پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان وہ واحد ملک ہے جہاں ایندھن کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے: وزیر پٹرولیم ہردیپ ایس پوری


حکومت ڈیلر مارجن کے معاملے پر معقول نتیجے پر پہنچنے کے لیے او ایم سی اور ڈیلر کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کر رہی ہے: ہردیپ ایس پوری

Posted On: 29 JUL 2024 8:19PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا، "آج ہندوستان میں ایندھن کی قیمتیں سب سے کم ہیں اور یہ واحد ملک ہے جہاں پچھلے 3-2.5 سالوں میں قیمتیں کم ہوئی ہیں، یہ کامیابی ہمارے وزیر اعظم کے جرات مندانہ، پرجوش اور دور اندیش فیصلوں کی وجہ سے ہے۔"  آج، پارلیمنٹ میں ایک ستارہ والے سوال کے تفصیلی جواب میں، جناب  پوری نے ہندوستان میں پیٹرول اور ڈیزل ڈی ریگولیشن کی صورتحال، ڈیلر مارجن، اور ایندھن کی قیمتوں پر حکومتی پالیسیوں کے اثرات کا ایک جامع جائزہ فراہم کیا۔

وزیرموصوف جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن بالترتیب 2010 اور 2014 میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی ریگولیشن کا مطلب یہ ہے کہ ایندھن کی قیمتوں کا تعین  حکومت کی طرف سے کرنے کے بجائے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کرتی ہیں۔

پچھلی حکومت کے فیصلوں کی عکاسی کرتے ہوئے، وزیرموصوف جناب پوری نے 1,41,000 کروڑ روپے کے تیل کے بانڈ کا تذکرہ کیا، جس کے لیے آج 3,20,000 کروڑ روپے کی ادائیگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ حکومت ایندھن کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے لیکن اس شعبے کی بے ضابطگی کی وجہ سے وہ مجبور ہے۔

وزیرموصوف نے ڈیلر مارجن کے معاملے پر بھی بات کی ، جو کہ پارلیمانی سوال کا مرکزی نقطہ تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ڈیلر مارجن کا تعین پبلک سیکٹر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) اور ان کے ڈیلر کے درمیان تجارتی معاہدہ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں اس وقت 90,639 ریٹیل آؤٹ لیٹ (آر او) ہیں، جن میں 81,000 سرکاری شعبے اور 9,000 نجی شعبے میں ہیں، جو بنیادی طور پر ریلائنس اور نیارا کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔

جناب  پوری نے یقین دلایا کہ حکومت ڈیلر مارجن کے معاملے پر کسی معقول نتیجے پر پہنچنے کے لیے او ایم سی اور ڈیلر کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے ایندھن کی عالمی قیمتوں پر حقائق کی جانچ پڑتال کا بھی مطالبہ کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت عزت مآب وزیر اعظم کے اقدامات کی وجہ سے گھریلو قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہی ہے، جس میں دو مواقع پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی، قیمتوں کو بالترتیب 13 روپے اور 16 روپے تک کم ہوئیں۔ مزید برآں، بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ویٹ (وی اے ٹی)  میں کمی نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مزید تعاون کیا۔

جناب  پوری نے تمام ریاستوں میں ویٹ  کی شرحوں میں تفاوت کو اجاگر کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا، خاص طور پر اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے زیر اقتدار کچھ ریاستوں نے اس کی پیروی نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے ان خطوں میں ایندھن کی قیمتیں زیادہ ہیں۔

حکومت منصفانہ طرز عمل کو یقینی بنانے اور ڈی ریگولیٹڈ ایندھن کے شعبے میں مسائل کو حل کرنے کے لیے بات چیت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ خ م(

7071


(Release ID: 2103457) Visitor Counter : 44