بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ای کے تحت وکست بھارت 2047

Posted On: 25 JUL 2024 4:59PM by PIB Delhi

ایم ایس ایم ای کے لیے سازگار ماحول تیار کرنے کے لیے مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی وزارت نے کئی اقدامات کئے ہیں۔ ایم ایس ایم ای کے لیے بروقت اور مناسب مالیات، متعلقہ ٹیکنالوجی اور مناسب تربیت کو یقینی بنانا حکومت کی پالیسی ترجیح ہے۔ حکومت کی طرف سے کئے گئے کچھ اقدامات میں درج ذیل شامل ہیں:

  • مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کو 500 لاکھ روپے (01.04.2023 سے مؤثر) کی حد تک کولیٹرل فری قرض۔
  • ایم ایس ایم ای شعبے میں اہل اور مستحق اکائیوں کو ترقی دینے کے لیے سرمایہ فراہم کرنے کے لیے آتم نربھر بھارت فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کا ایکویٹی انفیوژن۔
  • وزیر اعظم کے ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت، غیر زرعی شعبے میں نئے مائیکرو انٹرپرائزز قائم کرنے کے لیے کریڈٹ سے منسلک سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔ پراجیکٹ لاگت پر 15 فیصد سے 35 فیصد تک مارجن منی سبسڈی مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 50 لاکھ روپے اور خدمات کے شعبے میں 20 لاکھ روپے تک کے پروجیکٹوں کے لیے فراہم کی جا رہی ہے۔ خواتین سمیت فائدہ اٹھانے والوں کے خصوصی زمرے کے لیے، دیہی علاقوں میں 35فیصد اور شہری علاقوں میں 25فیصد مارجن منی سبسڈی ہے۔
  • ٹول رومز اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کے تحت، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے 18 ٹول رومز اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کیے ہیں جنہیں ٹیکنالوجی سینٹرز (ٹی سی ایس) کے نام سے جانا جاتا ہے جیسے کہ جنرل انجینئرنگ، آٹومیشن، ہینڈ ٹولز، پلاسٹک، موٹر گاڑی کے پرزے، الیکٹریکل اور الیکٹرانکس، فورجنگ اینڈ فاؤنڈری، کھیلوں کے سامان، چمڑے کے کپڑے اور ایم ایس سے متعلقہ سامان نولوجیز تکنیکی ترقی سے متعلق سرگرمیوں کے علاوہ، ٹی سی ایس نوجوانوں کو ہنر فراہم کرتے ہیں اور صنعت کے ملازم افرادی قوت کو دوبارہ ہنر مند بناتے ہیں۔
  • انٹرپرینیورشپ اینڈ سکل ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ایس ڈی پی) اسکیم کا مقصد سماج کے مختلف طبقوں کی نمائندگی کرنے والے نوجوانوں بشمول ایس سی/ایس ٹی خواتین، جسمانی طور پر معذور، سابق فوجیوں اور بی پی ایل افراد کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ خود روزگار یا انٹرپرینیورشپ کو کیریئر کے اختیارات میں سے ایک سمجھیں۔
  • مزید برآں ، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے20 دسمبر 2023 کو ایم ایس ای گرین انویسٹمنٹ اینڈ فنانسنگ فار ٹرانسفارمیشن (ایم ایس ای-جی آئی ایف ٹی) اور ایم ایس ای اسکیم فار پروموشن اینڈ انویسٹمنٹ ان سرکلر اکانومی (ایم ایس ای-ایس پی آئی سی ای) اسکیمیں شروع کی ہیں جو ‘‘پنچ امرت’’اہداف کے مطابق ہیں ۔
  1. ایم ایس ای-جی آئی ایف ٹی اسکیم کا مقصد ایم ایس ای ایس کو رعایتی قیمت پر ادارہ جاتی مالیات فراہم کرنا ہے، تاکہ کلین/گرین ٹیکنالوجیز کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کم یا اس پر قابو پایا جا سکے۔ نیز، ایم ایس ایم ای کی ترقی اور مسابقت کو یقینی بناتے ہوئے، ماحول دوست منصوبوں اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت اور تخفیف کی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیے مناسب تکنیکی مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔ قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے توانائی کی پیداوار، گرین ہاؤس گیسوں کے کم اخراج سمیت صاف نقل و حمل؛ توانائی کی بچت کے منصوبے جیسے سبز عمارتیں؛ ویسٹ مینجمنٹ جیسے پروجیکٹس بشمول ری سائیکلنگ وغیرہ اس اسکیم میں شامل ہیں۔
  2. ایس ایس ای-ایس پی آئی سی ایس کا بنیادی ہدف وسائل کی کارکردگی کو فروغ دینا، ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا اور ایم ایس ای ای کی مسابقت کو بڑھانا ہے۔ اہل ایم ایس ای ایس پلانٹ اور مشینری کی قیمت پر 25 فیصد کیپٹل سبسڈی کے اہل ہیں، جس کی زیادہ سے زیادہ حد  12.5 لاکھ روپے فی ایم ایس ای کے ساتھ مشروط ہے۔

ایم ایس ایم ای معاشی ترقی، اختراعات اور روزگار کی تخلیق کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مندرجہ بالا اقدامات سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کے ذریعے ترقی یافتہ ہندوستان 2047 کے ہدف کو حاصل کرنے کی امید ہے۔ایم ایس ای-جی آئی ایف ٹی  اور ایم ایس ای-ایس پی آئی سی ای  اسکیموں کے لیے منظور شدہ فنڈز بالترتیب 2026-2023 اور 2027-2023 کے لیے 478 کروڑ روپے اور 472.5 کروڑ روپے ہیں۔

یہ معلومات بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں  کے وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ت ع

U     NO     7094


(Release ID: 2103637) Visitor Counter : 22