حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے سود نے دیہی اختراعات اور پائیدار حل کو آگے بڑھانے کے لیے روٹا جی اسمارٹ ولیج سینٹر کا افتتاح کیا


منڈورا ، ہریانہ میں روٹاجی اسمارٹ ولیج سینٹر (آر ایس وی سی) کا آغاز: مربوط ٹیکنالوجی کے ساتھ دیہی ہندوستان کو تبدیل کرنے کے لیے ایک تاریخی پہل

منڈورا گاؤں روٹا جی اسمارٹ ولیج سینٹر کے آغاز کے ساتھ دیہی تکنیکی اختراعات کا مرکز بن گیا

Posted On: 15 FEB 2025 1:10PM by PIB Delhi

دیہی ٹیکنالوجی ایکشن گروپ (روٹا جی) اسمارٹ ولیج سینٹر (آر ایس وی سی) کا طویل  انتظار شدہ آغاز کل سونی پت کے منڈورا گاؤں میں ہوا ، جو دیہی تکنیکی ترقی میں ایک تبدیلی کے لمحے کی نشاندہی کرتا ہے ۔  آر ایس وی سی منڈورا کا افتتاح حکومت ہند کے عزت مآب پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے سود نے ماڈرن ولیج فاؤنڈیشن کے بانی کموڈور سری دھر کوٹرا اور چالس گاؤں وکاس پریشد کے چیئرمین جناب ڈی پی گوئل سمیت نفاذ کے کلیدی شراکت داروں کے ساتھ کیا ۔  دونوں شراکت داروں نے اس بصیرت انگیز پہل کو حقیقت میں بدلنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔

آر ایس وی سی منڈورا کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اجے سود نے کہا کہ روٹا جی اسمارٹ ولیج سینٹر (آر ایس وی سی) دیہی ضروریات اور تکنیکی ترقیات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے ، جو  اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اختراع نچلی سطح تک پہنچے اور ہماری برادریوں کی زندگیوں کو تبدیل کرے ۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے سود نے بھی آر ایس وی سی کی تشکیل کے پیچھے کے تصور کو شیئر کیا ، جس میں دیہی برادریوں کو ان ٹیکنالوجیز تک رسائی میں درپیش بڑے چیلنجوں پر روشنی ڈالی گئی، جو براہ راست ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتی ہیں ۔  ان چیلنجوں میں جانوروں کی دراندازی ، نامیاتی کاشتکاری  اور مالا بنانے اور بیکری مشینری جیسی روزی روٹی بڑھانے والی ٹیکنالوجیز کے لیے جدید حل شامل ہیں ۔  پرنسپل سائنسی مشیر نے اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ ٹیکنالوجیز اہرام کے نچلے حصے تک پہنچیں ، یہ تصور پروفیسر سی کے پرہلاد نے پیش کیا ہے ، اس طرح دیہی معاش کو بہتر بنانے کے لیے اختراعات اور بازار کے درمیان براہ راست رابطہ پیدا ہوتا ہے ۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر (پی ایس اے) کے دفتر کے زیراہتمام تیار کردہ اس منفرد مرکز کا مقصد دیہی ضروریات کے ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنا ، معیار زندگی کو بڑھانا اور پائیدار حل کے ذریعے کمیونٹیز کو بااختیار بنانا ہے ۔

سیٹلائٹ ڈیٹا ، پانی کی نگرانی کی کٹس ، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) شمسی توانائی ، نامیاتی کھادوں ، معاون ٹیکنالوجیز  اور روزی روٹی پر مرکوز اختراعات جیسی ٹیکنالوجیز کو نچلی سطح تک لے جانے میں ان کی کوششیں اس پہل کو آگے بڑھانے والے باہمی تعاون کے جذبے کا ثبوت ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WIJ7.jpg

(پروفیسر اجے سود، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر آر ایس وی سیز کی تخلیق کے پیچھے تصور کا اشتراک کرتے ہوئے)

 

روٹاجی اسمارٹ ولیج سینٹر (آر ایس وی سی) ماڈل کی کلیدی جھلکیاں:

  • مقام اور جسمانی موجودگی: آر ایس وی سی کو پنچایت کی سطح پر مستقل موجودگی کے طور پر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو کئی سالوں کے دوران 15-20 گاؤں کی تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے گہری دست گیری فراہم کرتا ہے۔ اس مرکز کا مقصد کمیونٹی کے اراکین کے درمیان اعتماد اور بھروسہ پیدا کرنا ہے، جس سے اختراعی حلوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے اپنانے کو یقینی بنایا جائے۔
  1. روٹاجی اسمارٹ ولیج سینٹر (آر ایس وی سی) مختلف دیہی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے 12 ٹیکنالوجی ٹریکس کی ایک جامع رینج پیش کرتا ہے:

a        زراعت اور فضلہ کا بندوبست: زراعت، فضلہ کے بندوبست، ہوم اسٹیز اور گاؤں کی سیاحت کے لیے خدمات، جن میں کے وی کیز کے تعاون سے، بوائی سے پہلے سے کٹائی کے بعد تک کی ٹیکنالوجیز کے ذریعے تعاون کیا جاتا ہے۔

b        روٹاجی ٹیکنالوجیز: 7 آئی آئی ٹیز کی اختراعات، جو حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کے تحت تیار کی گئی ہیں۔

c        روزی روٹی اور انٹرپرینیورشپ:  اتر پردیش میں این آر ایل ایم اور ٹی آر آئی ایف جیسی اسکیموں کے ذریعے مقامی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا۔

d        قابل تجدید توانائی: ایس ای ایل سی او فاؤنڈیشن کی تکنیکی مدد کے ساتھ سولر ہائی برڈ اور ونڈ ٹیکنالوجی کے حل ۔

e        قومی اختراعات: منتھن، پونے کلسٹراور آئی آئی ٹی مدراس کی مختلف دیہی ضروریات کے لیے ٹیکنالوجیز۔

f         سستی رہائش: منتھن اور ایچ آر کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی جدید ہاؤسنگ ٹیکنالوجیز۔

g        واش: ویسٹ مینجمنٹ، پانی اور صفائی کے حل، بشمول آئی آئی ٹی مدراس اکوامیپس اور وی وائس  ٹیکنالوجیز۔

h        فن ٹیک:  مالی شمولیت کے  ایپس اور اے آر/ وی آر ٹیکنالوجیز جو آئی آئی ایس سی اور ایکس آر گروپ نے تیار کی ہیں۔

  1. صلاحیت سازی:  ٹائر 2 اور 3 کالجوں کے ساتھ تحقیق اور صلاحیت سازی کے اقدامات، جہاں این آئی ایف ٹی ای ایم چینی، گھی جیسے مقامی طور پر حاصل کردہ مواد سے بسکٹ تیار کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ این اے اے آر ایم نے آر ایس وی سی  سینٹر نے سربراہوں کی صلاحیت سازی  شروع کی ۔

j         حکومت اسکیم ایپس: سائنس، ٹیک اور فلاحی پروگراموں کے لیے شہریوں پر مرتکز ایپس کے ذریعے سرکاری اسکیموں کا پھیلاؤ۔

k        معاون ٹیکنالوجیز:  معاون ٹیکنالوجی فاؤنڈیشن کے ذریعے مختلف معذور افراد کے لیے حل۔

ax      حسب ضرورت حل: مقامی ضروریات کی بنیاد پر جانوروں کی مداخلت کی روک تھام اور الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ کیپنگ جیسی ٹیکنالوجیز کی تعیناتی۔

  • کوالٹی ایشورنس: RSVC Selcoآر ایس وی سی سیلکو ، آئی آئی ٹی مدراس ، اور اسسٹیو ٹیک فاؤنڈیشن جیسے اداروں سے اینکر لیڈز کے ذریعے معیار اور فزیبلٹی کو یقینی بناتا ہے۔ یہ ادارے منتھن اور روٹاجی جیسے پلیٹ فارمز سے ٹیکنالوجیز کی زمین پر تعیناتی میں آر ایس وی سی  ٹیم کی رہنمائی کرتے ہیں۔
  • مارکیٹ تک رسائی اور روابط: آر ایس وی سی،  او این ڈی سی، ایمزون اور مارکیٹ مرچی (آئی آئی ٹی ممبئی کے ذریعے  روٹاجی کی اختراع)  جیسے پلیٹ فارمز کے ساتھ اشتراک کے ذریعے مارکیٹ کے روابط پر بھی زور دیتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دیہی پروڈیوسرز کو بڑی مارکیٹوں تک رسائی حاصل ہو اور وہ اپنا سامان مؤثر طریقے سے فروخت کر سکیں۔ مزید برآں، ایک سرکاری اسکیموں کا ہیلپ ڈیسک دیہاتیوں کو دستیاب مالی امداد اور سرکاری اسکیموں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔
  • حکومتی وزارتوں کے ساتھ انضمام: یہ پہل مختلف وزارتوں کے مقاصد کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے، بشمول دیہی ترقی، زراعت، مویشی پروری اور محنت، اسکیموں پر تعاون کے ذریعے، جو دیہی برادریوں کی فلاح و بہبود میں مزید اضافہ کرے گی۔
  • توسیع کی صلاحیت:   آر ایس وی سی ماڈل پورے ہندوستان میں 20 نئے مراکز کے منصوبوں کے ساتھ، توسیع کے لیے تیار ہے۔ فزیکل نیٹ ورک کو وسعت دینے کے علاوہ، ٹیک پرینیورز (فوٹ سولجرز) پروگرام خواتین کاروباریوں کو اس ماڈل کی پائیداری کو یقینی بناتے ہوئے اپنی مقامی کمیونٹیز میں ٹیکنالوجیز کو فروخت اور فروغ دینے کے لیے بااختیار بنائے گا۔

یہ لانچ ٹیکنالوجی پر مبنی دیہی ترقی کے ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں کمیونٹی، مقامی کاروباری افراد اور مختلف اسٹیک ہولڈرز دیہی اور شہری تقسیم کو ختم کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔

لانچ میں مختلف وزارتوں، فاؤنڈیشنز، کارپوریٹس اور این جی اوز کے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین کی موجودگی بھی دیکھی گئی، جن سبھی نے آر ایس وی سی کو حقیقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی اجتماعی حمایت اور مشغولیت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اس اقدام کا نہ صرف مندورا گاؤں بلکہ پورے ہندوستان میں دیہی برادریوں پر دیرپا اثر پڑے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025GF9.jpg

جیسا کہ منڈورا ایک ماڈل گاؤں کے طور پر آگے بڑھ رہا ہے، یہ ملک بھر میں مستقبل کے آر ایس وی سیزکی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرنے کے لیے تیار ہے۔ پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر نے پروجیکٹ کی پیشرفت کے بارے میں باقاعدہ اپ ڈیٹس اور مسلسل فیڈ بیک کے لیے اپنے عزم  کا اظہار کیا، تاکہ اس کی رسائی اور اثر کو بہتر بنایا جا سکے۔

یہ لانچ حکومت ہند کی دیہی ہندوستان کو بااختیار بنانے کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے، جو ایسے حل فراہم کرتا ہے ، جو پائیدار، توسیع پذیر اور مؤثر ہیں۔

*********

ش ح ۔  ا ک۔  ت ع

U. No.7105


(Release ID: 2103635) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil