شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت نے نئی دہلی میں 17 فروری 2025 کو ’’بھارت میں ہمہ گیر ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے لیے شہریوں سے اخذشدہ اعداد و شمار (سی جی ڈی) کو بروئے کارلانے‘ کے موضوع پر ایک نصف روزہ ورکشاپ منعقد کی
Posted On:
17 FEB 2025 6:36PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت نے نئی دہلی میں واقع جن گڑنا بھون، 2-اے، مان سنگھ روڈ میں ، 17 فروری 2025 کو ’’بھارت میں ہمہ گیر ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے لیے شہریوں سے اخذشدہ اعداد و شمار (سی جی ڈی) کو بروئے کار لانے‘‘ کے موضوع پر ایک نصف روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ یہ ورکشاپ شہریوں سے اخذ شدہ اعداد و شمار کو بروئے کار لانے کے لیے وزارت کی جاری پہل قدمیوں کا حصہ ہے۔ ورکشاپ کا مقصد اعداد و شمار کے خلا کو دور کرنے اور قومی شماریاتی منظر نامے میں شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ایک قابل قدر وسیلے کے طور پر سٹیزن جنریٹڈ ڈیٹا (سی جی ڈی) کے بارے میں آگاہی اور تفہیم کو عام کرنا ہے۔ اس نے ہندوستانی تناظر میں سی جی ڈی پر کوپن ہیگن فریم ورک کی مطابقت پر تبادلہ خیال کرنے اور ملک کے شماریاتی نظام میں اس کی ممکنہ موافقت کو تلاشنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ بات چیت میں ڈیٹا ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور ثبوت پر مبنی پالیسی سازی کی حمایت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ورکشاپ کا افتتاح ایم او ایس پی آئی کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے کیا اور اس میں تقریباً 75 شرکاء نے حصہ لیا جن میں مرکزی وزارتوں، ایم او ایس پی آئی کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور سول سوسائٹی تنظیموں (سی ایس او) کے نمائندے بھی شامل تھے۔
ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری، ایم او ایس پی آئی، نے اپنے افتتاحی خطاب میں، سرکاری اعداد و شمار کے قابل قدر تکمیل کے طور پر سٹیزن جنریٹڈ ڈیٹا (سی جی ڈی) کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان کے شماریاتی نظام میں ایم او ایس پی آئی کے کلیدی کردار اور ایس ڈی جی کی نگرانی اور رپورٹنگ میں سی جی ڈی کو ضم کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان پہلے ہی شراکتی منصوبہ بندی کے عمل، سماجی آڈیٹنگ اور سی پی جی آر اے ایم ایس میں مصروف ہے، یہ تمام اقدامات حکومت کے "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، اور سب کا پریہ" کے وژن سے ہم آہنگ ہیں۔ یہ ایس ڈی جی کی اخلاقیات "کوئی پیچھے نہ چھوٹ جائے"کے عین مطابق ہے ۔ مزید برآں، ان کوششوں کو ایک جامع فریم ورک کے ذریعے فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار میں شہریوں کی شراکت کی مکمل صلاحیت جیسے کہ سبجیکٹیوٹی، نمائندگی، پرائیویسی اور سیکیورٹی، اسکیل ایبلٹی، پائیداری وغیرہ کو اجاگر کرنے میں شامل مختلف چیلنجوں کی نشاندہی کی۔

استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے، جناب این کے سنتوشی، ڈائریکٹر جنرل (سی ایس)، ایم او ایس پی آئی نے ایس ڈی جی کی نگرانی کے لیے ڈیٹا کی وسیع ضروریات اور تفصیلی اور ٹھیک ٹھیک معلومات کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایم او ایس پی آئی کی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایم او ایس پی آئی سرکاری اعدادوشمار کی تکمیل اور مختلف انتظامی سطحوں پر ایس ڈی جی کی پیشرفت کی ٹریکنگ کو مضبوط بنانے کے لیے غیر روایتی ڈیٹا ذرائع، جیسے کہ سی جی ڈی، ارضیاتی محل وقوع سے متعلق معلومات، اور دیگر اختراعی طریقوں کی تلاش کر رہا ہے۔
یو این آر سی او کے نمائندے نے سی جی ڈی میں عالمی ترقی کا ایک جائزہ پیش کیا، شہری ڈیٹا پر کوپن ہیگن فریم ورک متعارف کرایا، اور ہندوستانی شماریاتی نظام کے اندر اس کی مطابقت اور موافقت پر تبادلہ خیال کیا۔ مسٹر سریش کھڑک بھاوی، سی ای او، ڈیجی یاترا فاؤنڈیشن، نے ڈیجی یاترا پلیٹ فارم کے ذریعے سی جی ڈی وضع کرنے کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا، جبکہ مسٹر راجیو رنجن، ڈی جی ایم (ڈی اینڈ ٹی بی) اسٹیٹ بینک آف انڈیا، نے پنشن یافتگان کے لیے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ میں سی جی ڈی کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا۔

شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت کے اے ڈی جی ، جناب ایس سی ملک نے ورکشاپ کے اختتامی سیشن کے دوران ووٹ آف تھینکس تقریر پیش کی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:7267
(Release ID: 2104213)
Visitor Counter : 27