دیہی ترقیات کی وزارت
دیہی ہندوستان میں غربت کے خاتمے کی اسکیم
Posted On:
26 JUL 2024 2:38PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی ) نے دیہی علاقوں میں لوگوں کی معاشی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے جس کا بنیادی توجہ روزی روٹی کے مواقع بڑھانے، دیہی خواتین کو بااختیار بنانے، دیہی نوجوانوں کو سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کی مہارت فراہم کرنے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی وغیرہ پر ہے۔ اس سلسلے میں، حکومت مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا)، پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی جی)، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی )، دین دیال انٹیودیا یوجنا (نیشنل لائیو ڈے )، این آر ایل اے وائی ایس وائی ، این آر وی اپادھیا گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو جی کے وائی ) اور پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (ڈبلیو ڈی سی پی ایم ایس کے وائی ) کے قومی سماجی امداد پروگرام (این ایس اے پی ) اور واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ کمپوننٹ (ڈبلیو ڈی سی )۔
ان اسکیموں کے تحت مختص کیے گئے اور استعمال کیے گئے فنڈز کی اسکیم وار اور ریاست وار تفصیلات، جہاں کہیں بھی رکھی گئی ہیں، پچھلے پانچ سالوں کے دوران ضمیمہ میں ہیں۔
مختلف دیہی ترقیاتی اسکیموں کے تحت، درج فہرست ذاتوں (ایس سی ایز )، درج فہرست قبائل (ایس ٹی ایز ) اور اقلیتی برادریوں کو، جہاں بھی لاگو ہوتا ہے، بھی فوائد حاصل کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے تفصیلات درج ذیل ہیں:
منریگاکے تحت پچھلے پانچ سالوں کے دوران 655.09 لاکھ ایس سی اور 547.09 ایس ٹی خاندانوں نے روزگار حاصل کیا۔
ڈے اے وائی این آر ایل ایم کے تحت، آغاز سے لے کر جون، 2024 تک، 1,97,45,021 ایس سی گھرانے، 1,22,32,174 ایس ٹی گھرانے اور 80,04,414 اقلیتی گھرانوں کو اسکیم کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اسی طرح سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) کو متحرک کرنے کے سلسلے میں 17,88,155 ایس سی ، 11,20,624 ایس ٹی اور 6,88,057 اقلیتی ایس ایچ جیز کو متحرک کیا گیا ہے۔
پی ایم اے وائی جی کے تحت، ایس سی ایز کو کل 68,58,151 مکانات منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 59,06,403 مکانات مکمل ہو چکے ہیں؛ 65,89,252 مکانات ایس ٹی ایز کے لیے منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 57,21,852 مکانات مکمل ہو چکے ہیں اور 35,510 مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔ جن میں سے 33,48,652 مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔
پی ایم جی ایس وائی کوئی انفرادی،کمیونٹی مرکوز اسکیم نہیں ہے۔ پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر کی گئی سڑکیں سماج کے تمام طبقات کو پورا کرتی ہیں۔ اس کے باوجود، ایس ٹی علاقوں کو خصوصی ڈسپنسیشن دے کر اسکیم میں خاص توجہ دی گئی ہے۔ آغاز سے لے کر اب تک 22.07.2024 تک، کل 8,27,419 کلومیٹر سڑک کی لمبائی منظور کی گئی ہے، جس میں سے 7,65,512 کلومیٹر سڑک کی لمبائی مکمل ہو چکی ہے۔ حال ہی میں، پی ایم جی ایس وائی کے تحت ایک علیحدہ عمودی خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جی ) کی آبادی کو 100 تک کی آبادی کے ساتھ سڑک رابطہ فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ ہدف کی لمبائی 5 سال (2023-24 سے 2027-28) کے ساتھ 8,000 کلومیٹر ہے۔ پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان (پی ایم جن من ) کے تحت اب تک 2,813.11 کلومیٹر پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔
ڈی ڈی یو جی کے وائی کے تحت، 275693 ایس سی دیہی نوجوانوں کو تربیت دی گئی اور 183160 کو رکھا گیا؛ 155168 ایس ٹی دیہی نوجوانوں کو تربیت دی گئی اور 106344 اور 145787 اقلیتی نوجوانوں کو تربیت دی گئی اور 90233 کو مالی سال 20-20 سے جون 2024 تک رکھا گیا۔ آر ایس ای ٹی آئی کے تحت، 481229 ایس سی دیہی نوجوانوں کو تربیت دی گئی اور 359؛ مالی سال 2019-20 سے جون 2024 تک 272632 ایس ٹی دیہی نوجوانوں نے تربیت حاصل کی اور 196131 آباد ہوئے اور 229282 اقلیتوں نے تربیت حاصل کی اور 163804 آباد ہوئے۔
این ایس اے پی کے تحت، 2021-22 سے پہلے ایس ٹی مستفیدین کے لیے کوئی علیحدہ مختص اور فنڈز جاری نہیں کیے گئے تھے۔ 2021-22 سے، ایس ٹی کے مستفید ہونے والوں کی شناخت کی گئی اور ایس ٹی کے مستفید ہونے والوں کے لیے الگ سے فنڈز مختص کیے گئے۔ اس لیے، نمبر۔ 2021-22 سے 2023-24 تک این ایس اے پی اسکیموں کے تحت ایس سی اور ایس ٹی کے استفادہ کنندگان درج ذیل ہیں:
Financial year
|
No. of SC beneficiaries
|
No. ST beneficiaries
|
2021-2022
|
5662755
|
2989376
|
2022-2023
|
5696683
|
3009053
|
2023-2024
|
5817385
|
3067787
|
ڈبلیو ڈی سی پی ایم کے ایس وائی ایک ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے اور اس پروگرام کے تحت شروع کی گئی مداخلتوں کے ذریعے پروجیکٹ کے علاقوں کے تمام لوگوں بشمول درج فہرست ذاتوں (ایس سیز )، درج فہرست قبائل (ایس ٹیز ) اور اقلیتی برادریوں کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ ڈبلیو ڈی سی پی ایم کے ایس وائی 2.0 کے تحت، 2022-23 سے 2023-24 تک، 1,05,009 واٹر ہارویسٹنگ سٹرکچرز بنائے گئے ،پھر سے جوان کیے گئے، 1,46,659 ہیکٹر اراضی کو حفاظتی آبپاشی کے تحت لایا گیا، 84,679 ہیکٹر اراضی کو زیر زمین لایا گیا۔ 706066 کسان مستفید ہوئے ہیں اور 12731044 دن کا روزگار پیدا ہوا ہے۔
2020 میں، نیتی آیوگ کو کثیر جہتی غربت انڈیکس (ایم پی آئی ) کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر شناخت کیا گیا، جو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے ایک مقامی انڈیکس بنانے کے لیے ذمہ دار ہے۔ نیتی آیوگ نے ایک بین وزارتی ایم پی آئی کوآرڈینیشن کمیٹی (ایم پی آئی سی سی ) تشکیل دی جس میں صحت، تعلیم، غذائیت، دیہی ترقی، پینے کا پانی، صفائی، بجلی اور شہری ترقی جیسے شعبوں سے متعلق وزارتیں اور محکمے شامل ہیں۔ اس میں وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ (ایم او ایس پی آئی ) اور تکنیکی شراکت داروں - اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی ) اور آکسفورڈ پورٹی اینڈ ہیومن ڈپلومنٹ انیشیٹو ( او پی ایچ آئی )کے ماہرین بھی شامل تھے۔ نتیجے کے طور پر، ہندوستان کے لیے ایک جامع قومی کثیر جہتی غربت انڈیکس (ایم پی آئی) تیار کیا گیا۔ بیس لائن رپورٹ نومبر 2021 میں شائع ہوئی تھی اور قومی ایم پی آئی رپورٹ کا دوسرا ایڈیشن جولائی 2023 میں جاری کیا گیا تھا۔
قومی کثیر جہتی غربت کا اشاریہ: ایک پیش رفت کا جائزہ 2023' کی رپورٹ کے مطابق، 2015-16 اور 2019-21 کے درمیان کثیر جہتی غریب افراد کا تناسب 24.85 فیصد سے کم ہو کر 14.96 فیصد رہ گیا، جس کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران انفرادی طور پر 13.5 کروڑ افراد کی کثیر تعداد میں اضافہ ہوا۔
دیہی ترقی کی وزارت (اہم او آر ڈی ) اپنی اسکیموں/ پروجیکٹوں کے ہدف کے نفاذ پر زور دیتی ہے۔ پروگرام کے مطابق کارکردگی کو متاثر کرنے والے عوامل کا تجزیہ کیا جاتا ہے اور اس کے مطابق موزوں اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں چند اہم حکمت عملی یہ ہیں:
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اسکیمیں بند ہو جائیں، وزارت نے دیہی ترقیاتی اسکیموں کے نفاذ کی نگرانی اور تشخیص کا ایک جامع کثیر سطحی اور کثیر فارمیٹ نظام تیار کیا ہے، جس میں پرفارمنس ریویو کمیٹی میٹنگز، ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کوآرڈینیشن اور مانیٹرنگ کمیٹی (دشا) میٹنگز، نیشنل لیول مانیٹرس، مسز ریویو آفیسر (این ایل ایم )، کونسلر ریویو آفیسرز شامل ہیں۔ تشخیص اور اثرات کی تشخیص کا مطالعہ. وقتاً فوقتاً ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ریاستی مخصوص جائزے بھی کیے جاتے ہیں اور ان کے نتائج کی بنیاد پر کارروائی کی جاتی ہے۔
دیہی ترقی کی اسکیموں کو اینڈ ٹو اینڈ ٹرانزیکشن پر مبنی ایم آئی ایس پر لایا گیا ہے، جو تمام اسٹیک ہولڈرز کو اسکیموں کی حالت کو حقیقی وقت کی بنیاد پر مانیٹر کرنے کے قابل بناتا ہے۔ کاموں کی تصویر جیو ٹیگ اور ٹائم اسٹیمپ کے ساتھ لی گئی ہے۔ آر ڈی اسکیموں کا تمام ڈیٹا پبلک ڈومین پر دستیاب ہے۔
مذکورہ بالا کے علاوہ، وزارت کاموں کی تکمیل کے لیے خاطر خواہ فنڈز کا بندوبست کرتی ہے جس سے جنگلات کی منظوری، افرادی قوت، تکنیکی مدد وغیرہ کے لیے متعلقہ وزارتوں/ ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔
مہاتما گاندھی نریگا اور پی ایم اےوائی جی جیسی کچھ اسکیموں کے لیے سوشل آڈٹ بھی کرائے جاتے ہیں۔ منریگا کے کاموں سے متعلق کسی بھی شکایت پر توجہ دینے کے لیے محتسب بھی مقرر کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیہی ترقی کی تمام اسکیموں میں شکایات کے ازالے پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔
ریاستوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پروگرام کے نفاذ کے لیے مناسب عملہ بھرتی کریں۔ عملے کے لیے معیارات طے کیے گئے ہیں۔ افرادی قوت کی بھرتی اور دیگر انتظامی اخراجات کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔ پروگرام افرادی قوت کی تربیت اور واقفیت کا بھی وقتاً فوقتاً اہتمام کیا جاتا ہے۔
انتظامی اور تکنیکی نگرانی اور آڈٹ کے لیے معیارات مرتب کیے گئے ہیں۔ معائنہ کے لیے موبائل ایپلیکیشن یعنی ایریا آفیسر ایپ تیار کی گئی ہے۔ اسی طرح کی ایپس دیگر شعبوں میں بھی تیار کی گئی ہیں اور ضروریات کے مطابق یہ ایک جاری عمل ہے۔ ان کے خلاف عہدیداروں کی کارکردگی پر نظر رکھی جاتی ہے۔
ریاستی حکومت کے ساتھ باقاعدہ تال میل فنڈ ریلیز کی تجاویز اور دستاویزات کی تیاری کے لیے تیار کیا جاتا ہے اور اس سلسلے میں انہیں بروقت مشورہ دیا جاتا ہے۔ تاخیر کی صورت میں، فنڈز کے اجراء کے لیے معاملہ کو اعلیٰ سطح تک لے جایا جاتا ہے۔
خواتین کے نیٹ ورکس، کمیونٹی پر مبنی تنظیمیں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کو اسکیموں کے مناسب نفاذ کے لیے نیچے سے مانگ پیدا کرنے کے لیے متحرک کیا جاتا ہے۔
یہ معلومات دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
غربت کے خاتمے کی اسکیموں کے تحت پچھلے پانچ سالوں کے لیے مختص کیے گئے اور استعمال کیے گئے فنڈز کی تفصیلات، اسکیم وار اور ریاست وار، جہاں بھی قابل اطلاق،برقرار ہے، درج ذیل ہیں:
ضمیمہ جات :
مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا)
مہاتما گاندھی نریگا کے تحت ریاستی حصہ سمیت کل ریاست وار اخراجات کی تفصیلات:
Sl No
|
State/UTs
|
Total Expenditure including state share (Rs. In lakh)
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
1
|
Andhra Pradesh
|
556396.79
|
1096443.58
|
829110.23
|
862312.5
|
894055.68
|
2
|
Arunachal Pradesh
|
15877.82
|
48537.97
|
47833.97
|
58313.24
|
58110.77
|
3
|
Assam
|
144221.89
|
252272.06
|
238095.4
|
204199.34
|
243643.98
|
4
|
Bihar
|
337434.88
|
642495.98
|
650209.36
|
668395
|
789647.22
|
5
|
Chhattisgarh
|
301154.62
|
411232.7
|
397973.09
|
358996.99
|
384814.36
|
6
|
Goa
|
134.01
|
325.91
|
374.68
|
421.75
|
256.05
|
7
|
Gujarat
|
96564.67
|
133495.63
|
173542.14
|
197362.37
|
204131.25
|
8
|
Haryana
|
37858.09
|
80196.07
|
70701.3
|
47120.28
|
58460.49
|
9
|
Himachal Pradesh
|
70892.55
|
98882.39
|
108849.73
|
129059.16
|
128827.07
|
10
|
Jammu And Kashmir
|
100485.28
|
155573.05
|
114410.42
|
96867.24
|
121849.65
|
11
|
Jharkhand
|
170055.18
|
315040.85
|
333405.15
|
294424.01
|
378069.22
|
12
|
Karnataka
|
475247.88
|
563593.77
|
620263.69
|
659760.06
|
661238.53
|
13
|
Kerala
|
270224.42
|
386830.04
|
402280.42
|
399121.58
|
396899.67
|
14
|
Ladakh
|
6747.12
|
5029.93
|
5811.47
|
6746.13
|
7040.86
|
15
|
Madhya Pradesh
|
495002.83
|
914122.04
|
803623.41
|
779313.06
|
713095.65
|
16
|
Maharashtra
|
182569.96
|
202115.08
|
242382.93
|
302611.27
|
446357.22
|
17
|
Manipur
|
45542.78
|
105264.04
|
92479.12
|
80445.89
|
66417.62
|
18
|
Meghalaya
|
109839.54
|
136712.88
|
112716.88
|
126597.65
|
109175.95
|
19
|
Mizoram
|
51529.32
|
54921.95
|
52990.56
|
54198.01
|
70575.77
|
20
|
Nagaland
|
39365.43
|
44284.66
|
53908
|
88993.23
|
77266.97
|
21
|
Odisha
|
283944.16
|
583954.35
|
598915.64
|
553369.66
|
543338.51
|
22
|
Punjab
|
76751.38
|
124160.37
|
127934.75
|
133784.64
|
131837.67
|
23
|
Rajasthan
|
670251.99
|
979825.73
|
1045431.52
|
1018663.09
|
935549.99
|
24
|
Sikkim
|
9053.27
|
10743.23
|
11775.59
|
10653.27
|
12864.66
|
25
|
Tamil Nadu
|
562157.51
|
843516.02
|
979561.57
|
1142097.86
|
1339289.37
|
26
|
Telangana
|
219331.71
|
457829.05
|
418935.61
|
344315.74
|
407267.15
|
27
|
Tripura
|
85767.65
|
106398.6
|
108460.05
|
100811.19
|
112625.24
|
28
|
Uttar Pradesh
|
605469.77
|
1291540.53
|
875802.95
|
1193284.89
|
1139661.69
|
29
|
Uttarakhand
|
55608.94
|
85379.73
|
62860.76
|
90909.72
|
72317.7
|
30
|
West Bengal
|
724151.46
|
1020516.8
|
1090857.7
|
106252.67
|
18324.7
|
31
|
Andaman And Nicobar
|
458.69
|
668.04
|
620.98
|
349.36
|
495.72
|
32
|
Dn Haveli And Dd
|
0
|
0
|
0
|
0
|
108.18
|
33
|
Lakshadweep
|
10.8
|
5.74
|
4.46
|
12.95
|
12.58
|
34
|
Puducherry
|
1711.29
|
2532.18
|
1436.41
|
2371.12
|
6160.95
|
|
Total
|
6801813.68
|
11154441
|
10673559.94
|
10112134.92
|
10529788.09
|
پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین (پی ایم اے وائی جی )
(رقم کروڑ میں روپے)
پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت گزشتہ پانچ سالوں کے دوران جاری کیا گیا مرکزی حصہ:
|
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
S.No
|
State
|
Central Release
|
Expenditure
|
Central Release
|
Expenditure
|
Central Release
|
Expenditure
|
Central Release
|
Expenditure
|
Central Release (including PM-JANMAN)
|
Expenditure
|
1
|
Arunachal Pradesh
|
0.00
|
0.40
|
0.00
|
5.97
|
104.85
|
16.70
|
69.58
|
127.27
|
243.10
|
239.84
|
2
|
Assam
|
1433.97
|
2046.75
|
1503.43
|
1269.44
|
5771.11
|
2195.33
|
9141.75
|
10913.25
|
2934.45
|
6356.77
|
3
|
Bihar
|
4902.97
|
8265.94
|
6683.93
|
10004.40
|
3082.22
|
5954.44
|
7497.21
|
11718.07
|
29.66
|
1098.10
|
4
|
Chhattisgarh
|
562.54
|
989.82
|
307.12
|
983.99
|
0.00
|
31.32
|
344.23
|
822.15
|
1730.76
|
2201.83
|
5
|
Goa
|
0.00
|
0.80
|
0.00
|
0.53
|
0.00
|
0.37
|
0.00
|
0.49
|
0.00
|
0.58
|
6
|
Gujarat
|
385.56
|
798.10
|
192.78
|
495.64
|
687.29
|
893.09
|
911.75
|
1004.66
|
559.25
|
1540.85
|
7
|
Haryana
|
34.55
|
63.35
|
0.00
|
13.27
|
0.00
|
17.26
|
44.33
|
62.35
|
3.23
|
32.44
|
8
|
Himachal Pradesh
|
0.00
|
11.10
|
10.62
|
23.40
|
32.97
|
44.04
|
37.86
|
33.24
|
99.46
|
92.40
|
9
|
Jammu And Kashmir
|
67.69
|
221.42
|
795.86
|
599.35
|
123.43
|
419.37
|
1031.58
|
709.95
|
1234.69
|
1363.33
|
10
|
Jharkhand
|
2442.76
|
3396.56
|
3348.51
|
3750.22
|
1207.91
|
4237.82
|
1236.02
|
2127.40
|
28.09
|
523.34
|
11
|
Kerala
|
0.00
|
11.80
|
0.00
|
25.05
|
0.00
|
66.87
|
70.29
|
94.63
|
2.11
|
22.86
|
12
|
Madhya Pradesh
|
2291.98
|
4176.03
|
4565.80
|
4068.96
|
4509.58
|
8046.72
|
6374.91
|
11171.29
|
241.64
|
1258.46
|
13
|
Maharashtra
|
1815.33
|
1924.76
|
1310.10
|
2433.50
|
1249.80
|
2003.81
|
1676.07
|
3098.13
|
785.21
|
1809.66
|
14
|
Manipur
|
10.30
|
12.83
|
84.89
|
93.49
|
21.01
|
26.86
|
161.14
|
128.80
|
216.45
|
157.32
|
15
|
Meghalaya
|
22.60
|
57.97
|
191.08
|
185.54
|
90.13
|
72.51
|
106.44
|
88.26
|
1591.26
|
1498.37
|
16
|
Mizoram
|
0.00
|
31.80
|
16.16
|
13.82
|
41.92
|
5.83
|
29.58
|
55.52
|
157.90
|
140.30
|
17
|
Nagaland
|
0.00
|
15.25
|
17.40
|
2.12
|
17.41
|
20.44
|
52.50
|
28.68
|
334.17
|
322.57
|
18
|
Odisha
|
2197.33
|
5460.06
|
2821.87
|
4556.46
|
1011.87
|
1122.73
|
1723.28
|
310.83
|
4310.71
|
7643.52
|
19
|
Punjab
|
0.00
|
36.01
|
49.22
|
59.10
|
18.31
|
60.73
|
71.68
|
100.86
|
32.64
|
48.16
|
20
|
Rajasthan
|
2933.34
|
2923.07
|
1108.59
|
3679.45
|
1405.46
|
2332.48
|
2157.52
|
3036.53
|
67.57
|
661.99
|
21
|
Sikkim
|
0.65
|
0.37
|
0.00
|
0.28
|
0.57
|
0.06
|
0.97
|
1.67
|
1.58
|
2.12
|
22
|
Tamil Nadu
|
487.52
|
996.93
|
78.62
|
672.61
|
928.93
|
668.86
|
2004.39
|
2290.47
|
28.23
|
975.55
|
23
|
Tripura
|
229.52
|
210.50
|
113.62
|
98.30
|
1368.48
|
1111.18
|
1264.20
|
1325.14
|
1276.90
|
1664.58
|
24
|
Uttar Pradesh
|
1145.64
|
2207.35
|
4830.90
|
5990.29
|
3727.00
|
7869.83
|
4777.03
|
7317.50
|
2620.93
|
5014.91
|
25
|
Uttarakhand
|
0.00
|
5.71
|
0.00
|
1.31
|
149.18
|
138.33
|
128.08
|
172.55
|
388.19
|
353.88
|
26
|
West Bengal
|
5976.00
|
8854.36
|
8810.54
|
10037.26
|
687.84
|
5423.18
|
0.00
|
1108.30
|
0.00
|
80.61
|
27
|
Andaman And Nicobar
|
0.00
|
1.12
|
16.88
|
8.53
|
0.00
|
1.87
|
0.00
|
0.42
|
5.45
|
2.19
|
28
|
Dadra And Nagar Haveli
|
55.98
|
23.33
|
0.00
|
33.46
|
0.00
|
21.85
|
0.00
|
13.49
|
0.00
|
16.73
|
29
|
Daman And Diu
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.06
|
0.00
|
0.16
|
30
|
Lakshadweep
|
0.00
|
0.35
|
0.00
|
0.01
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
31
|
Puducherry
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
32
|
Andhra Pradesh
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
87.65
|
269.76
|
503.66
|
33
|
Karnataka
|
309.60
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
214.92
|
0.00
|
3.61
|
468.67
|
34
|
Telangana
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
35
|
Ladakh
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
3.09
|
2.94
|
18.90
|
17.60
|
|
Total
|
27305.84
|
42743.89
|
36857.93
|
49105.75
|
26237.24
|
42803.87
|
41130.36
|
57952.51
|
19215.89
|
36113.37
|
پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی )
(رقم کروڑ میں روپے)
گزشتہ پانچ سالوں میں ریلیز کی گئی فنڈ کی تفصیلات
|
Sl.No.
|
Name of the State
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
1
|
Andaman & Nicobar
|
0.00
|
0.00
|
9.22
|
12.22
|
12.22
|
2
|
Andhra Pradesh
|
476.27
|
53.20
|
50.00
|
644.13
|
140.64
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
1123.00
|
952.31
|
1090.60
|
1018.74
|
339.90
|
4
|
Assam
|
2401.88
|
2516.62
|
1591.50
|
664.91
|
391.29
|
5
|
Bihar
|
286.70
|
49.13
|
375.00
|
1443.23
|
963.37
|
6
|
Chhattisgarh
|
1614.60
|
924.48
|
394.41
|
995.87
|
401.77
|
7
|
Goa
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
8
|
Gujarat
|
0.00
|
79.08
|
195.50
|
266.63
|
298.41
|
9
|
Haryana
|
16.03
|
0.00
|
353.23
|
168.25
|
74.01
|
10
|
Himachal Pradesh
|
1284.89
|
745.24
|
517.45
|
624.76
|
617.56
|
11
|
Jammu & Kashmir
|
695.50
|
1727.30
|
1328.34
|
717.00
|
1304.17
|
12
|
Jharkhand
|
214.41
|
293.50
|
0.00
|
332.63
|
752.80
|
13
|
Karnataka
|
534.24
|
49.29
|
704.25
|
720.47
|
72.25
|
14
|
Kerala
|
48.64
|
89.97
|
0.00
|
106.76
|
54.25
|
15
|
Madhya Pradesh
|
1308.97
|
1099.54
|
1392.25
|
1557.47
|
599.42
|
16
|
Maharashtra
|
150.00
|
0.00
|
0.00
|
743.00
|
1110.80
|
17
|
Manipur
|
263.85
|
420.66
|
742.00
|
744.98
|
161.29
|
18
|
Meghalaya
|
357.00
|
355.29
|
483.92
|
405.89
|
122.59
|
19
|
Mizoram
|
576.06
|
1.59
|
74.34
|
584.20
|
141.37
|
20
|
Nagaland
|
88.89
|
72.89
|
145.31
|
183.15
|
161.29
|
21
|
Odisha
|
798.11
|
774.29
|
404.12
|
1235.88
|
1262.55
|
22
|
Puducherry
|
0.00
|
0.00
|
11.66
|
24.72
|
0.27
|
23
|
Punjab
|
0.00
|
0.00
|
68.59
|
231.06
|
265.10
|
24
|
Rajasthan
|
184.74
|
237.15
|
917.51
|
199.90
|
404.79
|
25
|
Sikkim
|
4.39
|
195.50
|
107.28
|
263.33
|
94.37
|
26
|
Tamil Nadu
|
308.46
|
265.38
|
440.00
|
613.70
|
411.36
|
27
|
Tripura
|
10.64
|
69.57
|
73.88
|
267.59
|
185.03
|
28
|
Telangana
|
267.38
|
0.00
|
86.38
|
321.43
|
296.9625
|
29
|
Uttar Pradesh
|
78.07
|
123.90
|
1418.55
|
2068.57
|
2679.63
|
30
|
Uttarakhand
|
554.90
|
1536.27
|
787.00
|
1297.16
|
551.05
|
31
|
West Bengal
|
348.25
|
969.31
|
49.94
|
381.03
|
99.275
|
32
|
Ladakh
|
0.00
|
50.00
|
140.79
|
109.97
|
37.50
|
|
TOTAL
|
13995.87
|
13651.46
|
13952.99
|
18948.61
|
14007.29
|
دین دیال انتیودیا یوجنا- قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈے اے وائی این آر ایل ایم )
(رقم لاکھ روپے میں)
سال 20-2019 سے 2023-24 تک ڈے اے وائی این آر ایل ایم کے تحت مرکزی مختص اور ریلیز:
Sl.
No.
|
NAME OF
STATEs/UTs
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
Total Central Allocation
|
Central Releases (NRLM)
|
Total Central Allocation
|
Central Releases (NRLM)
|
Total Central Allocation
|
Central Releases (NRLM)
|
Total Central Allocation
|
Central Releases (NRLM)
|
Total Central Allocation
|
Central Releases (NRLM)
|
1
|
Andhra Pradesh
|
11924.13
|
16652.51
|
13447.79
|
20171.69
|
25166.83
|
12583.42
|
25172.97
|
18879.74
|
25172.97
|
6294.25
|
2
|
Bihar
|
48627.99
|
48627.97
|
54841.65
|
80863.18
|
102633.22
|
102633.22
|
102658.29
|
128322.86
|
102658.29
|
141155.14
|
3
|
Chattisgarh
|
10800.58
|
10763.97
|
12180.67
|
12180.67
|
22795.48
|
22795.48
|
22801.05
|
17100.79
|
22801.05
|
29580.59
|
4
|
Goa
|
400.00
|
200.00
|
400.00
|
400.00
|
700.00
|
350.00
|
750.00
|
750.00
|
750.00
|
750.00
|
4
|
Gujarat
|
7694.51
|
7694.51
|
8677.71
|
12795.16
|
16239.87
|
12068.42
|
16243.84
|
12182.88
|
16243.84
|
16243.84
|
5
|
Haryana
|
4526.82
|
3997.97
|
5105.26
|
5105.26
|
9554.21
|
2388.55
|
9556.55
|
4778.28
|
9556.55
|
4778.28
|
6
|
Himachal Pradesh
|
1906.41
|
1454.79
|
2150.01
|
1612.51
|
4023.63
|
4023.63
|
4024.62
|
4024.62
|
4024.62
|
5533.85
|
7
|
Jammu & Kashmir
|
2359.46
|
2299.09
|
2660.95
|
11527.18
|
14668.93
|
11001.70
|
18016.86
|
12783.94
|
18000.00
|
18000.00
|
8
|
Jharkhand
|
18335.62
|
24828.75
|
20678.53
|
25808.53
|
38698.78
|
38698.78
|
38708.23
|
38708.23
|
38708.23
|
38708.23
|
9
|
Karnataka
|
15436.13
|
9571.50
|
17408.55
|
25664.59
|
32579.18
|
24434.39
|
32587.14
|
24440.36
|
32587.14
|
32587.14
|
10
|
Kerala
|
6926.15
|
3463.08
|
7811.16
|
7811.16
|
14618.18
|
7309.10
|
14621.75
|
10966.32
|
14621.75
|
10966.32
|
11
|
Madhya Pradesh
|
23237.89
|
23237.89
|
26094.44
|
19570.83
|
48834.35
|
24417.18
|
48846.28
|
48846.28
|
48846.28
|
24423.14
|
12
|
Maharashtra
|
30513.46
|
30513.46
|
34412.45
|
17206.23
|
51618.68
|
25809.34
|
64401.08
|
48300.81
|
64416.79
|
88573.08
|
13
|
Odisha
|
23380.72
|
30686.99
|
26368.30
|
38907.04
|
49346.87
|
61683.59
|
49358.92
|
61698.65
|
49358.92
|
67868.51
|
14
|
Punjab
|
2199.98
|
1099.99
|
2481.10
|
1860.83
|
4643.24
|
2321.62
|
4644.38
|
3483.28
|
4644.38
|
4254.00
|
15
|
Rajasthan
|
11721.17
|
8587.33
|
13218.89
|
13218.89
|
24738.45
|
24738.45
|
24744.50
|
34023.68
|
24744.50
|
24744.50
|
16
|
Tamil Nadu
|
18074.67
|
23260.01
|
20384.24
|
28924.96
|
38148.01
|
38148.01
|
38157.33
|
38157.33
|
38157.33
|
28618.00
|
17
|
Telengana
|
8517.24
|
6525.19
|
9605.57
|
9605.57
|
17976.30
|
4494.08
|
17980.69
|
4495.18
|
17980.69
|
0.00
|
18
|
Uttar Pradesh
|
70008.07
|
51115.11
|
78953.66
|
78856.92
|
147757.57
|
147566.36
|
147793.66
|
110845.25
|
147793.66
|
147793.66
|
19
|
Uttarakhand
|
3685.97
|
4643.32
|
4156.96
|
4618.84
|
7779.53
|
7620.73
|
7781.43
|
10699.47
|
7781.43
|
10699.47
|
20
|
West Bengal
|
25983.03
|
31911.65
|
29303.11
|
29303.11
|
54839.23
|
41129.43
|
54852.58
|
54852.59
|
54852.58
|
65716.38
|
21
|
A&N Islands
|
200.00
|
200.00
|
300.00
|
300.00
|
600.00
|
450.00
|
900.00
|
449.90
|
600.00
|
600.00
|
22
|
Daman & Diu
|
200.00
|
100.00
|
400.00
|
200.00
|
400.00
|
100.00
|
600.25
|
300.14
|
450.00
|
337.50
|
23
|
Ddr& Nagar Haveli
|
200.00
|
0.00
|
200.00
|
0.00
|
|
|
|
|
|
|
24
|
Lakshadweep
|
200.00
|
0.00
|
200.00
|
0.00
|
200.00
|
100.00
|
238.95
|
119.43
|
300.00
|
150.00
|
25
|
Ladakh
|
|
|
|
200.00
|
1320.00
|
330.00
|
1319.20
|
659.60
|
1000.00
|
1000.00
|
25
|
Pondicherry
|
600.00
|
558.13
|
700.00
|
700.00
|
1000.00
|
500.00
|
1700.00
|
1275.00
|
1700.00
|
1700.00
|
|
TOTAL
|
347660.00
|
341993.21
|
392141.00
|
447413.15
|
730880.54
|
617695.47
|
748460.55
|
691144.61
|
747751.00
|
771075.88
|
|
NORTH EASTERN STATES
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
26
|
Arunachal Pradesh
|
5597.11
|
5181.12
|
7601.95
|
5218.39
|
8289.42
|
4144.71
|
13225.95
|
9919.47
|
12775.50
|
12775.50
|
27
|
Assam
|
20781.78
|
24015.56
|
21687.67
|
26004.66
|
34298.66
|
34298.66
|
38136.28
|
38136.28
|
39843.04
|
39843.04
|
28
|
Manipur
|
5447.25
|
2723.63
|
5609.34
|
2804.67
|
10273.53
|
2568.38
|
12538.30
|
3134.58
|
10523.46
|
5261.73
|
29
|
Meghalaya
|
8710.17
|
6295.40
|
11729.19
|
11729.20
|
14375.43
|
7187.72
|
16928.17
|
16928.19
|
19976.24
|
27467.33
|
30
|
Mizoram
|
9588.20
|
7343.47
|
10004.73
|
5002.37
|
10540.55
|
2635.14
|
15671.94
|
3917.99
|
16396.02
|
6386.94
|
31
|
Nagaland
|
12853.08
|
9736.11
|
13544.04
|
6772.02
|
17118.28
|
4279.57
|
17793.90
|
8896.95
|
16428.04
|
12321.03
|
32
|
Sikkim
|
2948.06
|
1092.34
|
3922.88
|
980.72
|
4431.85
|
1079.84
|
6648.53
|
1662.13
|
7331.71
|
1832.93
|
33
|
Tripura
|
15705.14
|
10434.88
|
16405.20
|
16405.20
|
17364.21
|
8682.11
|
24162.21
|
12081.11
|
30534.78
|
30534.78
|
|
TOTAL
|
81630.79
|
66822.51
|
90505.00
|
74917.23
|
116691.93
|
64876.13
|
145105.28
|
94676.70
|
153808.79
|
136423.28
|
|
GRAND TOTAL
|
429290.79
|
408815.72
|
482646.00
|
522330.38
|
847572.47
|
682571.60
|
893565.83
|
785821.31
|
901559.79
|
907499.16
|
دین دیال اپادھیائے – گرامین کوشلیا یوجنا (ڈی ڈی یو جی کے وائی)
(رقم لاکھوں میں)
پچھلے پانچ سالوں کے دوران ڈی ڈی یو جی کے وائی کے تحت ریاست کے لحاظ سے اور سال بہ سال فنڈز کی ریلیز کی تفصیل:
S.N.
|
States
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
1
|
A&N Islands
|
3.00
|
798.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2
|
Andhra Pradesh
|
7910.93
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
4350.86
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
0.00
|
1333.50
|
0.00
|
0.00
|
53.60
|
4
|
Assam
|
10433.00
|
1328.40
|
313.78
|
0.00
|
2210.23
|
5
|
Bihar
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
6
|
Chhattisgarh
|
13913.07
|
60.00
|
91.47
|
0.00
|
20.01
|
7
|
Goa
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
8
|
Gujarat
|
8205.60
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
9
|
Haryana
|
308.46
|
1318.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
10
|
Himachal Pradesh
|
2583.90
|
69.30
|
74.23
|
2665.68
|
2631.74
|
11
|
Jammu & Kashmir
|
23376.59
|
0.00
|
117.47
|
58.82
|
0.00
|
12
|
Jharkhand
|
0.00
|
4171.27
|
0.00
|
1682.50
|
2786.45
|
13
|
Karnataka
|
0.00
|
0.00
|
96.72
|
44.81
|
22.15
|
14
|
Kerala
|
0.00
|
16381.56
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
15
|
Madhya Pradesh
|
11558.00
|
319.33
|
0.00
|
2096.97
|
2168.51
|
16
|
Maharashtra
|
21925.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
25.73
|
17
|
Manipur
|
4468.79
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
17.15
|
18
|
Meghalaya
|
2161.35
|
143.90
|
70.30
|
42.56
|
1247.36
|
19
|
Mizoram
|
237.00
|
552.50
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
20
|
Nagaland
|
285.35
|
3727.80
|
0.00
|
0.00
|
12.86
|
21
|
Odisha
|
16616.31
|
4135.00
|
0.00
|
175.77
|
3630.14
|
22
|
Pudducherry
|
922.20
|
14.00
|
47.49
|
35.76
|
439.74
|
23
|
Punjab
|
8073.50
|
0.00
|
0.00
|
1647.89
|
929.75
|
24
|
Rajasthan
|
0.00
|
9714.81
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
25
|
Sikkim
|
1566.90
|
43.35
|
0.00
|
0.00
|
673.93
|
26
|
Tamilnadu
|
7698.00
|
5079.00
|
0.00
|
50.86
|
1876.32
|
27
|
Telangana
|
21597.00
|
108.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
28
|
Tripura
|
0.00
|
772.94
|
58.49
|
37.38
|
17.14
|
29
|
Uttar Pradesh
|
765.00
|
48834.50
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
30
|
Uttarakhand
|
8712.40
|
5668.14
|
0.00
|
43.86
|
41.79
|
31
|
West Bengal
|
11248.39
|
125.95
|
0.00
|
0.00
|
16.44
|
دیہی سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی ایز)
(رقم لاکھوں میں)
پچھلے پانچ سالوں کے دوران آر ایس ای ٹی آئی کے تحت ریاست کے لحاظ سے اور سال بہ سال فنڈز کی ریلیز کی حیثیت
S.N.
|
State/ UT
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
1
|
A&N Islands
|
0.00
|
0.00
|
22.21
|
0.00
|
0.00
|
2
|
Andhra Pradesh
|
128.18
|
391.83
|
0.00
|
1566.05
|
1566.05
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
4
|
Assam
|
75.80
|
64.76
|
0.00
|
637.36
|
892.96
|
5
|
Bihar
|
401.30
|
102.58
|
644.10
|
0.00
|
1500.00
|
6
|
Chhattisgarh
|
0.00
|
147.22
|
0.00
|
1450.81
|
0.00
|
7
|
D&N Haveli
|
0.00
|
45.24
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
8
|
Gujarat
|
327.85
|
322.72
|
0.00
|
2176.75
|
862.73
|
9
|
Haryana
|
241.97
|
0.00
|
0.00
|
450.72
|
352.31
|
10
|
Himachal Pradesh
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
11
|
J&K
|
0.00
|
402.69
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
12
|
Jharkhand
|
180.33
|
403.75
|
430.07
|
1139.65
|
0.00
|
13
|
Karnataka
|
263.19
|
723.46
|
0.00
|
2017.36
|
2265.24
|
14
|
Kerala
|
216.27
|
162.48
|
0.00
|
0.00
|
1214.90
|
15
|
Lakshadweep
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
16
|
Madhya Pradesh
|
1277.06
|
600.40
|
3542.63
|
0.00
|
1500.00
|
17
|
Maharashtra
|
237.85
|
1074.94
|
0.00
|
2647.82
|
2127.13
|
18
|
Manipur
|
21.09
|
8.21
|
0.00
|
0.00
|
98.75
|
19
|
Meghalaya
|
21.35
|
9.69
|
0.00
|
171.24
|
107.57
|
20
|
Mizoram
|
0.00
|
19.81
|
0.00
|
0.00
|
86.49
|
21
|
Nagaland
|
8.13
|
6.70
|
0.00
|
0.00
|
63.02
|
22
|
Odisha
|
235.65
|
581.34
|
588.07
|
1133.50
|
1250.76
|
23
|
Pondicherry
|
19.94
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
24
|
Punjab
|
64.28
|
193.10
|
305.05
|
966.27
|
361.67
|
25
|
Rajasthan
|
368.80
|
436.86
|
0.00
|
1322.91
|
1218.42
|
26
|
Sikkim
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
27
|
Tamilnadu
|
552.56
|
528.35
|
0.00
|
1518.84
|
2735.86
|
28
|
Telangana
|
134.90
|
795.20
|
0.00
|
1147.63
|
0.00
|
29
|
Tripura
|
22.91
|
67.31
|
0.00
|
106.40
|
101.21
|
30
|
Uttar Pradesh
|
156.55
|
836.72
|
2852.93
|
0.00
|
0.00
|
31
|
Uttarakhand
|
0.00
|
298.34
|
0.00
|
248.65
|
0.00
|
32
|
West Bengal
|
113.20
|
113.29
|
0.00
|
0.00
|
1000.00
|
قومی سماجی امداد پروگرام (این ایس اے پی )
Sl. No.
|
States/UTs
|
2019-2020
|
2020-2021
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
Release (in lakh)
|
No. of beneficiaries
|
Release (in lakh)
|
No. of beneficiaries
|
Release (in lakh)
|
No. of beneficiaries
|
Release
(in lakh)
|
No. of beneficiaries
|
Release
(in lakh)
|
No. of beneficiaries
|
1
|
Andhra Pradesh
|
31777.20
|
997921
|
30936.37
|
997921
|
23349.60
|
997921
|
31733.89
|
997921
|
40740.80
|
1000240
|
2
|
Bihar
|
122968.09
|
3867270
|
124783.96
|
3867270
|
127828.22
|
3959782
|
134126.33
|
3959782
|
147310.60
|
4121906
|
3
|
Chhattisgarh
|
28985.59
|
889272
|
15790.69
|
896519
|
27767.02
|
906080
|
29961.18
|
911904
|
27754.22
|
917139
|
4
|
Goa
|
0.00
|
2706
|
0.00
|
2706
|
0.00
|
11959
|
0.00
|
14242
|
0.00
|
14305
|
5
|
Gujarat
|
21079.68
|
735025
|
27356.08
|
857543
|
18757.13
|
865730
|
24201.38
|
878710
|
20710.89
|
963025
|
6
|
Haryana
|
12273.36
|
331423
|
4617.14
|
331423
|
0.00
|
329496
|
25019.99
|
331423
|
0.00
|
351410
|
7
|
Himachal Pradesh
|
4570.82
|
115191
|
4737.73
|
115191
|
1230.18
|
115338
|
3584.92
|
119333
|
9018.57
|
119333
|
8
|
Jharkhand
|
27161.20
|
1357937
|
28902.03
|
1359831
|
47174.11
|
1357739
|
40920.91
|
1355932
|
27658.89
|
1316651
|
9
|
Karnataka
|
52046.56
|
1416722
|
52523.44
|
1416757
|
49417.07
|
1413400
|
44657.65
|
1414586
|
45052.40
|
1414586
|
10
|
Kerala
|
11283.03
|
729591
|
28859.28
|
729591
|
0.00
|
729591
|
0.00
|
729591
|
60213.92
|
887718
|
11
|
Madhya Pradesh
|
57554.51
|
2236789
|
70662.25
|
2236789
|
60060.69
|
2236789
|
101039.78
|
2236789
|
82790.75
|
2254295
|
12
|
Maharashtra
|
33529.98
|
1311372
|
34099.89
|
1338693
|
29587.97
|
1359210
|
17114.43
|
1351386
|
0.00
|
1346365
|
13
|
Odisha
|
66122.22
|
2116519
|
62169.75
|
2120601
|
65363.21
|
2101948
|
68058.44
|
2127452
|
68547.36
|
2111244
|
14
|
Punjab
|
3286.43
|
143077
|
4738.27
|
126569
|
1113.73
|
137904
|
0.00
|
140904
|
1541.22
|
140904
|
15
|
Rajasthan
|
31141.14
|
1047628
|
32929.06
|
1069320
|
9377.69
|
1168697
|
62175.52
|
1195049
|
30520.44
|
1202382
|
16
|
Tamilnadu
|
57808.97
|
1899533
|
32721.28
|
1899533
|
84192.43
|
1934987
|
57878.86
|
1951042
|
67595.26
|
2005691
|
17
|
Telangana
|
10548.29
|
712596
|
32368.04
|
713193
|
10751.78
|
713193
|
21644.80
|
713193
|
16666.37
|
728253
|
18
|
Uttar Pradesh
|
154363.31
|
5330465
|
154573.51
|
5483086
|
161741.71
|
5485153
|
183517.67
|
5592696
|
139301.47
|
5906697
|
19
|
Uttarakhand
|
5055.82
|
219917
|
11353.99
|
219917
|
5108.75
|
239758
|
11891.96
|
236143
|
8913.47
|
236143
|
20
|
West Bengal
|
85595.60
|
2219580
|
65171.15
|
2220205
|
46119.35
|
2202448
|
62255.91
|
2207824
|
100318.32
|
2041166
|
NE States
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
21
|
Arunachal Pradesh
|
0.00
|
8025
|
0.00
|
36325
|
0.00
|
8480
|
0.00
|
8480
|
904.59
|
8479
|
22
|
Assam
|
29088.34
|
874816
|
30341.53
|
875563
|
29622.26
|
858254
|
30954.42
|
877764
|
28980.90
|
812099
|
23
|
Manipur
|
1914.50
|
65961
|
3163.38
|
66545
|
523.90
|
66577
|
2728.82
|
66963
|
1636.40
|
67359
|
24
|
Meghalaya
|
1386.62
|
58488
|
2069.72
|
66329
|
1113.90
|
69034
|
2112.18
|
70015
|
2168.84
|
69446
|
29
|
Mizoram
|
1053.19
|
28735
|
1062.20
|
28503
|
534.94
|
28645
|
1066.90
|
28604
|
1062.02
|
28721
|
26
|
Nagaland
|
2092.69
|
52345
|
2131.22
|
52345
|
1594.05
|
52345
|
2255.86
|
52345
|
1714.61
|
53914
|
27
|
Sikkim
|
581.25
|
19467
|
931.77
|
19467
|
0.00
|
19479
|
814.36
|
19984
|
0.00
|
19989
|
28
|
Tripura
|
6778.33
|
145197
|
1388.42
|
135416
|
2819.44
|
124509
|
3002.62
|
149873
|
4400.21
|
160798
|
|
Sub Total
|
860046.72
|
28933568
|
860382.14
|
29283151
|
805149.13
|
29494446
|
962718.77
|
29739930.0
|
935522.52
|
30300258
|
Union Territories
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
29
|
A&N Islands
|
0.00
|
6574
|
119.90
|
1240
|
0.00
|
1241
|
0.00
|
1238
|
0.00
|
1236
|
30
|
Chandigarh
|
0.00
|
3935
|
0.00
|
3935
|
0.00
|
3935
|
0.00
|
5484
|
0.00
|
5484
|
31
|
D&N Haveli and D&D
|
0.00
|
11521
|
0.00
|
11441
|
0.00
|
11487
|
0.00
|
11553
|
0.00
|
11730
|
32
|
NCT Delhi
|
5271.28
|
166746
|
2939.36
|
166746
|
5664.20
|
168831
|
0.00
|
162581
|
0.00
|
162185
|
33
|
J & K
|
2381.57
|
153944
|
2457.78
|
139932
|
3809.72
|
150152
|
2112.65
|
150402
|
8000.55
|
147734
|
34
|
Ladakh
|
114.36
|
7406
|
0.00
|
6959
|
368.48
|
7260
|
0.00
|
10262
|
35
|
Lakshadweep
|
0.00
|
393
|
0.00
|
375
|
0.00
|
375
|
0.00
|
366
|
0.00
|
328
|
36
|
Puducherry
|
1273.35
|
30620
|
1146.84
|
28639
|
599.42
|
29910
|
0.00
|
30620
|
0.00
|
30668
|
|
Sub Total
|
8926.20
|
373733
|
6778.24
|
359714
|
10073.34
|
372890
|
2481.13
|
|
0.00
|
369504
|
|
Others
|
266.84
|
-
|
1500.00
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
5587.43
|
-
|
|
GRAND TOTAL
|
869239.76
|
29307301
|
868660.38
|
29642865
|
815222.47
|
29867336
|
965199.90
|
30109434
|
941109.95
|
30669762
|
پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) کا واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ جزو (ڈبلیوڈی سی )
(رقم کروڑ میں روپے)
2019-20 سے ڈبلیو ڈی سی پی ایم کے ایس وائی اور ڈبلیو ڈی سی پی ایم کے ایس وائی 2.0 کے تحت جاری کردہ فنڈز کی ریاست وار تفصیلات
2023-24
|
S. No.
|
State
|
WDC-PMKSY 1.0
|
WDC-PMKSY 2.0
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
Funds released
|
Funds released
|
Central share
|
Funds released
|
Central share
|
Funds released
|
Funds released
|
1
|
Andhra Pradesh
|
144.39
|
43.890
|
333.188
|
45.7365
|
-
|
42.110
|
23.120
|
2
|
Arunachal Pradesh
|
55.71
|
5.800
|
367.706
|
22.9816
|
12.600
|
70.080
|
119.000
|
3
|
Assam
|
49.03
|
169.260
|
263.703
|
16.4814
|
15.840
|
54.020
|
108.000
|
4
|
Bihar
|
88.37
|
-
|
256.222
|
112.9426
|
8.361
|
0.000
|
0.5225
|
5
|
Chhattisgarh
|
47.07
|
-
|
368.198
|
23.0123
|
-
|
40.285
|
135.00
|
6
|
Goa#
|
-
|
-
|
33.575
|
2.0984
|
-
|
0.000
|
4.475
|
7
|
Gujarat
|
77.93
|
-
|
412.684
|
25.7927
|
-
|
51.320
|
141.000
|
8
|
Haryana
|
7.13
|
13.68
|
48.356
|
3.0222
|
-
|
3.020
|
6.180
|
9
|
Himachal Pradesh
|
66.87
|
|
136.080
|
8.5050
|
-
|
12.860
|
13.060
|
10
|
Jammu & Kashmir
|
0.00
|
91.210
|
189.92
|
11.8699
|
4.662
|
9.530
|
36.8113
|
11
|
Ladakh
|
0.00
|
6.148
|
|
|
60.866
|
3.800
|
8.3700
|
12
|
Jharkhand
|
36.77
|
41.915
|
236.118
|
27.2774
|
-
|
23.180
|
82.000
|
13
|
Karnataka
|
21.76
|
6.162
|
385.357
|
119.8348
|
22.877
|
96.960
|
131.9998
|
14
|
Kerala
|
48.77
|
-
|
43.954
|
13.2471
|
-
|
0.000
|
6.590
|
15
|
Madhya Pradesh
|
221.278
|
84.900
|
652.964
|
75.0302
|
19.800
|
257.620
|
78.750
|
16
|
Maharashtra
|
103.00
|
-
|
801.340
|
50.0836
|
-
|
108.550
|
187.500
|
17
|
Manipur
|
1.46
|
-
|
147.899
|
9.2436
|
-
|
0.000
|
14.205
|
18
|
Meghalaya
|
1.19
|
-
|
137.920
|
60.7999
|
20.160
|
0.000
|
23.828
|
19
|
Mizoram
|
22.27
|
-
|
112.392
|
7.0245
|
12.600
|
21.420
|
31.820
|
20
|
Nagaland
|
137.55
|
3.531
|
50.400
|
13.6250
|
30.240
|
12.880
|
25.310
|
21
|
Odisha
|
83.11
|
1.750
|
434.411
|
123.1806
|
21.566
|
45.385
|
145.9999
|
22
|
Punjab
|
--
|
-
|
48.497
|
3.0310
|
-
|
5.300
|
3.230
|
23
|
Rajasthan
|
119.43
|
449.896
|
1089.438
|
282.5638
|
25.875
|
0.000
|
74.330
|
24
|
Sikkim
|
2
|
-
|
50.400
|
3.1500
|
-
|
5.510
|
13.440
|
25
|
Tamil Nadu
|
-
|
-
|
172.038
|
10.7523
|
8.400
|
42.840
|
80.540
|
26
|
Telangana
|
33.50
|
60.340
|
214.594
|
27.6021
|
6.246
|
38.360
|
3.680
|
27
|
Tripura
|
10.75
|
11.740
|
50.400
|
20.3000
|
30.240
|
0.000
|
16.5396
|
28
|
Uttar Pradesh
|
-
|
-
|
348.429
|
21.7767
|
-
|
0.000
|
86.2000
|
29
|
Uttarakhand
|
-
|
-
|
176.982
|
11.0614
|
-
|
19.500
|
32.9900
|
30
|
West Bengal
|
92.87
|
-
|
210.360
|
13.1475
|
-
|
22.740
|
26.9400
|
|
Grand Total
|
1472.33
|
990.221
|
7773.52
|
1165.174
|
300.33259
|
987.27
|
1661.4301
|
***
ش ح ۔ ال
U-7054
(Release ID: 2103464)
Visitor Counter : 6