بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرک کار

Posted On: 17 DEC 2024 3:31PM by PIB Delhi

الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کو بڑے پیمانے پر اپنانے میں درپیش چیلنجز بنیادی طور پر متعلقہ اندرونی احتراقی انجن ( اِنٹرنل کمبسٹن انجن- آئی سی ای) کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں کی اعلی پیشگی لاگت اور الیکٹرک گاڑیوں کی رینج کے بارے میں صارفین کی بے چینی ہے ۔  ای وی کی مجموعی لاگت میں بیٹری کی لاگت ایک اہم عنصر ہے ۔

مزید برآں ، بھاری صنعتوں کی وزارت نے الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے میں درپیش مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں جن میں الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت ، ای وی چارجنگ انفرااسٹرکچر اور رینج کی پریشانی شامل ہیں ۔

  1. ہندوستان میں (ہائبرڈ اور) الیکٹرک گاڑیوں کو تیزی سے اپنانا اور تیار کرنا (فیم انڈیا) اسکیم مرحلہ دوم: حکومت نے 11,500 کروڑ روپے کی کل بجٹ امداد کے ساتھ یکم اپریل 2019 سے پانچ سال کی مدت کے لیے اس اسکیم کو نافذ کیا ۔  اس اسکیم نے ای-2 ڈبلیو ، ای-3 ڈبلیو ، ای-4 ڈبلیو ، ای بسوں اور ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کی حوصلہ افزائی کی ۔
  2. ہندوستان میں آٹوموبائل اور آٹو پرزوں کی صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم (پی ایل آئی-آٹو) :حکومت نے 23 ستمبر 2021 کو ہندوستان میں آٹوموبائل اور آٹو پرزوں کی صنعت کے لیے اس اسکیم کو نوٹیفائی کیا تاکہ 25,938 کروڑ روپے کے بجٹ کے اخراجات کے ساتھ ایڈوانسڈ آٹوموٹو ٹیکنالوجی (اے اے ٹی) مصنوعات کے لیے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے ۔ اس اسکیم میں کم از کم 50فیصد گھریلو ویلیو ایڈیشن (ڈی وی اے) کے ساتھ اے اے ٹی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور آٹوموٹو مینوفیکچرنگ ویلیو چین میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مالی مراعات کی تجویز ہے ۔
  3. ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹو (پی ایل آئی) اسکیم: حکومت نے 12 مئی 2021 کو ملک میں اے سی سی کی مینوفیکچرنگ کے لیے 18,100 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ پی ایل آئی اسکیم کو منظوری دی ۔ اس اسکیم کا مقصد اے سی سی بیٹریوں کی 50 جی ڈبلیو ایچ کے لیے مسابقتی گھریلو مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے ۔
  4. پی ایم الیکٹرک ڈرائیو ریوولوشن  اِن نوویٹیو وہیکل انہانسمنٹ (پی ایم ای- ڈرائیو) اسکیم:10،900کروڑ روپے کی لاگت والی اس اسکیم کو 29 ستمبر 2024 کو دو سال کی مدت کے لیے نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔  الیکٹرک موبلٹی پروموشن اسکیم (ای ایم پی ایس) 2024 کو یکم اپریل 2024 سے 30 ستمبر 2024 تک 6 ماہ کی مدت کے لیے نافذ کیا گیا، جسے پی ایم ای-ڈرائیو اسکیم میں شامل کیا گیا ہے ۔  اس اسکیم کا مقصد ای-2 ڈبلیو ، ای-3 ڈبلیو ، ای-ٹرک ، ای-بسیں ، ای-ایمبولینس ، ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشن اور وہیکل ٹیسٹنگ ایجنسیوںکی مدد کرنا ہے ۔
  5. پی ایم  ای -بس سیوا -پیمنٹ سیکورٹی میکانزم (پی ایس ایم) اسکیم:  28 اکتوبر 2024 کو نوٹیفائی کی گئی اس اسکیم کے لیے 3,435.33 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے اور اس کا مقصد 38,000 سے زیادہ الیکٹرک بسوں کی تعیناتی میں مدد کرنا ہے ۔  اس اسکیم کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی اے) کے ذریعے ڈیفالٹ ہونے کی صورت میں ای- بس آپریٹرز کو ادائیگی کی ضمانت فراہم کرنا ہے۔
  6.  اسکیم فار پروموشن آف مینوفیکچرنگ آف الیکٹرک پسنجر کارس  اِن انڈیا  یعنی ہندوستان میں برقی مسافر کاروں کی تیاری کو فروغ دینے کی اسکیم (ایس پی ایم ای پی سی آئی) کو ہندوستان میں برقی کاروں کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے 15 مارچ 2024 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔  اس کے لیے درخواست دہندگان کو کم از کم 4,150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی اور تیسرے سال کے اختتام پر کم از کم 25فیصد ڈی وی اے اور پانچویں سال کے اختتام پر 50فیصد ڈی وی اے حاصل کرنا ہوگا ۔

دیگر وزارتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں: -

  1. بجلی کی وزارت نے 17 ستمبر 2024 کو ’الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفرااسٹرکچر-2024 کی تنصیب اور آپریشن کے لیے رہنما خطوط‘ کے عنوان سے ای وی چارجنگ انفرااسٹرکچر کے لیے رہنما خطوط اور معیارات جاری کیے ہیں ۔  یہ نظر ثانی شدہ رہنما خطوط ملک میں ایک مربوط اور انٹرآپریبل ای وی چارجنگ انفرااسٹرکچر نیٹ ورک بنانے کے لیے معیارات اور پروٹوکول کا خاکہ پیش کرتے ہیں ۔ یہ رہنما خطوط ای وی چارجنگ اسٹیشنوں کے لیے بجلی کے کنکشن کی سہولت بھی فراہم کرتے ہیں ۔
  2. وزارت خزانہ نے الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی کو 12فیصد سے کم کرکے 5فیصد کردیا۔
  3. سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو گرین لائسنس پلیٹیں دی جائیں گی اور انہیں اجازت نامے کی ضروریات سے مستثنی قرار دیا جائے گا ۔ ایم او آر ٹی ایچ نے ریاستوں کو ای وی پر روڈ ٹیکس معاف کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ، جس سے ای وی کی ابتدائی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔
  4. ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے نجی اور تجارتی عمارتوں میں چارجنگ اسٹیشنوں کو شامل کرنے کو لازمی قرار دیتے ہوئے ماڈل بلڈنگ ضمنی قوانین میں ترمیم کی ہے ۔

یہ معلومات بھاری صنعتوں اور فولاد کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔

* * * ** * * *

ش ح۔م م ۔ص ج

U-NO: 7416

 


(Release ID: 2105208)
Read this release in: English , Hindi