0.3 کی آرگنائزنگ کمیٹی نے اس موقع پر سب کا خیرمقدم کیا اور قومی یوم سائنس کی اہمیت  و افادیت کے بارے میں آگاہ کیا۔

ڈاکٹر ہریندر سنگھ بشت، ڈائرکٹر سی ایس آئی آر- آئی آئی پی نے مطلع کیا کہ اس سال کا تھیم نوجوان ذہنوں کی حوصلہ افزائی، زمینی شراکت کو تسلیم کرنے اور وکست بھارت کے تئیں ہندوستان کی سائنسی کامیابیوں کا جشن منانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اس کے لیے لیبارٹری سے منسلک سائنسی تحقیق سے ہٹ کر ایک مختلف سوچ کی ضرورت ہے اگر ہمیں آگے جا کر معاشرے کی خدمت کرنی ہے اور کرہ ارض کے لیے ایک پائیدار حل پیش کرنا ہے۔

ڈاکٹر بھرت نیوالکر، چیف جنرل منیجر (آر اینڈ ڈی)، بی پی سی ایل، تقریب کے مہمان خصوصی، نے سماجی چیلنجوں جیسے صحت کے مسائل، موسمیاتی تبدیلی، صاف اور موثر توانائی، سلامتی وغیرہ کا ذکر کیا اور سماجی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہر شہری کے کردار کا ذکر کیا کیونکہ ہم سب اہل، قابل، ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو تحقیق اور اختراعات میں حصہ لینے کے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں۔

تقریب کے مہمان خصوصی  جناب گوپال جوشی نے سامعین سے خطاب کیا اور ہماری سائنسی کوششوں میں تین خوبیوں کی ضرورت پر زور دیا: استقامت، گہرا مشاہدہ اور تجدید۔ انہوں نے  ڈبلیو ڈی-40، اینٹی ڈسٹ اسپرے کی مثال دی، جسے 40 کوششوں کے بعد کامیابی سے لانچ کیا گیا۔ انہوں نے ہمالیہ، مغربی بنگال اور پورے ہندوستان میں تیل اور گیس کی تلاش اور کنویں کی کھدائی پر بھی تبادلہ خیال کیا جس کے لیے بہت زیادہ مستقل مزاجی اور موافقت کی ضرورت ہے۔ توانائی کے موجودہ منظر نامے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم طویل عرصے تک قائم رہے گا اور ملک کے مسائل کو حل کرنے اور وکست بھارت کی طرف لے جانے کے لیے ابھرتے ہوئے نوجوان سائنسدانوں کی اہمیت پر زور دیا۔

اس دن پر ڈاکٹریٹ کے طلباء نے جشن میں بے پناہ جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ 200 سے زیادہ طلباء نے مختلف پروگراموں میں حصہ لیا جیسے وکست بھارت تھیم پر رنگولی، اتراکھنڈ کی قدرتی خوبصورتی پر مبنی فوٹو گرافی، لیب سیفٹی تھیم پر مبنی گرافیکل خلاصہ مقابلہ وغیرہ۔

پروگرام کے اختتام کے آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی) نے سی ایس آئی آر_آئی آئی پی آڈیٹوریم میں 15 روزہ ایس اے کے ایس ایچ اے ایم- شکشم  پروگرام کی اختتامی تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے ذریعہ شروع کردہ شکشم پروگرام کا مقصد پٹرولیم وسائل کے تحفظ کے لئے عوام میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ اس موقع پر ہیمنت راٹھور، ای ڈی، آئی او سی ایل نے سرکلر اکانومی کی ضرورت پر زور دیا، ڈاکٹر ایچ ایس بشٹھ، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-آئی آئی پی نے اظہار کیا کہ آنے والے برسوں میں فوسل فیول کی ضرورت بڑھنے والی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ اختتامی سیشن کے مہمان خصوصی مسٹر امت کمار سنہا، آئی پی ایس اور اے ڈی جی (یو کے پو  ایس) نے توانائی کے تحفظ کی کوششوں کو چلانے میں عام لوگوں کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی نے توانائی کے تحفظ کا عہد بھی لیا۔ اس کے بعد ایک نکڑ ناٹک پیش کیا گیا جس میں توانائی کی بچت کی ضرورت کو دکھایا گیا اور شکشم ٹیم کے ذریعہ  سی ایس آئی آر-آئی آئی پی میں منعقدہ توانائی کے تحفظ کے کوئز کے فاتحین میں انعامات تقسیم کئے گئے۔

***

ش ح-ظ ا

UR No. 7680


(Release ID: 2107171)
Read this release in: English , Hindi , Odia