محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محنت ورزگار کی وزارت نے روزگار مواقع میں اضافے کے لیے اے پی این اے کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے


اے پی این اے کے ساتھ اس معاہدے کے نتیجے میں قومی کریئر خدمت (این سی ایس) پورٹل پر سالانہ 10 لاکھ اضافی روزگار مواقع دستیاب ہوں گے

Posted On: 18 FEB 2025 7:01PM by PIB Delhi

نوکری تلاش کرنے والے نوجوانوں کے لیے روزگار کے امکانات میں اضافہ کرنے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے، محنت و روزگار کی وزارت (ایم او ایل ای)  نے بھارت کے سرکردہ روزگار بھرتی پلیٹ فارموں میں سے ایک، اے پی این اے کے ساتھ ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے ہیں۔ اس شراکت داری  سے قومی کریئر خدمت (این سی ایس) پورٹل پر سالانہ 10 لاکھ سے زائد روزگار مواقع دستیاب ہوں گے

این سی ایس پورٹل روزگار کے متلاشی افراد آجرین کے درمیان ایک اہم پل کے طور پر کام کرتا ہے، اس کے تحت 40 لاکھ سے زائد آجرین درج رجسٹر ہیں  اور اس کے آغاز سے لے کر اب تک 4.40 کروڑ اسامیاں پیدا کی جا چکی ہیں۔ اس پورٹل پر کسی بھی وقت 10 لاکھ اسامیاں دستیاب  ہوتی ہیں، جو وافر تعداد میں مواقع  کی دستیابی کو یقینی بناتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014MS6.jpg

مفاہمتی عرضداشت کے اہم فوائد :

• توسیع شدہ ملازمت تک رسائی: این سی ایس پر ملازمت کے متلاشی میٹرو اور نان میٹرو شہروں میں روزگار کے وسیع تر اختیارات حاصل کریں گے۔

• بلارکاوٹ ارتباط: اے پی این اے ، این سی ایس پورٹل پر نوکریوں کی فہرستیں پوسٹ کرے گا، جس سے آجروں کو رسمی اور غیر رسمی شعبوں میں امیدواروں سے جوڑا جائے گا۔

• مبنی بر شمولیت بھرتی: یہ شراکت داری خواتین اور معذور افراد کے لیے مساوی مواقع کو فروغ دے گی، بھرتی کے منصفانہ عمل کو یقینی بنائے گی۔

• متنوع ٹیلنٹ پول: اے پی این اے ، این سی ایس کے امیدواروں کے وسیع ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کرے گا، جبکہ ایم او ایل ای یوزر فرینڈلی آن لائن اور آف لائن انٹرفیس کے ذریعے ہموار انضمام کی سہولت فراہم کرے گا۔

• روزگار منڈی کو مضبوط بنانا: یہ پہل قدمی این سی ایس کے مشن کے ساتھ ہم آہنگ ہے تاکہ ایک متحرک، جامع روزگار ایکو نظام تشکیل دیا جائے، جس سے تمام پس منظر کے ملازمت کے متلاشی افراد کو مناسب مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے۔

یہ اشتراک ہنر اور روزگار کے درمیان فاصلے کو پر کرنے میں ایک اہم قدم کی حیثیت رکھتا ہے، جس سے بھارت میں اقتصادی نمو مہمیز ہوگی اور افرادی قوت میں ترقی رونما ہوگی۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:7308


(Release ID: 2104483) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi