نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن انتخابی عمل میں مداخلت کرکے فیصلہ کن عنصر بن رہے ہیں
نائب صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ،فتنہ اور لالچ کے ذریعے مداخلت کے ذریعہ ملک کی آبادی کو تبدیل کی کوشش ہے
بنیادی حقوق کو بنیادی فرائض کی جانبندارانہ انجام دہی کے ذریعے حاصل کیا جانا چاہیے: نائب صدر
نائب صدر جمہوریہ نے انتخابات میں دھاندلی کی کوششوں کی مکمل، مفصل، گہرائی کے ساتھ تحقیقات کا مطالبہ کیا
ہم مادیت پسند نہیں بلکہ روحانی، مذہبی اور اخلاقی ہیں: نائب صدر
نائب صدر جمہوریہ نے مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے 65ویں کانووکیشن سے خطاب کیا
Posted On:
22 FEB 2025 8:04PM by PIB Delhi
نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج ملک میں غیر قانونی نقل مکانی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ہمارے ہندوستان میں لاکھوں لوگ ہیں جن کو یہاں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ وہ صرف یہاں زندگی نہیں گزار رہے ہیں، وہ یہاں کسی نہ کسی شکل میں اپنی روزی روٹی کمارہے ہیں۔ وہ ہمارے وسائل، ہمارے تعلیم، صحت کے شعبے، ہاؤسنگ سیکٹر پر دعویٰ کر رہے ہیں اور اب تو بات اور آگے بڑھ گئی ہے،وہ ہمارے انتخابی نظام میں مداخلت کر رہے ہیں۔ وہ اندر ہی اندر ایک اہم اور فیصلہ کن عنصر بن رہے ہیں۔
مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں آج ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے 65ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے لالچ اور دھوکہ کے ذریعے تبدیلی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا، "ہر شخص کو کسی بھی مذہب کی پیروی کرنے کا حق ہے، ہر شخص کو اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے کا حق ہے، لیکن جب ہنگامہ آرائی ہوتی ہے تو اس کا مقصد بدلنا ہوتا ہے۔ قوم کی تاریخ گواہ ہے، آپ مجھ سے زیادہ ہوشیار ہیں، آپ کو پتہ چل سکتا ہے کہ وہاں موجود اکثریتی برادری اس ڈیموگرافک یلغار کی اجازت نہیں دے سکتی، لیکن اگر اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارے صدیوں پرانے فلسفے کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہر شخص کو اپنی پسند کے مذہب کی پیروی کرنے کے حق کی توثیق کرتے ہوئے اس پر زور دیا۔
نائب صدر دھنکھڑ نے قومی اداروں کو کمزور کرنے کی منظم کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور انتخابی عمل میں دھاندلی کی کوششوں کے بارے میں حالیہ انکشافات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ "منظم طریقے سے صدر کا مذاق اڑایا جاتا ہے، وزیر اعظم کا مذاق اڑایا جاتا ہے، میرے عہدے کا مذاق اڑایا جاتا ہے، ہمارے ادارے داغدار ہیں، چاہے وہ الیکشن کمیشن ہو یا عدلیہ، یہ ایسے لوگ کر رہے ہیں جو ان میں سے ہیں، ان میں قومی مفاد نہیں ہے۔ ہوشیار رہیں، سوچیں اور بے نقاب کریں اور میں متعلقہ اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس کی گہرائی سے تحقیقات کی جائیں، مائیکرو لیول انویسٹی گیشن کی جائے جو ان مذموم تنظیموں سے وابستہ ہیں جو ہماری جمہوریت سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ اس سلسلے میں مکمل تحقیقات شروع کریں۔ انہوں نے کہا، "میں متعلقہ اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس کی مکمل تحقیقات، مکمل تحقیقات، ایک خوردبینی تحقیقات کی جائیں اور ان مذموم عزائم میں ملوث ہر اس شخص کو بے نقاب کیا جائے جو ہمارے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور ہماری جمہوریت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"
آئین کے ذریعہ فراہم کردہ بنیادی حقوق کے بارے میں بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ حقوق بنیادی اور شہری فرائض کی تندہی سے ادائیگی کے ذریعے حاصل کیے جانے چاہئیں، "ہمارے آئین نے ہمیں بنیادی حقوق دیئے ہیں، لیکن بنیادی حقوق تک رسائی اسی وقت ممکن ہے جب آپ بنیادی فرائض کو انجام دیتے ہیں، جب آپ شہری فرائض کو انجام دیتے ہیں۔"
انہوں نے عوامی سہولیات کےلئے درپیش چیلنجز پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور شہریوں کی ذہنیت میں تبدیلی لانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “ذرا سوچیں، ہمارے جیسے ملک میں امن عامہ کو چیلنج کیا جاتا ہے، سرکاری املاک کو جلایا جاتا ہے، لوگ احتجاج کرتے ہیں، اصل حل سڑکوں پر نہیں بلکہ عدالت یا مقننہ کے تھیٹر میں ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہر ہندوستانی اپنے اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لے اور اس کا جائزہ لے۔ ذہنیت کو بدلنا ہو گا، آپ کو بہت طاقتور پریشر گروپ بننا ہو گا۔ آپ کو اپنے عوامی نمائندوں، بیوروکریسی، ایگزیکٹو سے پوچھنا ہے، کیا آپ اپنا کام کر رہے ہیں؟ عوامی نمائندوں کا انتخاب بڑی مشق کے ذریعے ہوتا ہے۔ کیوں؟ بحث و مباحثہ، مکالمے، بحث میں مشغول ہونا اور اپنی فلاح و بہبود کے لیے پالیسیاں بنانا۔ تاکہ کام میں خلل نہ پڑے۔ کیا وہ واقعی ایسا کر رہے ہیں؟ اگر وہ اپنا کام نہیں کر رہے ہیں تو آپ کا کام آسان ہو گیا ہے کیونکہ اب آپ کے پاس سوشل میڈیا کی طاقت ہے۔
سماجی تبدیلی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا، "سماجی تبدیلی تب آئے گی جب ہمارے درمیان سماجی ہم آہنگی ہوگی۔ سماجی ہم آہنگی تنوع میں اتحاد کی تعریف کرے گی۔ یہ ہماری ذات، عقیدہ، مذہب کی تقسیم کے حالات کو اتحاد کی طاقت میں بدل دے گا۔ آئیے ہر قیمت پر سماجی ہم آہنگی پیدا کریں۔ آئیے خاندانی اقدار پر یقین رکھیں، اپنے بزرگوں، اپنے والدین، اپنے پڑوسیوں، اپنے پڑوس کے لوگوں کا احترام کریں۔ ہم ایک الگ تہذیب ہیں۔"
ہندوستان کی صدیوں پرانی تہذیبی اخلاقیات پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا، "فطری طور پر ہم مادہ پرست نہیں ہیں، ہم روحانی ہیں، ہم مذہبی ہیں، ہم اخلاقی ہیں۔ ہم باقی دنیا کے لیے ایک رول ماڈل ہیں، اور یہ رول ماڈل ہزاروں سالوں سے موجود ہے۔ لہٰذا برائے مہربانی خاندانی اقدار کو اپنائیں، خاندانی اقدار کو پروان چڑھائیں، اپنے بڑوں کا احترام کریں، اپنے والدین کا احترام کریں اور یہی ثقافتی طاقت آپ کو قوم کے لیے اپنا حصہ ڈالنے کی طاقت دے گی۔ حب الوطنی کا بیج خود بخود کھل جائے گا۔
نائب صدر جمہوریہ نے موسمیاتی تبدیلی کے خطرے پر بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم کی مہم 'ایک پیڑ ماں کے نام' میں شامل ہوں اور خود انحصار ہندوستان کے خیال میں اپنا حصہ ڈال کر ملک کو مضبوط بنائیں، "ماحول کی حفاظت، جیسا کہ ہم جانتے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کا خطرہ، پلانٹ اب ایک چیلنج بنتا جا رہا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اس کے تحفظ کے لیے ایک سنگین منصوبہ ہے" اس کے وجود کو چیلنج کرنے کے لیے ہمارے پاس مادر دھرتی کے علاوہ کوئی اور جگہ نہیں ہے۔ ہم اس کے معتمد ہیں، جس کے نتیجے میں ٹائم بم ٹک رہا ہے، ہمیں اپنا کام ایمانداری سے کرنا ہے،لاکھوں کروڑوں لوگ کر رہے ہیں، یہ ایک بڑی تبدیلی ہوگی لیکن ہمیں ماحولیاتی تحفظ پر یقین رکھنا چاہیے۔ ہر قوم تبھی طاقتور بن سکتی ہے جب وہ خود انحصار ہو اور اس کے لیے ہمیں سودیشی پر یقین رکھنا چاہیے۔آئیے ہم مقامی کے بارے میں آواز اٹھائیں"۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے چانسلر جناب سی پی رادھا کرشنن، راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر بھگوت کراڈ، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر وجے پھولاری اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
*****
U.No:7476
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2105634)
Visitor Counter : 6