کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اے یو آر آئی سی، چھترپتی شمبھاجی نگر، مہاراشٹر میں صنعتی شراکت داروں اور انجمنوں کے ساتھ گفت و شنید کی


مرکزی وزیر کاروباری نمو اور اختراع کے لیے ایک سازگار ماحول تیار کرنے کے لیے پابند عہد ہیں: جناب پیوش گوئل

مہاراشٹر سرگرمی کے ساتھ تمام تر شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہا ہے، اور اسے کاروبار اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک  سازگار منزل  میں تبدیل کر رہا ہے: جناب گوئل

جناب گوئل  نے صنعتی شراکت داروں کے ساتھ اشتراک قائم کرکے اے یو آر آئی سی ہال میں ہنرمندی اور روزگار مرکز قائم کرنے  کی توثیق کی

مرکزی وزیر نے جلد ہی تیار ہونے والے دیگھی بندرگاہ صنعتی علاقے کا فضائی جائزہ لیا

Posted On: 20 FEB 2025 7:34PM by PIB Delhi

تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے 19 فروری 2025 کو چھترپتی شیواجی جینتی کے مبارک موقع پر قومی صنعتی گلیارہ ترقیاتی پروگرام (این آئی سی ڈی پی) کے تحت اورنگ آباد صنعتی شہر (اے یو آر آئی سی) شیندرا کا دورہ کیا۔ انہوں نے اے یو آر آئی سی شیندرا میں مصروف عمل مختلف صنعتوں جیسے کوٹال فلمز پرائیویٹ لمیٹڈ، آئیناکس ایئر پروڈکٹس اور اُماسنس آٹو کمپو پرائیویٹ کا بھی دورہ کیا اور ترقی یافتہ بھارت کے وژن کی حصولیابی کے لیے  ان اکائیوں کے ذریعہ کی جارہی کوششوں کی ستائش کی۔

اے یو آر آئی سی کی عالمی مسابقت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ شیندرا-بڈکن انڈسٹریل ایریا، پلگ-این-پلے انفراسٹرکچر کے ساتھ عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور واک ٹو کام کی سہولیات کے ساتھ مستقبل کی شہری منصوبہ بندی کے لحاظ سے، ہندوستان کے بڑے پیمانے پر گرین فیلڈ صنعتی سمارٹ شہر کے طور پر کھڑا ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت ہند کی طرف سے این آئی سی ڈی پی کے تحت ایسے 20 صنعتی اسمارٹ شہر تیار کیے جا رہے ہیں جو کہ عالمی سرمایہ کاروں اور کاروباروں کو پورا کرنے والے ایک جدید صنعتی ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے مودی حکومت کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔

اے یو آر آئی سی میں مہارت کی ترقی کے ایک وقف مرکز کی اہم ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر نے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اسکل اینڈ جاب سینٹر کے قیام کی توثیق کی۔ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی ) پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس مرکز کے قیام میں پیش قدمی کرے، جسے اے یو آر آئی سی ہال میں دفتری جگہ کے 20,000 مربع فٹ کے اندر تزویراتی طور پر رکھا جائے گا۔

جناب گوئل نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو فعال طور پر فروغ دینے کے لیے مہاراشٹر کی تعریف کی، جس سے یہ کاروبار اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک سازگار مقام ہے۔ مہاراشٹر پر نظر رکھنے والے سرمایہ کار اس کی فعال حکومتی پالیسیوں، اسٹریٹجک مقام، ہنر مند افرادی قوت اور مضبوط صنعتی بنیاد سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010ROW.jpg

جناب گوئل نے ایک مضبوط صنعتی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم پر مزید زور دیا جو اختراع، پائیدار ترقی اور عالمی مسابقت کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک کے اولوالعزم وژن کو حاصل کرنے میں صنعتی شراکت داروں کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔

اس کے ساتھ ساتھ، وزیر جناب پیوش گوئل نے 20 فروری 2025 کو این آئی سی ڈی پی کے تحت آنے والے دیگھی پورٹ انڈسٹریل ایریا (ڈی پی آئی اے) اور قریبی اہم ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کا بھی فضائی جائزہ لیا جو اگست 2024 میں حکومت ہند کے ذریعے منظور کیا گیا تھا ۔ وزیر موصوف کو ڈی پی آئی اے میں اعلیٰ درجے کے ٹرنک انفراسٹرکچر، مربوط ماسٹر پلاننگ، ڈیمانڈ اسیسمنٹ، ٹارگٹ سیکٹرز اور عمل درآمد کی ٹائم لائنز کے بارے میں حکام نے بریفنگ دی۔ اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ ممبئی گوا ہائی وے پر اپنے اسٹریٹجک محل وقوع اور دیگھی پورٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ پروجیکٹ بے پناہ صلاحیتوں کا حامل ہے۔ وزیر نے ہدایت کی کہ ڈی پی آئی اے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ دوسروں کی پیروی کرنے کا معیار بنایا جا سکے۔

بات چیت میں سی آئی آئی ، فکی، ایسوچیم، سی ایم آئی اے ، ایم اے ایس ایس آئی اے، میجک ، مراٹھ واڑہ آٹو کلسٹر، دیو گری الیکٹرانک کلسٹر، لگھو ادیوگ بھارتی، اور دیگر ممتاز صنعتوں کے نمائندوں سمیت 100 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔ ان کی مسلسل حمایت اور تعاون مہاراشٹرا کو ایک اعلیٰ عالمی کاروباری مقام بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس تقریب نے مہاراشٹر پر توجہ مرکوز کرنے والے صنعت کاروں کو اپنے خیالات، اختراعی تجاویز اور کامیابی کی کہانیاں شیئر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026OFG.jpg

قومی صنعتی گلیارہ ترقیاتی کارپوریشن (این آئی سی ڈی سی)، مہاراشٹر صنعتی ترقیاتی کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی) اور مہاراشٹر انڈسٹریل ٹاؤن شپ لمیٹڈ (ایم آئی ٹی ایل) کے عہدیدار بھی اس تقریب کے دوران موجود تھے جنہیں عزت مآب وزیر کی جانب سے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ضروری ہدایات دی گئیں۔

اے یو آر آئی سی کے بارے میں:

شیندرا اور بڈکن صنعتی علاقوں کو دو مرحلوں میں تیار کیا جا رہا ہے، جو 4,000 ہیکٹر (10,000 ایکڑ) پر محیط ہے تاکہ ایک جدید صنعتی مرکز قائم کیا جا سکے۔ اورک اسمارٹ سٹی متوازن ترقیاتی ماڈل کی پیروی کرتا ہے، جس میں 60فیصد آراضی صنعتوں کے لیے وقف ہے اور بقیہ 40فیصد  کمرشل، رہائشی، تعلیمی اور صحت کی سہولیات کے لیے مختص کی گئی ہے۔ پانی کی فراہمی، بجلی، سیوریج سسٹم، اور تیز رفتار انٹرنیٹ سمیت ضروری بنیادی ڈھانچہ شیندرا (2,000 ایکڑ) اور بڈکن مرحلہ-1 (2,500 ایکڑ) میں تیار کیا گیا ہے، جس میں زیر زمین تقسیم انفرادی صنعتی پلاٹوں تک پہنچتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پانی کی طلب کا 42فیصد  ٹریٹڈ گندے پانی سے پورا کیا جائے گا۔ شہر اعلی درجے کے ایس سی اے ڈی اے سسٹمز، سی سی ٹی وی نگرانی، ہوا کے معیار کی نگرانی کے سینسر، اور موثر حکمرانی کے لیے ٹریفک کنٹرول کے طریقہ کار سے لیس ہے۔ مزید برآں، ای-لینڈ مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ صنعتی زمین کی الاٹمنٹ کے لیے ایک شفاف عمل کو یقینی بناتا ہے۔ اپنے بجلی کی تقسیم کے لائسنس کے ساتھ، اورک سمارٹ سٹی کم ٹیرف پر بجلی فراہم کرتا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے لیے اپنی اپیل میں اضافہ ہوتا ہے۔

دیگھی پورٹ صنعتی علاقے کے بارے میں:

رائے گڑھ ضلع میں روہا اور مان گاؤں تحصیلوں میں 6056 ایکڑ میں پھیلا دیگھی بندرگاہ صنعتی  علاقہ، ممبئی اور پونے سے اپنی نزدیکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صنعتی ترقی کا ایک اہم علاقہ ہے۔ یہ پروجیکٹ قومی شاہراہ 66 (ممبئی – گوا ہائی وے)، قومی شاہراہ 753 ایف (مان گاؤں – پونے  ہائی وے) اور اہم ریاستی شاہراہ 05، سمیت اہم شاہراہوں کے توسط سے بلا رکاوٹ رابطے کو یقینی بناتا ہے، جس سے عالمی اور گھریلو سرمایہ کاروں کے لیے اس کی اپیل مضبوط ہوتی ہے۔ ڈی پی آئی اے کو انجینئرنگ، ادویہ سازی، کیمیاوی اشیاء، کپڑے کی صنعت، اور خوردنی و مشروبات  پر مشتمل اشیاء  کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کلیدی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:7401


(Release ID: 2105130) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Marathi , Hindi