ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو‘فضلات کی ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تبدیلی 2025’کے عنوان سے ایک روزہ کانکلیو کا افتتاح کیا


پائیدار ترقی اور وسائل کی کارکردگی کوبہتر کرنے کے لیے صنعتوں کے ذریعہ سرکلر اپروچ کو اپنانا ناگزیر ہے: جناب بھوپیندریادو

کامیاب سرکلر معیشت کی چار کلیدی حکمت عملیوں-سرکلریٹی کے لیے مصنوعات کی ڈیزائن کا اعادہ ؛ ری سائیکلنگ کی جدیدترین ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری ؛ سپلائی چین کے تال میل کی مضبوطی ؛ صارفین کی آگاہی اور طرز عمل کی تبدیلی کواجاگر کیاگیا

Posted On: 18 FEB 2025 3:43PM by PIB Delhi

ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج ‘فضلات کی ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تبدیلی 2025’کے عنوان سےری سائیکلنگ اینڈ انوائرمنٹ انڈسٹری ایسوسی ایشن آف انڈیا (آر ای آئی اے آئی) کے زیر اہتمام ایک روزہ کانکلیو کا افتتاح کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SWJ5.jpg

مرکزی وزیر نےافتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، ‘‘ہندوستان میں سالانہ تقریبا 62 ملین ٹن فضلہ پیدا ہوتا ہے ، جس میں پلاسٹک ، الیکٹرانک اور مضر صحت فضلات تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔  لو ، بناؤ اور ٹھکانے لگاؤ کے روایتی لائنیئر اقتصادی ماڈل اب پائیدار نہیں ہے ۔  کوڑے دانوں پر بڑھتے ہوئے بوجھ ، قدرتی وسائل کی کمی ، اور کوڑے کو بلا روک ٹوک ٹھکانے لگانے کے طریقے سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے ۔  سرکلر اکانومی صرف ایک متبادل نہیں ہے ؛بلکہ یہ ناگزیر ہے ۔  اس سے بنیادی تبدیلی کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ہم مواد کی پیداوار ، استعمال اور بندوبست کیسے کرتے ہیں ۔ ’’  انہوں نے کہا کہ اچھی طرح سے کام کرنے والی سرکلر معیشت نہ صرف قدرتی وسائل کا تحفظ کرتی ہے بلکہ صنعتی اختراع ، اقتصادی مسابقت اور روزگار کے مواقع کو بھی فروغ دیتی ہے ۔

جناب بھوپیندریادو نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں ہندوستان فضلہ کے روایتی نظم سے ہٹ کر فضلات سے  حصول دولت کی پہل کے ذریعے ری سائیکلنگ کی اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی سمت میں بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ‘‘سرکلر اکانومی کا مستقبل میں اہم کردار ہے جس میں پروڈکٹ ڈیزائن سے لے کر اینڈ آف لائف مینجمنٹ تک ہر مرحلے پرفضلے کو کم کرنا ، دوبارہ استعمال کرنا اور ری سائیکلنگ شامل ہے ۔  فضلہ کو بوجھ کے طور پر نہیں بلکہ وسیلہ کے طور پر برتاجانا چاہیے ۔  اقتصادی استحکام ، ماحولیاتی پائیداری اور سماجی تحفظ کے حصول کے لیے پائیدار طریقوں کو اپنانا بہت ضروری ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00253TS.jpg

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ سال 2050 تک ہندوستان کی سرکلر معیشت کی مارکیٹ ویلیو 2 کھرب ڈالر ہونے اور ایک کروڑ ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے ۔  یہ اسٹارٹ اپس اور نئے ری سائیکل شدہ مصنوعات سازوں کے لیےبڑا موقع ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس ترقی کو ماحولیاتی پائیداری کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ضروری ہے ، جس میں فطرت کے موثر ری سائیکلنگ سسٹم سے تحریک حاصل کرناچاہیے کیونکہ کوئی بھی فردفطرت کی طرح ری سائیکل نہیں کرتا ہے ۔

جناب بھوپیندریادو نے ملک میں قائم ری سائیکلنگ کی صنعتوں سے اپیل کی کہ وہ قدرتی وسائل پر انحصار کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کے لیے درکار اہم معدنیات کی درآمدات کو کم کرنے کے لیے نئی جدید ٹیکنالوجیز تیار کرے اور انہیں اپنائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘سرکلر اکانومی کے اصولوں کو اپنانے سے زبردست اقتصادی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں ۔  وسائل کی کارکردگی کی طرف یہ منتقلی آتم نربھر بھارت کے ہمارے قومی وژن کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ہم آہنگ ہے ،جس سے عالمی منڈیوں میں ہندوستانی صنعتوں کی مسابقت کو بہترکیاجاسکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003IBF8.jpg

وزیر موصوف نے بتایا کہ وزارت نے پالیسیاں اور ضابطے وضع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ، جس میں پروڈیوسرکی وسیع تر ذمہ داری (ای پی آر)کا فریم ورک شامل ہے ، جس کے تحت ری سائیکل کی صنعتوں کو ترغیبات دی جاتی ہیں اور غیر رسمی شعبے کو رسمی ری سائیکلنگ سسٹم سے منسلک کیا جاتا ہے ۔  ان اقدامات کا مقصد فضلہ کے نظم کو ہموار کرنا اور صنعتوں میں ماحول کے سازگار پیداوار کو فروغ دینا ہے ۔  وزارت نے مارکیٹ پر مبنی پروڈیوسرکی وسیع تر ذمہ داری (ای پی آر) کے متعدد ضوابط کا اعلان کیا ہے ، جن میں ای-ویسٹ ، اینڈ آف لائف وہیکل ، پلاسٹک کی پیکیجنگ ، ویسٹ ٹائر ، ویسٹ بیٹری، استعمال شدہ تیل سے متعلق ضوابط شامل ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ای پی آر سرٹیفکیٹ کی فروخت سے رجسٹرڈ ری سائیکلرز کے ذریعہ سے حاصل شدہ آمدنی ری سائیکل شدہ مصنوعات کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافع کے علاوہ ہے ۔

جناب بھوپیندریادو نے کہا کہ حکومت نے پالیسیاں طے کی ہیں لیکن صنعتوں میں سرکلر اپروچ کو اپنانا پائیدار ترقی اور وسائل کی کارکردگی کو بہتربنانے کے لیے اہم ہے ۔  وزیر موصوف نے اس سمت میں 4 اہم حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی:

  1. سرکلریٹی کے لیے مصنوعات کو دوبارہ ڈیزائن کرنا: کمپنیوں کو واحد استعمال کے ماڈلز سے آگے بڑھنا چاہیےاور ری سائیکلنگ کے لحاظ سے مصنوعات کو دوبارہ ڈیزائن کرنا چاہیے ۔  بائیوڈیگریڈیبل ، دوبارہ قابل استعمال اور ماڈیولرعناصر کے انضمام سے مصنوعات کے لائف سائیکل کو بڑھانے اور فضلہ کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔
  2. ری سائیکلنگ کی جدیدترین ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری:  ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے فضلہ کے نظم کے نظام میں تبدیلی آسکتی ہے ، جس سے بازیابی کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔
  3. سپلائی چین کے تال میل کو مضبوط بنانا:  کاروباری اداروں کو وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے ، کلوزڈ لوپ پروڈکشن سسٹم بنانے اور ثانوی خام مال کے لیے بازار تیارکرنے کے لیے ویلیو چین کے مابین تال میل استوار کرنے کی ضرورت ہے ۔
  4. صارفین کی آگاہی اور طرز عمل کی تبدیلی:  سرکلریٹی میں صارفین کی فعال شرکت درکار ہوتی ہے ۔  صنعتوں کو صارفین کو شریک کار کرنے ، ری سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کرنے اور پائیدار کھپت کے طرز عمل کو فروغ دینے کی مہمات میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے ۔

ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے چیئرمین ڈاکٹر امن دیپ گرگ نے کہا ، ‘‘فضلہ کی ری سائیکلنگ کے نظام کی سمت میں کام کرنے کے لئے بڑا خلا اور بہت زیادہ امکان ہے ، کیونکہ ری سائیکلنگ صنعت کا کردار اقتصادی ترقی کے لیے درکار مختلف اہم مصنوعات کی درآمدات کو کم کرنے میں اہم ہے ’’۔  انہوں نے مزید کہا کہ کارپوریٹ گھرانوں کو ری سائیکل کے قابل ڈیزائن کو اپنا کر ، ڈیلرشپ آپریشنز میں پائیداری کو فروغ دے کر اور صارفین کی آگاہی کو بڑھا کر سرکلر اکانومی کی طرف منتقلی کی قیادت کرنی چاہیے ۔

اس پروگرام میں ری سائیکلنگ اینڈ انوائرمنٹ انڈسٹری ایسوسی ایشن آف انڈیاکے صدرڈاکٹر اشوک کمار اور صنعت کے ماہرین اور تقریبا 200 مندوبین،  ماحولیاتی سائنسدانوں ، فضلہ کے انتظام کے پیشہ ور افراد اور پالیسی سازوں نے شرکت کی ۔

مرکزی وزیر کے خطاب کا لنک:

  https://x.com/byadavbjp/status/1891738588506882540?t=DJBoZWZnfkxUliS4sdOkLw&s=08

*******

 

 ( ش  ح ۔ م ش ع  ۔  م  ا )

UNO: 7291


(Release ID: 2104399) Visitor Counter : 46
Read this release in: Tamil , English , Marathi , Hindi