کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے پر دستخط کے تین سال کی تکمیل
Posted On:
18 FEB 2025 7:06PM by PIB Delhi
بھارت-متحدہ عرب امارات کے جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (سی ای پی اے) پر دستخط کے تین سال 18 فروری کو 2025مکمل ہو رہے ہیں۔ سی ای پی اے ایک مکمل اور گہرا معاہدہ ہے جس پر 18 فروری کو 2022وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمراں عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان ایک ورچوئل سمٹ کے دوران دستخط کیے گئے تھے ۔ معاہدہ یکم مئی 2022سے نافذ العمل ہوا۔
سی ای پی اے پر دستخط کے بعد سے دوطرفہ تجارتی تجارت مالی سال 21-2020 میں 43.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2023-24 میں 83.7 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ رواں مالی سال (اپریل تا دسمبر 2024) کے دوران یہ مالیت 71.8 ارب ڈالر ہے۔ سی ای پی اے تجارتی باسکٹ میں تنوع کی اپنی صلاحیت کو بروئے کار لانے میں کام یاب رہا ہے کیوں کہ مالی سال 2023-24 میں غیر تیل تجارت 57.8 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی جو کل تجارت کا نصف سے زیادہ ہے۔ یہ 2030 تک دوطرفہ نان آئل تجارت کو 100 بلین ڈالر کی سطح تک لے جانے کے ہدف کے مطابق ہے۔ سی ای پی اے کی ترجیحی ڈیوٹیوں کے استعمال کا تعلق ہے، نافذ ہونے کے بعد سے اب تک تقریباً 2,40,000 سرٹیفکیٹ آف اوریجن جاری کیے جا چکے ہیں جن میں سے متحدہ عرب امارات کو مجموعی طور پر 19.87 بلین امریکی ڈالر کی برآمد ات کی گئی ہیں۔
بھارت کی برآمدات کے لحاظ سے مالی سال 2023-24 میں نان آئل برآمدات 27.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جو سی ای پی اے کے نفاذ کے بعد سے 25.6 فیصد کی اوسط ترقی کو ظاہر کرتی ہیں۔ سیکٹرل سطح پر ریفائنڈ خام تیل کی مصنوعات اور جواہرات و زیورات کی مصنوعات، برقی مشینری اور سازوسامان، بوائلر، جنریٹر اور ری ایکٹرز اور نامیاتی اور ان آرگینک کیمیکلز جیسے ہلکے اور درمیانے درجے کی اعلی ٹیکنالوجی کی اشیا نے بڑی کام یابیاں حاصل کی ہیں۔ اس کے علاوہ، مصنوعات کی سطح پر، اسمارٹ فونز مالی سال 2023-24 کے دوران متحدہ عرب امارات کے لیے 2.57 بلین امریکی ڈالر مالیت کی شپمنٹ برآمد ات کی اہم اشیا کے طور پر ابھرے ہیں۔
معاہدے پر دستخط کے بعد سے دونوں حکومتوں نے ایک دوسرے کے برآمد کنندگان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باقاعدگی سے اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور حکام کے درمیان تکنیکی تبادلہ خیال کے ذریعے کوششیں کی ہیں۔ سی ای پی اے کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ادارہ جاتی میکانزم کے طور پر قائم مشترکہ کمیٹی پہلے ہی جوائنٹ / ایڈیشنل سکریٹری کی سطح پر دو بار میٹنگ کرچکی ہے - آخری میٹنگ اکتوبر، 2024 میں ہوئی تھی۔ دوطرفہ تجارت سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹریڈ ان گڈز کمیٹی نے بھی کئی بار میٹنگ کی ہے۔ باہمی تعاون اور اعتماد کے جذبے کے تحت دونوں فریقوں نے مختلف دیگر ذیلی کمیٹیوں کو فعال کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں تاکہ خدمات میں تجارت، اصل کے اصولوں، کسٹم طریقہ کار اور تجارتی سہولت کاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ دبئی میں عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعے بھارت مارٹ پہل کا افتتاح بھارتی مینوفیکچررز کے لیے اپنی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں پیش کرنے کے لیے ون اسٹاپ شاپ کے طور پر کام کرے گا اور ہماری برآمدات کو فروغ دے گا۔
بھارت اور متحدہ عرب امارات کے سی ای پی اے کے نتیجے میں ایم ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے، روزگار پیدا کرنے اور کاروبار کے نئے مواقع پیدا کرکے دونوں ممالک کے لیے اقتصادی شراکت داری اور سفارتکاری کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ بھارت اور متحدہ عرب امارات مضبوط تجارت اور مواقع کو فروغ دینے اور سی ای پی اے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نئی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے اپنی اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے عہدبستہ ہیں۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 7312
(Release ID: 2104501)
Visitor Counter : 23