بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے جوگی گھوپا میں آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل کو قوم کے نام وقف کیا


ہندوستان کی لاجسٹک ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کا نئے سرے سے احیاءکیا گیا تاکہ  وزیر اعظم نریندر مودی کے ’وکست بھارت‘ کے وژن کو آگے بڑھایا جاسکے: سربانند سونووال

سربانند سونووال نے جوگی گھوپا سے بنگلہ دیش تک 110 میٹرک ٹن کارگو کے ساتھ ایم وی پدما نیوی گیشن II کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا

’’ہندوستان، بھوٹان اور بنگلہ دیش کے درمیان سہ فریقی تجارت کو فروغ دینے کے لیےجوگی گھوپا میں نیا ٹرمینل مشرقی ہندوستان کے لاجسٹک سیکٹر کے لیے ایک گیم چینجر ہے ‘‘: سربانند سونووال

جوگی گھوپا میں ٹرمینل 82 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنایا گیا ہے، جو کارگو ہینڈلنگ کے لیے الیکٹرک لیول لفنگ کرین کے ساتھ آر سی سی جیٹی سے لیس ہے

بھوٹان کی شاہی حکومت  کے صنعت، تجارت اور روزگار کے وزیر عزت مآب، لیون پو نامگیال دورجی نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی

Posted On: 18 FEB 2025 5:30PM by PIB Delhi

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج جوگی گھوپا میں ان لینڈ واٹر ویز ٹرمینل (آئی ڈبلیو ٹی) کا افتتاح کیا اور اسے ملک کے عوام کے نام وقف کیا ۔ اس موقع پر مرکزی وزیر نے بنگلہ دیش کو پتھر کی چپس کے ساتھ 110 میٹرک ٹن کوئلہ لے کر بارجز اجے اور دکشو کے ساتھ دو بارجز والے ایک جہاز ایم وی ترشول کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ۔ ٹرمینل کا سنگ بنیاد فروری 2021 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے رکھا تھا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036SMA.jpg

یہ ٹرمینل اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ بھوٹان میں گیلیفو سے 91 کلومیٹر ، بنگلہ دیش کی سرحد سے 108 کلومیٹر اور گوہاٹی سے 147 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔  یہ بنگلہ دیش اور بھوٹان کے ساتھ ہندوستان کے دو طرفہ تجارتی تعلقات کے لیے اہم ہے ۔  جوگی گھوپا ٹرمینل ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پی آئی ڈبلیو ٹی اینڈ ٹی کے تحت اعلان کردہ بندرگاہوں میں سے ایک ہے ۔  سال 2027 تک ، اس ٹرمینل سے سالانہ 1.1 ملین ٹن کا کارگو سنبھالنے کی توقع ہے ۔  ایم وی پدم نیویگیشن II جہاز بارجز اجے اور دکشو کے ساتھ 110 میٹرک ٹن کوئلہ لے کر جا رہا ہے ، جبکہ ایم وی ترشول بنگلہ دیش کے لیے پتھر کی چپس لے جا رہا ہے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا ’’آج ملک میں آبی گزرگاہوں سے  نقل و حمل کے شعبے کے لیے ایک تاریخی دن ہے کیونکہ ہم جوگی گھوپا میں آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل کو عوام اور قوم کے لیے وقف کر رہے ہیں ۔  وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں آبی گزرگاہوں سے نقل و حمل میں زبردست تبدیلی آ رہی ہے جو ہندوستان کی لاجسٹک ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے اور ہمیں مودی جی کے وکست بھارت کے وژن کی طرف لے جا رہی ہے ۔  جوگی گھوپا میں آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل خطے میں کنکٹی ویٹی کی صورت حال کو تبدیل کرنے اور بھوٹان و بنگلہ دیش کے ساتھ ہماری سہ فریقی تجارت کو تقویت دینے کے لیے تیار ہے ۔  اس کی اسٹریٹجک پوزیشن اسے خطے کے لیے معاشی ضرب کار(ملٹی پلائر) کا کردار ادا کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے ، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے ’پڑوسی پہلے‘ (نیبر فرسٹ) کے نظریے کا ثبوت ہے ۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004OY6W.jpg

اسٹریٹجک علاقائی منصوبوں اور پڑوسی ممالک جیسے بنگلہ دیش ، نیپال ، بھوٹان ، میانمار اور دیگر کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے ، ہندوستان علاقائی تجارت اور ہموار نقل و حمل کے روابط کو بڑھانے کے لیے خود کو ایک اہم آبی گزرگاہ کے طور پر قائم کر رہا ہے ، اس طرح خطے کے اقتصادی منظر نامے کی پائیداری اور طاقت کو یقینی بناتے ہوئے جنوبی ایشیا کی مجموعی ترقی اور انضمام میں  تعاون دے  رہا ہے ۔

بیاسی (82) کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیے گئے جوگی گھوپا ٹرمینل میں ایک آر سی سی جیٹی ہے جس میں کارگو ہینڈلنگ کے لیے الیکٹرک لیول لفنگ (ای ایل ایل) کرین کے لیے ڈیزائن کیا گیا آر سی سی اپروچ ہے ۔  ٹرمینل میں انتظامی عمارت ، کسٹم آفس بلڈنگ ، امیگریشن آفس ، ٹرک پارکنگ ایریا ، پاور بیک اپ کے ساتھ 1100 مربع میٹر کوَرڈ اسٹوریج ایریا  اور 11,000 مربع میٹر اوپن اسٹوریج جیسی بنیادی ڈھانچہ جاتی  سہولیات بھی ہیں ۔

اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا  ’’اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی ترقی ہندوستان میں لاجسٹک سیکٹر کی صورت کو تبدیل کرنے کا مادہ  رکھتی ہے ۔  دریاؤں اور آبی ذخائر کے اپنے وسیع نیٹ ورک سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ، ہم سامان کے لیے ایک پائیدار ، سستے  اور موثر نقل و حمل کا طریقہ تشکیل دے سکتے ہیں ۔  وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں ، حکومت نے کارگو اور مسافروں کی آمد و رفت، دونوں کے لیے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل کے ماحولیاتی نظام کو بااختیار بنانے اور اس کے قابل بنانے کے لیے نیشنل واٹر ویز ایکٹ ، 2016 ، ان لینڈ ویسلز ایکٹ ، 2021 اور دیگر  بہت سے اہم قوانین لائے ہیں ۔‘‘

اس تقریب میں بھوٹان کی شاہی حکومت کے صنعتوں ، کامرس اور روزگار کے وزیر عزت مآب لیون پو نامگیال دورجی ، آسام حکومت کے پنچایت اور دیہی ترقی کے وزیر رنجیت کمار داس ، آسام حکومت کے صنعتوں اور کامرس ، کاروباری اداروں کے وزیر بمل بورا ، آسام حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ جوگن موہن ، ایم پی (بارپیٹا) رقیب الحسین ، ایم پی (دھوبری) پردیپ سرکار ، ایم ایل اے (ابھیاپوری ساؤتھ) وجے کمار ، آئی اے ایس ، چیئرمین ، آئی ڈبلیو اے آئی سمیت دیگر معززین نے شرکت کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005CFNC.jpg

شمال مشرق میں این ڈبلیو-2 کی جامع ترقی ، پانڈو میں جہاز کی مرمت کی سہولت ، بوگیبیل ٹرمینل کی ترقی ، پانڈو سے آخری میل تک رابطہ جیسے منصوبے کچھ ایسے منصوبے ہیں جو اس وقت ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں ۔  شمال مشرقی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے بڑی سرمایہ کاری کا تصور کیا گیا ہے ، یہ اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں ان آبی گزرگاہوں کے اہم کردار کا ایک شاندار ثبوت ہے ۔  جوگی گھوپا میں نئے آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل کو آپریشنل بنانا اس سمت میں ایک قدم ہوگا ۔

آسام کے ساتھ ساتھ شمال مشرقی ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں آئی ڈبلیو ٹی جوگی گھوپا کے کردار پر بات کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں شمال مشرق ترقی کے ضرب کار (ملٹی پلائر) میں تبدیل ہو گیا ہے اور آسام اس تبدیلی کی قیادت کر رہا ہے ۔  جب ہم وکست بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں ، شمال مشرق کی بے پناہ صلاحیت کا ایک اہم کردار ہے ۔  برہم پترا (نیشنل واٹر ویز 2) کے ساتھ دریا کے نظام کے ہمارے بھرپور اور پیچیدہ انٹر ویب کے ساتھ ایک اہم کردار ادا کرتے ہوئے ، حکومت خطے میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں سے نقل و حمل کی ترقی میں مدد کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ایکو سسٹم تیار کر رہی ہے ۔  ہمیں یقین ہے کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے حصے کے طور پر اندرون ملک آبی گزرگاہیں 2047 تک ہماری معیشت کے اقتصادی اور تجارتی عناصر کو آتم نربھر بھارت بننے کے قابل بنائیں گی ۔‘‘

آئی ڈبلیو ٹی سیکٹر نے گزشتہ دہائی میں تجارت اور نقل و حمل کے لحاظ سے بے مثال اضافے کا مشاہدہ کیا ہے ۔  آپریشنل قومی آبی گزرگاہوں کی تعداد میں 767 فیصد اضافہ ہوا ہے ، این ڈبلیو پر ہینڈل کیے جانے والے کارگو کے حجم میں 727 فیصد اضافہ ہوا ہے ، ملٹی ماڈل ٹرمینلز میں 62 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے لیے مختص بجٹ میں 860 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔  قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو ٹریفک میں گزشتہ دس سالوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔یہ ایک دہائی قبل 18 ملین ٹن سے  بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 133 ملین ٹن ہوگیا ہے جو کہ سی اے جی آر  کے اعتبار سے   22 فیصد سے زیادہ ہے۔

اندرونی آبی گزرگاہیں سیاحت کے شعبے کے لیے بھی اہمیت رکھتی ہیں ۔  ایم وی گنگا ولاس کے تاریخی سفر نے کروز ٹورازم کے ’دنیا کے سب سے طویل ریور کروز‘ ہونے اور 27 مختلف دریائی نظاموں ، 5 ریاستوں اور دو ممالک سے سفر کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا ۔  ریور کروز ٹورازم کے شعبے میں گزشتہ ایک دہائی میں خاطر خواہ ترقی ہوئی ہے ۔  ریور کروز جہازوں کی تعداد14-2013 میں 3 سے بڑھ کر 24-2023  میں 25 ہو گئی ہے ۔

آئی ڈبلیو ٹی سیکٹر میں اوسط سالانہ خرچ 1986 سے 2014 تک 28 برسوں کے لیے محض 58 کروڑ روپے سالانہ سے بڑھ کر 2014 سے دسمبر 2024 تک پچھلے 11 برسوں کے دوران 648 کروڑ روپے سالانہ ہو گیا ۔

گوہاٹی میں دریاؤں کے ساتھ سفر کرنے والے مسافروں کے لیے ون اسٹاپ حل کے طور پر ایک عالمی معیار کا ریور کروز ٹرمینل تیار کیا جا رہا ہے ۔  اس کے علاوہ سلگھاٹ ، بشوناتھ گھاٹ ، نیمتی اور گجّن میں 4 مخصوص ریور کروز ٹرمینلز کی ترقی مناسب آف شور سہولیات اور جدید سہولیات کے ساتھ کی جا رہی ہے ۔

نریندر مودی حکومت نے اگلے پانچ سالوں میں ہندوستان میں کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے’کروز بھارت مشن‘ بھی شروع کیا ہے ، جس کا مقصد 10 سی (سمندری) کروز ٹرمینلز ، 100 ریور کروز ٹرمینلز اور پانچ مرینا قائم کرنا ہے ۔  اس مشن کا مقصد کروز کالز اور مسافروں کی تعداد کو دوگنا کرنا ، علاقائی اتحاد کو مضبوط کرنا  اور 2029 تک سمندری اور دریا کے کروز مسافروں میں نمایاں اضافہ کرنا ہے ، جس سے ملک بھر میں سیاحت اورکنکٹی ویٹی میں اضافہ ہوگا ۔  حکومت نے ملک بھر میں جہازوں کی محفوظ اور ہموار نقل و حرکت کو ہموار کرنے کے مقصد سے 111 نیشنل واٹر ویز اینڈ ان لینڈ ویسلز ایکٹ 2021 کا اعلان کرتے ہوئے نیشنل واٹر ویز ایکٹ 2016 کے نفاذ جیسی بڑی قانون سازی  سے متعلق اصلاحات بھی کی ہیں ۔

سربانند سونووال نے اعلان کیا کہ آئی ڈبلیو اے آئی نے کوچی واٹر میٹرو ماڈل کی نقل تیار کرنے کے لیے گوہاٹی سمیت 12 ریاستوں کے 18 شہروں میں واٹر میٹرو پروجیکٹ تیار کرنے کے مقصد سے شہری آبی نقل و حمل کے نظام کو مضبوط کرنے کا تصور کیا ہے ۔

آئی ڈبلیو ٹی جوگی گھوپا کے بارے میں:

جوگی گھوپا میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ٹرمینل کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نریندر مودی نے 18 فروری 2021 کو رکھا تھا ۔  آئی ڈبلیو اے آئی ، پی ایس ڈبلیو کی وزارت نے ٹرمینل کی تعمیر کا کام این ایچ آئی ڈی سی ایل کو سونپا ہے ۔  اس پروجیکٹ کی کل لاگت 82.03 کروڑ روپے ہے ۔  15 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا یہ ٹرمینل جوگی گھوپا میں ایم ایم ایل پی سے 4 لین والی سڑک کے ساتھ اور این ایچ 17 سے متصل ہے ۔  یہ ٹرمینل ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بھارت مالا پروگرام کے تحت دالو-تورا-گولپارا-گیلیفو ملٹی ماڈل ٹریڈ روٹ کے ساتھ اقتصادی راہداری کی ترقی کے لیے طے پانے والے مفاہمت نامے پر غور کرتے ہوئے اہم ہے ۔  جوگی گھوپا تجارت اور ٹرانزٹ کے لیے ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ (آئی بی پی آر) کے ساتھ اہم پورٹ آف کالز میں سے ایک ہے ۔

ٹرمینل بنگلہ دیش اور بھوٹان کے ساتھ تجارت کے لیے اہم ہے ۔  جوگی گھوپا ٹرمینل کا فاصلہ گیلیفو بھوٹان (گیلیفو مائنڈفل نیس سٹی) سے صرف 91 کلومیٹر ہے جہاں بھوٹان کی شاہی حکومت کی طرف سے ایک جدید شہر زیر تعمیر ہے ۔  ٹرمینل آئی ڈبلیو ٹی کے ذریعے بی بارڈر سے 108 کلومیٹر اور گوہاٹی سے 147 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ۔  ٹرمینل کولکتہ/ہلدیہ کو جوڑنے والے آئی بی پی روٹ کے ذریعے بنگلہ دیش ، شمال مشرق کی بارک وادی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے دیگر حصوں سے منسلک ہے ۔  ٹرمینل کی اہم خصوصیات میں ، آر سی سی جیٹی کا سائز100mx21m ہے جس میں آر سی سی اپروچ (136mx8m) ہے۔  اس پروجیکٹ میں ایڈمن بلڈنگ (جی + 2) کسٹمز بلڈنگ ، امیگریشن بلڈنگ ، 60m x18m کاٹرانزٹ (کورڈ اسٹوریج) ، اوپن اسٹوریج (6280 مربع میٹر اور 3700 مربع میٹر) سیکیورٹی کے ساتھ 412 کے وی اے کنکشن کے ساتھ ساتوں دن 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ، محفوظ باؤنڈری وال ، 1500 مربع میٹر کی مناسب ٹرک پارکنگ کی سہولت ، کینٹین اور ریسٹ روم کی سہولت شامل ہے ۔  ٹرمینل کی ابتدائی صلاحیت 1.1 ایم ٹی پی اے ہے۔  اس ٹرمینل سے جن بنیادی اجناس کی ہینڈلنگ متوقع ہے ان میں خوردنی اناج ، کھاد ، تار کول/بٹومین ، پی او ایل اور خام تیل ، خوردنی تیل ، فلائی ایش ، درآمد شدہ کوئلہ ، اسٹون چپس وغیرہ شامل ہیں ۔  جوگی گھوپا ٹرمینل کو ایم ایم ایل پی جوگی گھوپا سے جوڑنے کے لیے ایک ریلوے بی جی سائڈنگ قائم کرنے کی بھی تجویز ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م م ۔ ن م۔

U- 7299


(Release ID: 2104440) Visitor Counter : 27


Read this release in: English , Hindi , Assamese , Tamil