سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی آئی ٹی بمبئی کی لیب میں تیار کردہ ٹیکنالوجیز کے ساتھ این کیو ایم کے کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی ہب کا سفر

Posted On: 17 FEB 2025 4:29PM by PIB Delhi

آئی آئی ٹی بمبئی میں فوٹونکس اور کوانٹم سینسنگ ٹیکنالوجی لیب نے کچھ ایسی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں جن سے کوانٹم ٹیکنالوجیز کی دنیا میں نئی  قائم شدہ کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی ہب کے سفر کی شروعات ہوسکتی ہے۔

ان ٹیکنالوجیز میں پروفیسر کستوری ساہا کی زیر سربراہی پی-کویسٹ لیب میں تیار کردہ کوانٹم ڈائمنڈ مائکروسکوپ اور پورٹیبل میگنیٹومیٹر شامل ہیں ۔

پروفیسر کستوری ساہا نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم) کے تحت آئی آئی ٹی بمبئی کے ذریعہ نوقائم شدہ  کوانٹم سینسنگ اینڈ میٹرولوجی ہب ، کیومیٹ ٹیک فاؤنڈیشن کی پروجیکٹ ڈائریکٹر ہیں ۔

نوجوان پروفیسرکستوری ساہا جو اپنے گروپ کے ساتھ مل کر نینو فوٹونکس ، کلاسیکی اور کوانٹم انفارمیشن پروسیسنگ اور لائف سائنسز جیسے شعبوں میں جدید بین موضوعاتی تحقیق کے ذریعہ فراہم کردہ بے مثال مواقع کو بروئے کار لاکردرست میٹرولوجی ، سینسنگ اور امیجنگ کی حدود کو دریافت کرکے ان میں توسیع کے لیے مصروف عمل ہیں ، وہ اب کوانٹم انقلاب کو تیز کرنے کے لیے  بڑے ماہرین ، گراؤنڈ بریکنگ ریسرچ اور  انقلابی خیالات کو یکجا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں ۔

کیومیٹ کا ڈھانچہ ، جو این کیو ایم کے تحت  تخلیق کردہ چار موضوعاتی ہب میں سے ایک ہے ، اسے محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) حکومت ہند کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے ، جو ہندوستان بھر میں واقع 16 اداروں اور 40 محققین پر مشتمل ہے ، جوباہمی تال میل ،تعاون اور مؤثر بات چیت کے ذریعے مشترکہ ہدف کے حصول کے لیے مشترکہ مقصد سے کام کر رہے ہیں ۔

اس کا مقصد کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی میں بنیادی تحقیق اور عملی ایپلی کیشنز کو مربوط کرنا ہے-جو این کیو ایم کے تحت چار خصوصی توجہ کے شعبوں میں سے ایک ہے ۔

پروفیسرکستوری ساہا کی تحقیق وسیع طور پر ڈائمنڈپر مرکوز ہے ۔ ان کی ٹیم ڈائمنڈ میں موجود  نائٹروجن ویکینسی (این وی) سینٹر نامی نقائص کے ذریعہ کام کرتی ہے، جو مقناطیسی میدان اور درجہ حرارت  کے بہت درست سینسر ہیں ۔  وہ انہیں ایسا نظام بنانے کے لیے جوڑ توڑ کرتی ہیں جس سے آپ کے نیوران کی جانچ ہو سکتی ہے یا آپ کے خلیوں کا تجزیہ ہوسکتا ہے ۔

پروفیسر کستوری ساہا کی لیب میں تیار کیے جانے والے کوانٹم ڈائمنڈ مائکروسکوپ میں این وی سینٹر فلوروسینٹ گرین لائٹ سے چمکتا ہے ، تو اس سے  سرخ روشنی نکلتی ہے ۔  یہ این وی سینٹر  کی خلاء منفرد ’’اسپن‘‘ خاصیت کو ظاہر کرتی ہے ۔ اسپن مقناطیسی میدان سے ملتے ہیں اور ان سے  سرخ روشنی نکلتی ہے ۔  لہٰذا ، وہ بنیادی طور پر انتہائی حساس مقناطیسی فیلڈ سینسر کی طرح کام کرتے ہیں ۔

ٹیم کا مقصد محیط چپ کے اندر 3 ڈی لیئر میں  موجود مقناطیسی میدان کی نقشہ پیمائی کرکے سیمی کنڈکٹر چپس کی غیرتخریبی جانچ کو  ممکن بنانے کے واسطہ کوانٹم ڈائمنڈ مائکروسکوپ کا استعمال کرنا ہے ۔

وہ اس ایپلی کیشن کو حیاتیاتی سینسنگ جیسے دیگر مختلف شعبوں میں بھی آزمانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔  وہ نیورونل کلچرزکی تحقیقات کررہے ہیں جن میں برقی حرکیات  کا تبادلہ ہوتا ہے  جن کے نتیجے میں ان سے وابستہ مقناطیسی میدان پیدا ہوتے ہیں ۔

یہ مقناطیسی میدان ، جو اگرچہ انتہائی خورد ہیں ، نیوران کے مقام کا پتہ لگانے کے لیے پیمائش کی جا سکتی ہے اور یہ پیمائش اس بات کی شناخت اور باہم ربط میں مدد کر سکتی ہے کہ نیوران دراصل واحد نیوران والے ریزولوشن تیار کر کے مقناطیسی میدانوں کے ساتھ کس طرح تعامل کر رہا ہے ۔  یہ ممکنہ طریقوں میں سے ایک ہو سکتا ہے جس  کے ذریعہ  کوئی مقناطیسی میدان کی حساسیت کی بنیادی حدود تک پہنچ سکتا ہے ۔

ہندوستان میں دریافت کئے جانے والے جواہرات، جن میں پروفیسرکستوری ساہا کو مہارت حاصل ہے ، ان کی قدیم زمانے سے وابستہ بھرپور تاریخ ہے اور یہ اپنے  خصوصی جواہراتی معیار کے لیے مشہور ہیں ۔  تاہم کوانٹم ایپلی کیشنز کے لیے استعمال ہونے والے ڈائمنڈ لیب میں تیار کردہ سی وی ڈی ڈائمنڈ  ہیں ۔

یہ ٹیم بہت ساری  ہیرے کی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ کوانٹم ایپلی کیشنز کے لیے ہندوستان کے اندر ہیرے کی مقامی ترقی کو ممکن بنایا جاسکے ۔  ہیرے کے نمونوں کی بینچ مارکنگ کو ممکن بنانا اس عمل کا اہم  مرحلہ ہے ۔  اس مرحلے میں وہ ڈائمنڈ کی این وی اسپن کی مختلف خصوصیات  یا اس  کی لائف ٹائم کی پیمائش کرتے ہیں، جس کو تکنیکی طور پرکوہرینس ٹائم کہاجاتا ہے ۔

اس کے علاوہ ،وہ پورٹیبل میگنیٹومیٹر پر بھی کام کر رہے ہیں جسے ایسی چپس میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ،جونگرانی کے لیے ڈرون میں استعمال  ہو سکتی ہیں ۔

بنیادی طبیعیات کے ساتھ اپنی جد وجہد میں ، ٹیم کوانٹم میٹریل کے طور پر ان کے  عملی پہلوکو تلاش کرنے کے لیے مختلف قسم کے مقناطیسی مواد کو بھی دیکھ رہی ہے ۔  انہوں نے جو سیٹ اپ تیار کیا ہے اس سے انہیں یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ مختلف مواد کیسے کام کرتے ہیں ، مقناطیسی نقشے کیسے بناتے ہیں جو مقناطیسی نقشے کی ویڈیو تک وسیع ہوتا ہے اور انہیں پیدا ہونے والے مقناطیسی میدان کی سمت کو سمجھنے میں مدد ملے گی ۔

اس سے این کیو ایم کے تحت اسے تجارتی نوعیت دینے کی گنجائش کھل جاتی ہے ۔  اس طرح کے سیٹ اپ کی حساسیت کو بہتر بنانے سے نیوران کی نقشہ پیمائی میں مدد مل سکتی ہے ۔  این کیو ایم کے تحت ان کا مقصد حساسیت کی سطح کو بالکل بنیادی حدود تک نیچے تک پہنچا کر اور شور کی رکاوٹوں کو سمجھ کر کوانٹم مائیکرو سکوپ کے لیے ممکنہ اعلیٰ ترین قسم کی مکانی ریزولوشن فراہم کرنا ہے، جنہیں درست کرنے کی ضرورت ہے ۔  اس طریقے سے ، وہ ڈیزائن اور تجربے کے ذریعے عملی کوانٹم آلات تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور  اس طرح کوانٹم تھیوری کو انجینئرنگ ایپلی کیشنز سے جوڑتے ہیں ۔

 

کوانٹم ڈائمنڈ مائیکرو سکوپ

Qmet-Neural

عصبی سرگرمیوں کی نقالی  کی کوانٹم سینسنگ

Qmet-Materials1

کوانٹم مواد کی جانچ کی سیٹ اپ

***

(ش ح۔م ش ع ۔ش ت)

U:7253


(Release ID: 2104137) Visitor Counter : 27


Read this release in: English , Hindi