سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یوروپی یونین کے کمشنر اینڈریس کبولیس کی قیادت میں یوروپی یونین کے خلائی شعبہ کے ماہرین کےایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی
خلا کے شعبہ میں ہندوستان - یوروپی یونین کے تعاملات کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ مضبوط ہو رہی ہے، ایم او ایس، ڈپارٹمنٹ آف اسپیس
ڈاکٹر سنگھ نے خلا میں ہندوستان کی کامیابیوں کو عالمی معیار کے طور پر سراہتے ہوئے، خلائی شعبے میں اس کی ترقی کو تسلیم کیا
ہندوستان 21ویں صدی کی خلائی تحقیق میں ایک بڑا کھلاڑی ہوگا: وزیر ایس اینڈ ٹی کا اعلان
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی ویژن 2047 کا سہرا وزیر اعظم مودی کو دیا جووکست بھارت2047 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے
ڈاکٹر سنگھ نے مطلع کیا-اسرو نئی دہلی میں مئی 2025 میں بین الاقوامی خلابازی فیڈریشن کے ساتھ مل کر خلائی تحقیق پر عالمی کانفرنس (جی ایل ای ایكس) کی میزبانی کرے گا
Posted On:
28 FEB 2025 7:07PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نئی دہلی میں خلائی شعبے کے ماہرین کے ساتھ کمشنر اینڈریس کوبیلیس کی قیادت میں یوروپی یونین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی۔ وفد نے خلائی تحقیق کے میدان میں ہندوستان اور یوروپ کے درمیان جاری اور مستقبل کے تعاون کے بارے میں بات چیت کی۔ ہندوستان کی طرف سے، جناب وی نارائنن، اسرو کے چیئرمین اور خلائی محکمہ کے سکریٹری، دیگر سینئر خلائی سائنسدانوں کے ساتھ میٹنگ میں شریک ہوئے۔

یوروپی یونین کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ ارتھ سائنسز اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’خلا کے میدان میں ہندوستان - یوروپی یونین کے تعامل کی ایک طویل تاریخ ہے اوریہ مضبوط ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے خلائی سفر کا سراغ لگاتے ہوئے جو چھ دہائیوں پر محیط ہے، اس نے خلا میں ہندوستان کی کامیابیوں کو عالمی معیار کے طور پر سراہا، اور گزشتہ دہائی میں خلائی شعبے میں اس کی ترقی کو تسلیم کیا۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا-’’ہندوستان نے سیٹلائٹ بنانے، لانچ کرنے اور چلانے میں خود مختار صلاحیتیں حاصل کی ہیں اور ساتھ ہی معاشرے کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان سیٹلائٹس سے ایپلی کیشنز حاصل کی ہیں۔‘‘ انہوں نے حالیہ کامیابیوں جیسے چندریان-3 مشن، ایس پی اے ڈی ای ایکس-اسپیڈیکس مشن، اور گگن یان مشن کی جاری پیش رفت پر مزید زور دیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے اعلان کیا کہ ہندوستان 21ویں صدی کی خلائی تحقیق میں ایک بڑا کھلاڑی ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کے متحرک خلائی ویژن کو اجاگر کرنا، جو کہ ہندوستان کو ایک وکست بھارت2047 بنانے کے وسیع تر ہدف سے ہم آہنگ ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے ہندوستان کے کثیر العزائم خلائی ایجنڈے کی بنیاد رکھنے کا سہرا وزیر اعظم مودی کی قیادت کو دیا، جس میں گگن یان پروگرام کا تسلسل، ہندوستان کا انسانی خلائی مشن، ہندوستان کے خلائی اسٹیشن -بھارتیہ انترکش اسٹیشن کا قیام اور چاند پر ہندوستانی لینڈنگ شامل ہے۔
خلائی تحقیق میں ہندوستان اور یوروپ کے درمیان دیرینہ تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ تعاون وسیع اور افزودہ رہا ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) یوروپی اسپیس ایجنسی (ای ایس اے)، انفرادی یوروپی ممالک کی خلائی ایجنسیوںاور ای یو ایم ای ٹی ایس اے ٹی جیسے اداروں کے ساتھ تعاون کرتی ہے۔ یوروپی صنعتوں نے ہندوستان کے خلائی پروگرام میں بھی تعاون کیا ہے، جس میں معاونت کی قابل ذکر مثالیں ہیں، جس میں مائع انجنوں کا فروغ، ہندوستان کے پہلے تجرباتی مواصلاتی سیٹلائٹ کا آغاز، اور آدتیہ اور چندریان-3 مشن میں ای ایس اے کی مددوغیرہ۔
ڈاکٹر سنگھ نے ہندوستان کے خلائی پروگرام کی تیزی سے توسیع کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ 2000 کی دہائی کے آخر سے ہندوستان کے خلائی مشنوں میں چاند، مریخ اور سورج کے مطالعے شامل ہیں، جن میں انسانی خلائی مشن کے منصوبے شامل ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وفد کو مطلع کیا کہاس سے قبل انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) خلائی سرگرمیوں کے لیے ذمہ دار واحد ادارہ تھا۔ تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں 2020 میں خلائی شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی گئیں تاکہ اس شعبے کو نجی سرمایہ کاری کے لیے کھولا جا سکے۔ ایک نیا ادارہ، انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ آتھرائزیشن سینٹر ( آئی ایس پی اے سی ای-آئی این- اسپیس -ان)، غیر سرکاری اداروں کے ذریعے خلائی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور ان کی اجازت دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے ہندوستان کے خلائی شعبے میں بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ انقلاب کو بھی اجاگر کیا۔ راکٹ کی تعمیر، سیٹلائٹ مینوفیکچرنگ، گراؤنڈ سیگمنٹ آپریشنز، اور ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ میں 200 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کے ساتھ یہ شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ان میں سے بہت سے اسٹارٹ اپس نے یوروپ میں بھی اپنی موجودگی قائم کی ہے، جس سے عالمی خلائی تعاون میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔
مستقبل کے مشنوں پر غور کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا توسیع شدہ خلائی پروگرام جس میں انسانی خلائی پرواز، خلائی اسٹیشن اور راکٹ ٹیکنالوجیز میں ترقی شامل ہے، ابھرتی ہوئی نجی خلائی صنعت کے ساتھ ہندوستان-یوروپ خلائی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وفد کو بتایا کہاسرو نئی دہلی میں مئی 2025 میں بین الاقوامی خلابازی فیڈریشن کے ساتھ مل کر خلائی تحقیق پر عالمی کانفرنس (جی ایل ای ایكس) کی میزبانی کرے گا۔ انہوں نے یوروپی خلائی ماحولیاتی نظام کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس تاریخی تقریب میں شرکت کیلئے پرتپاک دعوت دی۔

کمشنراینڈریس کبولیس کے ساتھ؛ مسٹر بینجمن ہرٹ مین، کابینہ کے ماہر؛ کیپٹن (این) مسٹر فیبریزیو فالزی، یوروپی یونین کے دفاعی اتاشی وفد کا حصہ تھے۔
اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ڈاکٹر راجیو جیوتی، ڈائریکٹر، اسپیس-ان کی شرکت بھی دیکھی گئی۔ مسٹر ایم گنیش پلئی، سائنسی سکریٹری، اسرو؛ ڈاکٹر ڈی گوری شنکر، ڈائریکٹر، دفتر برائے بین الاقوامی اور انٹر ایجنسی کوآپریشن (او آئی آئی سی)، ایچ کیو اسرو؛ مسٹر پرشانت جھا، او ایس ڈی، ایم او ایس آفس؛ مسٹر ایم ایس انوروپ، ڈائریکٹر، خلائی ٹرانسپورٹیشن پروگرام آفس، اسرو ہیڈکوارٹر؛ ڈاکٹر راجیو جیسوال، ڈی او ایس او ایس ڈی اور محترمہ سیما پوجانی، ڈپٹی سکریٹری، ایم ای اے۔ ڈی اینڈ آئی ایس اے بھی موجود تھے۔
بات چیت کے اختتام پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یوروپی یونین کے وفد کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کیا اور خلائی تعاون کو مضبوط بنانے میں کمشنر اینڈریس کبولیس کی نمایاں دلچسپی کا اعتراف کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خلا مستقبل ہے، اور ہندوستان اور یوروپ کے درمیان تعاون اس اہم میدان میں ترقی اور اختراع کو آگے بڑھاتا رہے گا۔
***
ش ح-ظ ا
UR No. 7678
(Release ID: 2107105)