دیہی ترقیات کی وزارت
دین دیال انتیودیہ یوجنا کے تحت قومی دیہی روزی روٹی مشن کےتمام اہل دیہی غریب خاندانوں کی شناخت کو یقینی بناتے ہوئے انہیں سیلف ہیلپ گروپوں میں شامل کرتا ہے
Posted On:
03 DEC 2024 3:53PM by PIB Delhi
دین دیال انتیودیا یوجنا نیشنل رورل لائیولی ہڈس مشن (ڈاے وائی این آر ایل ایم) کے تحت ذات کے زمرے سے متعلق ڈیٹا صرف درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ ذاتوں کے لئےبرقرار رکھا جاتا ہے۔ کسی مخصوص ذات کے زمرے سے تعلق رکھنے والے پچاس فیصد یا اس سے زیادہ اراکین والے گروپوں کو اس مخصوص زمرے کے گروپ کے طور پر نشان زد کیا جاتا ہے۔ اب تک 10.05 کروڑ خاندانوں کو 90.87 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) میں منظم کیا گیا ہے۔ لوکوس ڈاٹ اِن پر دستیاب رپورٹ کے مطابق، 28 نومبر 2024 تک گروپوں کی زمرہ وار تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
زمرہ
|
سیلف ہیلپ گروپس کی تعداد
|
1.
|
درج فہرست ذات
|
2011504
|
2.
|
شیڈولڈ ٹرائب
|
1228555
|
3.
|
دیگر پسماندہ ذات
|
3514738
|
ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت، تمام اہل دیہی غریب کنبوں کی شناخت کرکے انہیں سیلف ہیلپ گروپس میں منظم کیا جاتا ہے۔ اہل خاندانوں میں ایک یا زیادہ محروم خاندان شامل ہیں، یعنی سماجی اقتصادی اور ذات کی مردم شماری (ایس ای سی سی 2011) کے مطابق خود بخود شامل خاندان اور ‘غریبوں کی شراکتی شناخت’ (پی آئی پی) کے عمل کے ذریعے شناخت کئے گئے اور گرام سبھا کے ذریعے توثیق شدہ تمام اہل خاندان این آر ایل ایم ہدف گروپ تشکیل دیتے ہیں۔ ایک بار شناخت ہونے کے بعد، تمام اہل خاندانوں کو ایس ایچ جیز میں منظم کیا جاتا ہے۔
حکومت نے شہری غریبوں کی سماجی و اقتصادی پروفائلنگ شروع کر دی ہے۔
ڈی اے وائی-این آر ایل ایم مستفیدین کو حکومت ہند کی مختلف اسکیموں تک رسائی میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ ان میں سے کچھ کی تفصیلات یہ ہیں:
سال 2025-2024 کے دوران، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جےجے بی وائی) کے تحت 4.93 کروڑ ایس ایچ جی ارکان کا اندراج کیا گیا ہے۔ پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) کے تحت 6.14 کروڑ اور پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) کے تحت 7.92 کروڑ مستفیدین کو اس دائرے میں لایا گیا ہے۔
فوڈ پروسیسنگ اور صنعت کی وزارت کی پردھان منتری مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز فارملائزیشن (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کو متعلقہ ریاستی دیہی روزی روٹی مشن (ایس آر ایل ایم ایس) کے ذریعے اس کے بیج کیپٹل جزو کے لیے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز اور دیہی ترقی کی وزارت نے مشترکہ طور پر لاگو کیا ہے۔ خوراک کی پروسیسنگ کی سرگرمیوں میں مصروف سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز /ایس ایچ جی) ممبران کو ایم او ایف پی آئی کی طرف سے 40،000 روپے تک کی رقم فراہم کی جا رہی ہے۔ 31 اکتوبر 2024 تک، 2,51,193 ایس ایچ جی کاروباریوں کو 831.27 کروڑ روپے کے بیج کیپٹل کے ساتھ مدد کی گئی ہے۔
ڈی اے وائی –این آر ایل ایم زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی طرف سے لاگو کی جانے والی پرم پراگت کرشی وکاس پریوجنا (پی کے وی وائی) کے ساتھ بھی منسلک ہے ، جس کا مقصد خواتین کسانوں کو زمین کی تیاری، مائع جیو کھادوں کی فراہمی، بیج کی تیاری، نامیاتی بیجوں کی خریداری، پی سی ایچ کی بیماری کو کنٹرول کرنے ، مویشیوں کے شیڈ/پولٹری شیڈ/سور کی تعمیر، نامیاتی پیداوار کی پیکنگ، لیبلنگ اور برانڈنگ، مٹی کی جانچ، نامیاتی سرٹیفیکیشن اور خواتین کسانوں اور کمیونٹی ریسورس پرسنز کا دورہ اور تربیت میں مدد فراہم کرنا ہے۔
محکمہ حیوانات اور ڈیری اور ماہی پروری کی طرف سے نافذ کردہ اسکیموں کے فوائد تک رسائی کے لیے ضروری سہولت فراہم کی جاتی ہے جس میں غریب بے زمین کسانوں، بیواؤں اور معاشرے کے دیگر کمزور طبقات کو دودھ دینے والے جانور فراہم کرنا، چھوٹے مرغیوں اور مرغیوں کی پیداوار بڑھانے میں مدد، مائیکرو لیول انفراسٹرکچر کو ترقی دینا، گاؤں کی سطح پر مچھلیوں کی پرورش اور پروموشن فارمز کی ترقی شامل ہے۔
یہ جانکاری وزیر مملکت برائے دیہی ترقی ڈاکٹر چندر شیکھر پیما سانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
(Release ID: 2104889)
Visitor Counter : 24