وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

قومی گوکُل مشن (آرجی ایم) کا نفاذ

Posted On: 03 DEC 2024 4:48PM by PIB Delhi

مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ، حکومت ہند 2014 سے مقامی مویشیوں اور بھینسوں کی سلامتی اور تحفظ، مویشیوں کی آبادی کی جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے لیے نیشنل گوکل مشن  کو نافذ کر رہا ہے۔ اسکیم کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں: (i) بہتر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے پائیدار طریقے سے مویشیوں کی پیداوار اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ کرنا۔ (ii) افزائش کے مقاصد کے لیے اعلیٰ جینیاتی معیار کے بیلوں کے استعمال میں اضافہ؛ (iii) افزائش کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے اور کسانوں کی دہلیز پر مصنوعی حمل کی خدمات کی فراہمی کے ذریعے مصنوعی حمل کی کوریج کو بڑھانا اور (iv) سائنسی اور جامع انداز میں مقامی گائے اور بھینسوں کی پرورش اور تحفظ کو فروغ دینا۔

ریاست ہماچل پردیش نیشنل گوکل مشن کے آغاز سے ہی اس اسکیم میں حصہ لے رہی ہے۔ اس اسکیم کے نفاذ کے لیے اب تک ریاست کو 95.78 کروڑ روپے کی مرکزی امداد جاری کی گئی ہے۔ ریاست کی پہاڑی نسل کی مقامی مویشیوں کی نسلوں کو اس اسکیم کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ نیشنل گوکل مشن کے نفاذ اور محکمہ کے ذریعہ کئے گئے دیگر اقدامات کی وجہ سے ریاست میں دودھ کی پیداوار 49.20 فیصد بڑھ کر سال 2015-2014 میں 11.72 لاکھ ٹن سے بڑھ کر سال 2024-2023 میں 17.48 لاکھ ٹن ہوگئی ہے۔ 2015-2014 اور 2024-2023 کے درمیان دیسی مویشیوں کی پیداواری صلاحیت 23.07 فیصد بڑھ کر 2014-15 میں 1.69 کلوگرام/جانور/دن سے 2023-24 میں 2.08 کلوگرام/جانور/دن ہو گئی ہے۔ اسی طرح، بھینسوں کی پیداواری صلاحیت سال 2014-15 کے دوران 3.64 کلوگرام/جانور/دن سے 18.68 فیصد بڑھ کر سال 2023-24 کے دوران 4.32 کلوگرام/جانور/دن ہو جائے گی۔

راشٹریہ گوکل مشن اسکیم فائدہ مندوں پر مبنی اسکیم نہیں ہے۔ تاہم، شملہ، سولن اور سرمور سمیت ہماچل پردیش میں ڈیری کے کاروبار میں مصروف دیہی کسانوں کو درج ذیل امداد فراہم کی جاتی ہے:

(i) ملک گیر مصنوعی نس بندی پروگرام کا نفاذ: اس جزو کے تحت، کسانوں کی دہلیز پر مصنوعی انسا نیشن (AI) کی خدمات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ ہماچل پردیش میں، اس پروگرام کے تحت اب تک 16,92,066 جانوروں کا احاطہ کیا گیا ہے، 25,89,153 مصنوعی حمل کی گئی ہے اور 13,62,483 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ شملہ، سولن اور سرمور سمیت تمام اضلاع اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔

(ii) جنس کی ترتیب والے منی کا استعمال کرتے ہوئے تیز رفتار نسل کو بہتر بنانے کے پروگرام کا نفاذ: جزو کے تحت، جنس کی ترتیب والے منی کی لاگت کا 50٪ تک کسانوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔ ریاست ہماچل پردیش نے جنس کے مطابق سیمین کی 45,000 خوراکیں خریدی ہیں اور ان میں سے 20,858 مصنوعی حمل کی گئی ہیں اور 15,287 کسانوں نے اس پروگرام کے تحت فائدہ اٹھایا ہے۔ یہ پروگرام شملہ، سولن اور سرمور سمیت تمام اضلاع میں نافذ کیا گیا ہے۔

یہ جانکاری ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔

ش ح۔ ک ا۔ خ م


(Release ID: 2103866) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi , Tamil