زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
بایوفرٹیلائزرز کو فروغ دینے کے اقدامات
Posted On:
03 DEC 2024 5:37PM by PIB Delhi
حکومت بایو فرٹیلائزر کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جو کہ غذائی اجزاء کا اقتصادی اور ماحول دوست ذریعہ ہیں اور اسے نامیاتی کاشتکاری اور انٹیگریٹڈ نیوٹرینٹ مینجمنٹ کا ایک اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔
حیاتیاتی کھادوں کو پرمپراگت کرشی وکاش یوجنا (پی کے وی وائی) اور مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ فار نارتھ ایسٹرن ریجن (ایم او وی سی ڈی این وی آر) اسکیموں کے تحت فروغ دیا جاتا ہے۔ پی کے وی وائی اسکیم کے تحت، کسانوں کو 3 سال کے لیے 15000 روپے فی ہیکٹر کی مالی امداد براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے آن فارم اور آف فارم نامیاتی آدانوں بشمول بایو فرٹیلائزر کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ ایم او وی سی ڈی این وی آر کے تحت، کاشتکاروں کو 3 سال کے لیے 32500 روپے/ہیکٹر کے حساب سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے جو کہ فارم سے باہر کے نامیاتی آدانوں بشمول بایو فرٹیلائزر کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔
نیشنل سینٹر آف آرگینک اینڈ نیچرل فارمنگ (این سی او این ایف) اور غازی آباد، ناگپور، بنگلور، امپھال اور بھونیشور میں واقع نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کا اس کا علاقائی مرکز نامیاتی کاشتکاری اور نامیاتی اور حیاتیاتی کھاد کی پیداوار اور استعمال کے بارے میں مختلف تربیت اور بیداری کا اہتمام کر رہا ہے۔
تربیت اور آگاہی کے علاوہ، بایو فرٹیلائزر کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر (1985) کے تحت مطلع کیا گیا ہے اور ان کے معیار کے معیارات بتائے گئے ہیں جن پر مینوفیکچررز کو لازمی طور پر عمل کرنا ضروری ہے۔
پی کے وی وائی اور ایم او وی سی ڈی این وی آر کے تحت روپے 693.30 کروڑ اور روپے 236.78 کروڑ بالترتیب گزشتہ پانچ سالوں میں ڈی بی ٹی کے ذریعے کسانوں کے کھاتوں میں ڈالے گئے ہیں، بشمول بائیو فرٹیلائزرز کے لیے۔
انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے زرعی پیداوار میں کیمیائی کھادوں کے استعمال کو کم کرنے کے لیے مختلف فصلوں اور مٹی کی اقسام کے لیے مخصوص بایو فرٹیلائزرز کی موثر قسمیں تیار کی ہیں۔ آئی سی اے آر کھادوں کے مربوط استعمال کی سفارش کرتا ہے۔ بائیو فرٹیلائزر، مائع اور پاؤڈر دونوں شکلوں کو مٹی کی حیاتیاتی تنوع پر آل انڈیا نیٹ ورک پروجیکٹ کے تحت تیار اور فروغ دیا گیا ہے۔ ملک بھر میں مختلف فصلوں کے لیے موزوں فاسفورس حل کرنے، نائٹروجن کے تعین، پوٹاشیم اور زنک کے حل کے لیے بایو فرٹیلائزرز تیار کیے گئے ہیں اور ان میں سے بہت سے کمرشلائز کیے گئے ہیں۔ آئی سی اے آر بائیو فرٹیلائزرز کے استعمال کی تربیت بھی دیتا ہے، ان تمام پہلوؤں سے کسانوں کو آگاہ کرنے کے لیے فرنٹ لائن مظاہرے، بیداری پروگرام وغیرہ کا اہتمام کرتا ہے۔
کسانوں کو بایو فرٹیلائزر استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں جیسے:
بائیو فرٹیلائزر، نامیاتی کھاد اور نامیاتی کھاد کے مربوط استعمال کو آئی سی اے آر اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے ذریعہ تیار کردہ طریقوں کے پیکیج کا لازمی حصہ بنایا گیا ہے۔
آئی سی اے آر نے اعلی شیلف لائف کے ساتھ مائع بایو فرٹیلائزر ٹیکنالوجی تیار کی ہے اور مختلف فصلوں اور مٹی کی اقسام کے لیے مخصوص بایو فرٹیلائزر کی بہتر قسمیں بھی تیار کی ہیں۔
حکومت ملک میں پی کے وی وائی اور ایم او وی سی ڈی این وی آر اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے۔ 15000روپے کی مالی امداد دونوں اسکیموں میں ڈی بی ٹی کے ذریعے 3 سال کے لیےفی /ہیکٹر فراہم کیا جاتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کسان بایو فرٹیلائزر سمیت نامیاتی ان پٹ خریدیں۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ ام ۔ ت ع
(U:7177
(Release ID: 2103818)