کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اے پی ای ڈی اے )اپیڈا)نے پہلی بار ہندوستانی انار کی سمندری کھیپ آسٹریلیا بھیجی
Posted On:
17 FEB 2025 12:42PM by PIB Delhi
ہندوستان کی زرعی برآمدات کے لیے ایک اہم سنگ میل میں، زرعی اور پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) نے ایگرو اسٹار اور کے بی ایکسپورٹس کے ساتھ مل کر بالترتیب سمندری راستے سے آسٹریلیا کو پریمیم سنگولا اور بھگواانار کی ہندوستان کی پہلی تجارتی آزمائشی کھیپ کامیابی کے ساتھ مکمل کی۔ ہندوستان کی تازہ پیداوار کی بازار تک رسائی کو بڑھانے میں یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔
آسٹریلیا کو ہندوستانی انار کی برآمدات کے لیے منڈی تک رسائی حاصل کرنے کے بعد، فروری 2024 میں آسٹریلیا کو انار کی برآمد کے لیے ایک عملی منصوبہ اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) پر دستخط کیے گئےتھے۔ اے پی ای ڈی اے اور نیشنل پلانٹ پروٹیکشن آرگنائزیشن (این پی پی او) کی جانب سے مارکیٹ تک رسائی کی کامیاب سہولت کے بعد، پہلی فضائی کھیپ جولائی 2024 میں بھیجی گئی۔ ہوائی جہاز کے ذریعے ترسیل نے بازار کی مانگ کا اندازہ لگانے میں مدد کی، جس کے نتیجے میں قیمت کی استعداد کو بہتر بنانے کے لیے سمندری کھیپ بھیجی گئی۔
پہلی سمندری مال برداری کی کھیپ 6 دسمبر 2024 کو ہندوستان سے روانہ ہوئی اور 13 جنوری 2025 کو سڈنی پہنچی، جس میں مہاراشٹر کے سولاپور علاقے سے حاصل کیے گئے 5.7 میٹرک ٹن (ایم ٹی) انار 1,900 ڈبوں میں پیک کیے گئے، جن میں سے ہر ایک میں 3 کلوگرام پریمیم پھل تھا۔ بھگوا انار کی قسم کے 1,872 بکس (6.56 ٹن) لے کر ایک اور تجارتی سمندری کھیپ 6 جنوری 2025 کو آسٹریلیا کے شہر برسبین پہنچی۔ بڑی سمندری کھیپ کے استعمال نے مسابقتی قیمتوں کو یقینی بنایا، جس سے کسانوں کو فائدہ ہوا اور پائیدار کاروباری مواقع پیدا ہوئے۔ دونوں کھیپوں کو ہندوستان کے ٹریس ایبلٹی سسٹم اے این اے آر این ای ٹی میں ضم کیا گیا، جس سے شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملی اور بین الاقوامی منڈیوں میں صارفین کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔ یہ کامیاب برآمد نہ صرف عالمی معیار کے معیارات کو پورا کرنے میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے بلکہ آمدنی کے نئے ذرائع کھول کر ہندوستانی کسانوں کو ایک اہم فروغ بھی فراہم کرتی ہے۔
کھیپ پہنچنے پر، انار کو سڈنی، برسبین اور میلبورن میں زبردست مثبت ردعمل ملا۔ مضبوط مانگ نے اضافی ترسیل کے لیے فوری درخواستیں کی ہیں، جو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان منافع بخش اور پائیدار تجارتی تعلقات کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے۔ کھیپ کا وقت حکمت عملی سے آسٹریلیا کے غیر پیداواری سیزن کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا تھا، جس سے ہندوستانی برآمد کنندگان کے لیے زیادہ سے زیادہ مارکیٹ مواقع حاصل ہوئے۔
اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین جناب ابھیشیک دیو نے اس بات پر زور دیا کہ ’’ہندوستان کی زرعی برآمدات میں غیر معمولی رفتار سے اضافہ ہو رہا ہے، صرف انار کی برآمدات میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ اس طبقے کی اعلیٰ کوالٹی کی پیداوار کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اے این اے آر این ای ٹی جیسے جدید ٹریس ایبلٹی سسٹم (قابل سراغ نظام) کے ذریعے ہم یہ یقینی بناتے ہیں کہ بھارتی زرعی مصنوعات عالمی معیار کی بلند ترین سطح کو پورا کریں، جس سے دنیا بھر میں صارفین کا اعتماد بڑھتا ہے۔‘‘
جناب ابھیشیک دیو نے ہندوستانی کسانوں کے لیے بازار تک رسائی کو محفوظ بنانے اور سہولت فراہم کرنے میں اے پی ای ڈی اے کے کردار پر بھی زور دیتے ہوئے کہا، ’’ہم نئی اور ابھرتی ہوئی منڈیوں میں توسیع کرکے ہندوستانی کسانوں اور زرعی صنعت کاروں کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ کامیابی کی کہانی مستقبل میں مزید تعاون اور برآمدات کے حجم میں اضافے کی راہ ہموار کرتی ہے۔‘‘
ستمبر میں شروع ہونے والے اگلے برآمدی سیزن کے ساتھ، ایگرو اسٹار کے، آئی این آئی فارمز، کے بی ایکسپورٹس اور دیگر اہم کھلاڑی آسٹریلیا کو ہندوستانی انار کی مسلسل فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے اس کامیابی کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ یہ پیشرفت زرعی برآمدات میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کی تصدیق کرتی ہے اور آسٹریلیا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط کرتی ہے۔
اے پی ای ڈی اے، وزارت تجارت و صنعت، حکومت بھارت کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے جو زرعی اور پراسیسڈ فوڈ کی برآمدات کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے بھارتی کسانوں اور زرعی کاروباریوں کی مارکیٹ کی ترقی، انفراسٹرکچر کی توسیع اوراےاین اے آراین ای ٹی جیسے ٹریس ایبلٹی سسٹمز کے ذریعےبرآمدات کے فروغ کی حمایت کرتا ہے۔ بھارت کی زرعی برآمدات، جن میں تازہ پھل، سبزیاں، باسمتی چاول اور ڈبہ بند خوراک شامل ہیں، مستحکم ترقی کا مشاہدہ کر رہی ہیں، جو ملک کی عالمی زرعی تجارت کے شعبے میں حیثیت کو مزید مستحکم کرتی ہیں۔
*********************
UR-7237
(ش ح۔ ش ت۔ش ہ ب)
(Release ID: 2104043)
Visitor Counter : 28