بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کھادی اور گاؤں کی صنعت سے متعلق کمیشن
Posted On:
25 JUL 2024 5:07PM by PIB Delhi
کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ کھادی ولیج انڈسٹریز انسٹی ٹیوشنز/کھادی اداروں کی ریاست/یوٹی کے تحت تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔
مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی وزارت، کھادی اور دیہی صنعت کمیشن کے ذریعے، کھادی کاریگروں کو مالی مدد فراہم کرکے کھادی وکاس یوجنا کے تحت مختلف اسکیموں کو نافذ کررہی ہے، جو کہ درج ذیل ہیں:-
- موڈیفائیڈ مارکیٹ ڈیولپمنٹ اسسٹنس (ایم ایم ڈی اے) کے تحت، کپاس، اون، پولی کاٹن اور بنے ہوئے ٹیکسٹائل کے لیے کھادی اداروں کے معاملے میں ایم ایم ڈی اے کا 35 فیصد دستکاروں کو ترغیب کے طور پر دیا جاتا ہے، اور ریشم کے لیے کھادی اداروں کے معاملے میں ایم ایم ڈی اے کا 30 فیصد دستکاروں کو ترغیب کے طور پر دیا جاتا ہے۔
- ‘کھادی کاریگروں کے لیے ورکشیڈ اسکیم’ کے تحت، کاریگروں کو انفرادی ورکشیڈ کی تعمیر کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے: 1,20,000/- روپے یا ورکشیڈ کی کل لاگت کا 75فیصد { شمال مشرقی علاقہ (این ای آر) کے لیے 90 فیصد ) اور گروپ ورکشیڈ کے لیے،(کم از کم 5 زیادہ سے زیادہ 15 کاریگر ) کے لئے فی کاریگر 80000 روپے تک کی امداد یا گروپ ورک شیڈ کی کل لاگت کا 75فیصد(این آر کے لئے 90 فیصد)جو بھی کم ہو، فراہم کی جاتی ہے۔
ایم ایم ڈی اے اور ورکشیڈ اسکیم کے تحت کھادی کاریگروں کو پچھلے تین سالوں کے دوران فراہم کی گئی مالی امداد کی ریاست/یو ٹی وار تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔
حکومت بُنکروں، اسپنروں اور دیگر کاریگروں کو جدید ترین ہنر مندی کی تربیت اور ٹول کٹس فراہم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ اس سمت میں اٹھائے گئے کچھ نئے اقدامات میں پردھان منتری وشوکرما کا آغاز، کے وی آئی سی ایکو سسٹم کے تحت نئے تربیتی پروگرام اور ملک بھر کے دیہی کاریگروں، بے روزگار نوجوانوں اور خواتین تک پہنچنے کے لیے 25 نئے تربیتی شراکت داروں کی آن بورڈنگ شامل ہیں۔
یہ معلومات مائیکرو،ا سمال اور میڈیم انٹرپرائزز کے وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ-I
25.07.2024 کو لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 651 کے حصہ (a) کے جواب میں حوالہ دیا گیا ضمیمہ
کھادی گراموڈیوگ سنستھانوں/کھادی اداروں (KIs) کی کل تعداد کی ریاست/UT- وار تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹی کا نام
|
کھادی اداروں کی تعداد تصدیق شدہ
|
1
|
چندی گڑھ (UT)
|
1
|
2
|
دہلی
|
10
|
3
|
ہریانہ
|
133
|
4
|
ہماچل پردیش
|
19
|
5
|
جموں و کشمیر
|
110
|
6
|
پنجاب
|
33
|
7
|
راجستھان
|
190
|
8
|
بہار
|
147
|
9
|
جھارکھنڈ
|
35
|
10
|
اوڈیشہ
|
73
|
11
|
مغربی بنگال
|
367
|
12
|
اروناچل پردیش
|
5
|
13
|
آسام
|
23
|
14
|
گجراتی
|
5
|
15
|
میگھالیہ
|
1
|
16
|
ناگالینڈ
|
1
|
17
|
تریپورہ
|
1
|
18
|
آندھرا پردیش
|
162
|
19
|
تلنگانہ
|
35
|
20
|
کرناٹک
|
265
|
21
|
کیرالہ
|
31
|
22
|
پانڈیچیری
|
2
|
23
|
تمل ناڈو
|
81
|
24
|
گجرات
|
238
|
25
|
مہاراشٹر
|
40
|
26
|
چھتیس گڑھ
|
26
|
27
|
مدھیہ پردیش
|
52
|
28
|
اتراکھنڈ
|
83
|
29
|
اتر پردیش
|
776
|
|
کل
|
2945
|
ضمیمہ -2
25.07.2024 کو لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 651 کے حصہ (b) کے جواب میں حوالہ دیا گیا ضمیمہ
ایم ایم ڈی اے اور ورکشیڈ اسکیم کے تحت کھادی کاریگروں کو پچھلے تین سالوں کے دوران فراہم کی گئی مالی امداد کی ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام تفصیلات
(روپے لاکھ میں )
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹیز
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24 (P)
|
ایم ایم ڈی اے
|
ورک شیڈ
|
ایم ایم ڈی اے
|
ورک شیڈ
|
ایم ایم ڈی اے
|
ورک شیڈ
|
|
جموں و کشمیر
|
03.36
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
|
ہماچل پردیش
|
02.73
|
9.00
|
0.42
|
0.00
|
0.38
|
8.00
|
|
پنجاب
|
10.51
|
0.00
|
4.49
|
0.00
|
10.73
|
0.00
|
|
چندی گڑھ
|
0
|
6.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
|
ہریانہ
|
888.79
|
0.00
|
540.39
|
60.00
|
943.73
|
34.80
|
|
دہلی
|
12.86
|
0.00
|
07.19
|
0.00
|
04.27
|
0.00
|
|
راجستھان
|
285.79
|
16.00
|
155.07
|
72.00
|
463.15
|
12.00
|
|
اتراکھنڈ
|
128.03
|
0.00
|
27.70
|
0.00
|
221.46
|
0.00
|
|
اتر پردیش
|
1758.19
|
279.90
|
1158.81
|
336.00
|
2124.84
|
0.00
|
|
چھتیس گڑھ
|
245.58
|
141.00
|
249.15
|
0.00
|
289.76
|
0.00
|
|
مدھیہ پردیش
|
5.49
|
0.00
|
2.58
|
0.00
|
96.62
|
0.00
|
|
ناگالینڈ
|
1.74
|
0.00
|
0.94
|
0.00
|
4.80
|
0.00
|
|
گجراتی
|
0
|
0.00
|
1.85
|
42.00
|
0.89
|
0.00
|
|
آسام
|
107.80
|
81.00
|
37.11
|
144.00
|
46.71
|
0.00
|
|
بہار
|
32.18
|
0.00
|
22.12
|
18.00
|
11.43
|
0.00
|
|
مغربی بنگال
|
1339.83
|
0.00
|
1276.48
|
30.00
|
2064.11
|
25.20
|
|
جھارکھنڈ
|
12.70
|
0.00
|
27.89
|
42.00
|
14.15
|
0.00
|
|
اوڈیشہ
|
16.53
|
30.00
|
72.31
|
60.00
|
89.01
|
0.00
|
|
گجرات
|
1201.90
|
0.00
|
1013.89
|
0.00
|
1964.03
|
0.00
|
|
مہاراشٹر
|
08.44
|
0.00
|
21.67
|
0.00
|
26.27
|
0.00
|
|
آندھرا پردیش
|
248.42
|
48.00
|
245.53
|
84.00
|
302.58
|
0.00
|
|
تلنگانہ
|
51.83
|
15.00
|
4.11
|
0.00
|
09.87
|
0.00
|
|
کرناٹک
|
1187.97
|
162.00
|
1337.55
|
224.40
|
760.49
|
0.00
|
|
کیرالہ
|
338.12
|
15.00
|
459.01
|
0.00
|
766.92
|
0.00
|
|
تمل ناڈو
|
1795.00
|
40.50
|
912.67
|
0.00
|
1099.45
|
12.00
|
|
کل
|
9683.79
|
843.4
|
7578.93
|
1112.40
|
11315.65
|
92.00
|
***
ش ح۔ ک ا۔ ت ع
U NO 7097
(Release ID: 2103607)