بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
چھوٹی مصنوعات کی برآمد
Posted On:
25 JUL 2024 5:01PM by PIB Delhi
ایم ایس ایم ای شعبہ ملک کی جی ڈی پی، روزگار پیدا کرنے، مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ اور برآمدات میں نمایاں حصہ ڈالتا ہے۔ یہ شعبہ چھوٹی اشیاء سمیت وسیع پیمانے پر مصنوعات تیار کر رہا ہے۔
ادیم رجسٹریشن پورٹل اور ادیم سہایاتا پورٹل (یو اے پی) کے مطابق ایم ایس ایم ای یونٹس کی پروڈکٹ/سیکٹر وار تفصیلات اور ایم ایس ایم ای یونٹس کی ریاست وار تفصیلات بالترتیب ضمیمہ-1 اور ضمیمہ-2 میں دی گئی ہیں۔
ایم ایس ایم ای سیکٹر سے برآمدات کو بڑھانے کے لیے، ایم ایس ایم ای کی وزارت بین الاقوامی تعاون (آئی سی) اسکیم کو نافذ کر رہی ہے جس کے تحت اہل مرکزی/ریاستی حکومت کی تنظیموں اور صنعتی انجمنوں کو بین الاقوامی نمائشوں، میلوں اور خریدار فروخت کنندگان کی بین الاقوامی نمائشوں میں سہولت/شرکت کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ایجاد، مشترکہ منصوبے وغیرہ مزید برآں، جون 2022 میں شروع کی گئی کیپیسٹی بلڈنگ آف فرسٹ ٹائم ایکسپورٹرز (سی بی ایف ٹی ای) نامی آئی سی اسکیم کے نئے جزو کے تحت، نئے مائیکرو اور چھوٹے انٹرپرائز (ایم ایس ای) برآمد کنندگان کو رجسٹریشن-کم-ممبرشپ سرٹیفیکیشن (آر سی ایم سی) پر ہونے والے اخراجات کی واپسی ای پی سی کے ساتھ فراہم کی جاتی ہے۔
ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایم ایس ای کو مطلوبہ رہنمائی اور مدد فراہم کرنے کے مقصد سے ملک بھر میں 60 ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سینٹرز (ای ایف سی) قائم کیے ہیں۔
مرکزی حکومت مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کی مجموعی ترقی اور فروغ کے لیے مختلف اسکیموں، پروگراموں اور پالیسی اقدامات کے ذریعے ریاستی/یو ٹی حکومت کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔ ان اسکیموں/پروگراموں میں ایم ایس ایم ای چیمپئنز اسکیم، کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ فار مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز (سی جی ٹی ایم ایس ای) ، پردھان منتری ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)، مائیکرو اور سمال انٹرپرائزز - کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ای –سی ڈی پی) ، ایم ایس پی ایم ای کارکردگی کو بڑھانا اور تیز کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
حکومت نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کی مدد کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں:
- کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ فار مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز کے ذریعے قرضوں کی مختلف اقسام کے لیے 85فیصد تک گارنٹی کوریج کے ساتھ ایم ایس ای کو 500 لاکھ روپے (01.04.23 سے) کی حد تک کولیٹرل فری قرضے۔
- آتم نربھر بھارت فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کی ایکویٹی سرمایہ کاری۔ اس اسکیم میں حکومت ہند سے 10,000 کروڑ روپے کے فنڈز کا انتظام ہے۔
- ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے نئے نظرثانی شدہ معیار۔
- کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے ‘‘ادیم رجسٹریشن پورٹل’’ کے ذریعے ایم ایس ایم ای کی رجسٹریشن۔
- دو سو کروڑ روپے تک کی خریداری کے لیے کوئی عالمی ٹینڈر نہیں۔
- دو جولائی 2021 سے خوردہ اور تھوک تجارت کو ایم ایس ایم ای کے طور پر شامل کرنا۔
- ایم ایس ایم ای کی حیثیت میں اوپر کی طرف تبدیلی کی صورت میں غیر ٹیکس فوائد کو 3 سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔
- پانچ سالوں کے دوران 6,000 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ ایم ایس ایم ای پرفارمنس اینہانسمنٹ اینڈ ایکسلریشن (آر اے ایم پی) پروگرام کا آغاز۔
- وزارت محنت اور روزگار کی قومی کیریئر سروس (این سی ایس) کے ساتھ ادیم رجسٹریشن پورٹل کا انضمام اور اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے اسکل انڈیا ڈیجیٹل۔ رجسٹرڈ ایم ایس ایم ای کو تربیت یافتہ افرادی قوت اور صلاحیت سازی تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔
- ویواد سے وشواس مرحلہ ایک کے تحت، ایم ایس ایم ای کو کٹوتی پرفارمنس سیکیورٹی، بولی کی حفاظت اور ختم شدہ نقصانات کے 95فیصد کی واپسی کے ذریعے ریلیف فراہم کیا گیا۔ ان ایم ایس ایم ای کو بھی ریلیف فراہم کیا گیا جو معاہدوں پر عمل درآمد میں ناقص ہونے کی وجہ سے محدود تھے۔
- ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز (آئی ایم ای) کو رسمی تہہ میں لانے کے لیے ادیم اسسٹنس پلیٹ فارم (یواےپی) کا آغاز۔
- ’پی ایم وشوکرما’ یوجنا 17.09.2023 کو شروع کی جائے گی تاکہ 18 پیشوں میں مصروف روایتی کاریگروں اور کاریگروں کو آخر سے آخر تک مکمل فوائد فراہم کیے جاسکیں۔
یہ اطلاع مائیکرو،ا سمال اور میڈیم انٹرپرائزز کے وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ -1
|
این آئی سی دو ان کے مطابق انٹرپرائز اور یوپی کے تحت 01/07/2020 سے 23/07/2024 تک رجسٹری کُل تعاون مائی
|
نمبر شمار
|
کوڈ
|
وضاحت
|
ادیم
|
یواے پی
|
کل
|
1
|
01
|
فصل اور جانوروں کی پیداوار، شکار اور متعلقہ خدمات کی سرگرمیاں
|
4,50,104
|
4,14,157
|
8,64,261
|
2
|
05
|
کان کنی اور کھدائی
|
37,787
|
11,604
|
49,391
|
3
|
06
|
خام پیٹرولیم اور قدرتی گیس کا اخراج
|
12,064
|
934
|
12,998
|
4
|
07
|
دھاتی دھاتوں کی کان کنی
|
40,686
|
6,975
|
47,661
|
5
|
08
|
دیگر کان کنی اور کھدائی
|
2,01,368
|
4,723
|
2,06,091
|
6
|
09
|
کان کنی کی معاونت کی خدمت کی سرگرمیاں
|
36,770
|
-
|
36,770
|
7
|
10
|
کھانے کی مصنوعات کی تیاری
|
22,33,252
|
2,57,930
|
24,91,182
|
8
|
11
|
مشروبات کی تیاری
|
1,05,899
|
1,943
|
1,07,842
|
9
|
12
|
تمباکو کی مصنوعات کی تیاری
|
38,681
|
684
|
39,365
|
10
|
13
|
ٹیکسٹائل کی تیاری
|
10,60,761
|
2,93,159
|
13,53,920
|
11
|
14
|
ملبوسات کی تیاری
|
9,00,873
|
4,63,528
|
13,64,401
|
12
|
15
|
چمڑے اور متعلقہ مصنوعات کی تیاری
|
1,72,297
|
83,632
|
2,55,929
|
13
|
16
|
فرنیچر کے علاوہ لکڑی اور لکڑی اور کارک کی مصنوعات کی تیاری؛ بھوسے اور plaiting مواد کے مضامین کی تیاری
|
3,22,481
|
86,637
|
4,09,118
|
14
|
17
|
کاغذ اور کاغذی مصنوعات کی تیاری
|
2,10,710
|
5,984
|
2,16,694
|
15
|
18
|
ریکارڈ شدہ میڈیا کی پرنٹنگ اور ری پروڈکشن
|
1,79,810
|
-
|
1,79,810
|
16
|
19
|
کوک اور ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی تیاری
|
30,700
|
3,416
|
34,116
|
17
|
20
|
کیمیکل اور کیمیائی مصنوعات کی تیاری
|
3,03,554
|
99,985
|
4,03,539
|
18
|
21
|
دواسازی، دواؤں کیمیکل اور نباتاتی مصنوعات کی تیاری
|
1,16,963
|
1,650
|
1,18,613
|
19
|
22
|
ربڑ اور پلاسٹک کی مصنوعات کی تیاری
|
2,62,638
|
37,949
|
3,00,587
|
20
|
23
|
دیگر غیر دھاتی معدنی مصنوعات کی تیاری
|
3,14,009
|
70,479
|
3,84,488
|
21
|
24
|
بنیادی دھاتوں کی تیاری
|
2,52,917
|
7,329
|
2,60,246
|
22
|
25
|
مشینری اور آلات کے علاوہ دھاتی مصنوعات کی تیاری
|
4,35,265
|
91,697
|
5,26,962
|
23
|
26
|
کمپیوٹر، الیکٹرانک اور آپٹیکل مصنوعات کی تیاری
|
1,61,900
|
1,687
|
1,63,587
|
24
|
27
|
برقی آلات کی تیاری
|
2,69,344
|
8,019
|
2,77,363
|
25
|
28
|
مشینری اور آلات کی تیاری n.e.c.
|
3,53,660
|
29,831
|
3,83,491
|
26
|
29
|
موٹر گاڑیوں، ٹریلرز اور نیم ٹریلرز کی تیاری
|
1,01,979
|
3,363
|
1,05,342
|
27
|
30
|
نقل و حمل کے دیگر آلات کی تیاری
|
72,846
|
5,168
|
78,014
|
28
|
31
|
فرنیچر کی تیاری
|
2,91,461
|
2,26,498
|
5,17,959
|
29
|
32
|
دیگر مینوفیکچرنگ
|
10,87,765
|
2,04,961
|
12,92,726
|
30
|
33
|
مشینری اور آلات کی مرمت اور تنصیب
|
3,94,087
|
-
|
3,94,087
|
31
|
35
|
بجلی، گیس، بھاپ اور ایئر کنڈیشنگ کی فراہمی
|
78,518
|
1,273
|
79,791
|
32
|
36
|
پانی جمع کرنا، علاج اور فراہمی
|
49,663
|
1,152
|
50,815
|
33
|
37
|
سیوریج
|
18,111
|
1,310
|
19,421
|
34
|
38
|
فضلہ جمع کرنے، علاج اور ٹھکانے لگانے کی سرگرمیاں؛ مواد کی وصولی
|
42,145
|
1,362
|
43,507
|
35
|
39
|
تدارک کی سرگرمیاں اور دیگر فضلہ کے انتظام کی خدمات
|
8,887
|
5
|
8,892
|
36
|
41
|
عمارت کی تعمیر
|
6,67,040
|
3,12,912
|
9,79,952
|
37
|
42
|
سول انجینئرنگ
|
3,92,820
|
9,201
|
4,02,021
|
38
|
43
|
خصوصی تعمیراتی سرگرمیاں
|
5,35,590
|
92
|
5,35,682
|
کل
|
1,22,45,405
|
2751229
|
1,49,96,634
|
رپورٹ کی تاریخ:- 23/07/2024
|
نوٹ:- MSMEs کی کل تعداد (NIC دو ہندسوں کے مطابق) رجسٹرڈ انٹرپرائزز کی کل تعداد سے مختلف ہے۔ (یہ اعداد و شمار مختلف ہوتے ہیں کیونکہ ایک انٹرپرائز ایک سے زیادہ NIC سرگرمی کا انتخاب کر سکتا ہے)
|
ضمیمہ-2
|
یکم جولائی 2020 سے 23جولائی 2024 تک ادیم اور یو اے پی کے تحت رجسٹرڈ ریاست وار کل مینوفیکچرنگ ایم ایس ایم ای
|
نمبر شمار
|
ریاست
|
ادیم
|
یو اے پی
|
کل
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار جزائر
|
2,361
|
236
|
2,597
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,86,508
|
94,692
|
2,81,200
|
3
|
اروناچل پردیش
|
3,898
|
284
|
4,182
|
4
|
آسام
|
1,56,428
|
34,715
|
1,91,143
|
5
|
بہار
|
2,78,949
|
89,676
|
3,68,625
|
6
|
چندی گڑھ
|
7,074
|
577
|
7,651
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
71,420
|
56,500
|
1,27,920
|
8
|
دہلی
|
1,94,173
|
15,549
|
2,09,722
|
9
|
GOA
|
8,908
|
9,703
|
18,611
|
10
|
گجرات
|
6,62,485
|
1,36,693
|
7,99,178
|
11
|
ہریانہ
|
2,19,811
|
33,214
|
2,53,025
|
12
|
ہماچل پردیش
|
28,643
|
8,191
|
36,834
|
13
|
جموں اور کشمیر
|
1,14,510
|
82,963
|
1,97,473
|
14
|
جھارکھنڈ
|
91,001
|
45,229
|
1,36,230
|
15
|
کرناٹک
|
3,78,268
|
2,31,539
|
6,09,807
|
16
|
کیرالہ
|
1,74,095
|
1,10,824
|
2,84,919
|
17
|
لداخ
|
2,570
|
2,397
|
4,967
|
18
|
لکشدویپ
|
129
|
110
|
239
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
2,75,101
|
1,23,322
|
3,98,423
|
20
|
مہاراشٹر
|
10,17,041
|
1,58,127
|
11,75,168
|
21
|
منی پور
|
33,244
|
3,994
|
37,238
|
22
|
میگھالیہ
|
4,393
|
220
|
4,613
|
23
|
میزورم
|
5,122
|
277
|
5,399
|
24
|
ناگالینڈ
|
8,924
|
1,463
|
10,387
|
25
|
اوڈیشہ
|
1,84,285
|
68,969
|
2,53,254
|
26
|
پڈوچیری
|
7,651
|
5,866
|
13,517
|
27
|
پنجاب
|
2,84,181
|
19,430
|
3,03,611
|
28
|
راجستھان
|
5,66,754
|
1,10,095
|
6,76,849
|
29
|
سکم
|
1,679
|
325
|
2,004
|
30
|
تمل ناڈو
|
7,92,692
|
1,32,990
|
9,25,682
|
31
|
تلنگانہ
|
1,98,156
|
35,478
|
2,33,634
|
32
|
دادرا اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
5,395
|
204
|
5,599
|
33
|
تریپورہ
|
18,862
|
9,427
|
28,289
|
34
|
اتر پردیش
|
7,02,779
|
1,13,102
|
8,15,881
|
35
|
اتراکھنڈ
|
54,143
|
12,762
|
66,905
|
36
|
مغربی بنگال
|
2,98,289
|
1,70,814
|
4,69,103
|
کل
|
70,39,922
|
19,19,957
|
89,59,879
|
رپورٹ کی تاریخ:- 23/07/2024 01:20 پی ایم
|
***
ش ح۔ ک ا۔ت ع
U NO 7096
(Release ID: 2103613)
|