صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مستقبل میں وبائی امراض کے خلاف تیاری کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات
مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے
بیماریوں کی نگرانی اور تیز رفتار ڈیٹا رپورٹنگ کو بہتر بنانے کے لیے انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) کو مضبوط کیا گیا ہے
صحت عامہ کی بہتر تیاری کے لیے پردھان منتری- آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم )مالی سال 2021-24) کے تحت گرانٹس کی مرکزی ریلیز کے طور پر 3,619.82 کروڑ روپے فراہم کیے گئے
Posted On:
26 JUL 2024 6:01PM by PIB Delhi
ملک میں مستقبل کی وبائی امراض/ صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کے خلاف بہتر تیاری کے لیے، وزارت صحت اور خاندانی بہبود ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مطلوبہ مدد فراہم کرتی ہے۔ انٹیگریٹڈ ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم (آئی ایچ آئی پی) کے تحت، وزارت نے بیماریوں کی نگرانی کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) کو مضبوط کیا ہے۔ آئی ڈی ایس پی تربیت یافتہ ملٹی ڈسپلنری ریپڈ ریسپانس ٹیموں (آر آر ٹی) کے ذریعے ردعمل کے ایک مہذب نظام کی اجازت دیتا ہے تاکہ صحت عامہ کے لیے ضروری کنٹرول اور کنٹینمنٹ کے اقدامات کو قائم کیا جا سکے۔ پلیٹ فارم کو جدید ڈیٹا ماڈلنگ اور ڈیٹا تجزیاتی ٹولز استعمال کرنے کے لیے بھی مضبوط کیا گیا ہے اور اس میں ریئل ٹائم ڈیٹا رپورٹنگ شامل ہے جو ہر سطح پر قابل رسائی ہے۔
لیبارٹری کو مضبوط بنانے کے معاملے میں، آئی ڈی ایس پی کے تحت، ریاستوں نے ضلع اور ریاستی سطح پر لیبارٹریوں کو مضبوط کیا ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے 150 سے زیادہ وائرس ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز (وی آر ڈی ایل) کا نیٹ ورک قائم کیا ہے تاکہ پیتھوجینز کی بروقت لیبارٹری پر مبنی تشخیص کے لیے لیبارٹریوں کے ملک گیر نیٹ ورک کو مضبوط کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) میں اعلیٰ لیبارٹری کے علاوہ، پونے چار علاقائی این آئی وی جموں، جبل پور، ڈبرو گڑھ اور بنگلور میں قائم کیے جا رہے ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے دو موبائل بی ایس ایل - 3 لیبارٹریز تیار کی ہیں تاکہ وباء کے دوران، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں ضروری تشخیصی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ اس کے علاوہ ، آئی سی ایم آر کے ذریعے ناگپور میں ایک قومی ادارہ برائے صحت (این آئی او ایچ ) قائم کیا جا رہا ہے تاکہ انسانی، جانوروں، پودوں اور ماحولیاتی صحت کے شعبوں میں مربوط اور جامع تحقیق اور ترقی کی جا سکے۔
سنٹرل سیکٹر اسکیم، 'صحت کے شعبے کی آفات کی تیاری اور ردعمل' کے تحت، ملک بھر میں درج ذیل پہلوؤں پر صلاحیت سازی کے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں: ہسپتال کی تیاری، صحت کے شعبے کی تباہی کی تیاری اور ردعمل، آفات کی ترتیب میں نفسیاتی سماجی نگہداشت وغیرہ۔
صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کے خلاف ملک کو بہتر طریقے سے تیار کرنے کے طویل مدتی ہدف کے ساتھ، پردھان منتری- آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن (پی ایم –اے بی ایچ آئی ایم ) کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ پرائمری، سیکنڈری اور تھرٹیری ہیلتھ کیئر سہولیات اور کسی بھی نئی اور ابھرتی ہوئی بیماریوں کی شناخت اور ان کے انتظام کے لیے اداروں کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔
صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال جیسے وبائی امراض کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورتحال کو پورا کرنے کے لیے صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈنگ سپورٹ فراہم کی گئی ہے۔ مالی سال 2020-21 کے دوران، صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، لیبارٹری کے نیٹ ورک کی توسیع، نگرانی، کووڈ-19 کے تحت میڈیکل ریسپانس، ای سی او کی خریداری وغیرہ کے لیے انڈیا کووڈ-19 ایمرجنسی رسپانس اینڈ ہیلتھ سسٹم پریپیرڈنس پیکج (ای سی آر پی - I) کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 8473.73 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ اور صحت کے نظام کی تیاری کے پیکیج کے دوسرے مرحلے میں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور طبی لاجسٹکس کی فراہمی کے لیے 12,740.22 کروڑ روپے کی امداد فراہم کی گئی۔ اس کے علاوہ یہ کہ صحت عامہ کی بہتر تیاری کے لیے پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم )مالی سال 2021- 24) کے تحت گرانٹس کی مرکزی ریلیز کے طور پر 3,619.82 کروڑ روپے کی ریلیز فراہم کی گئی ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
***
ش ح۔ ام ۔ ر ب
(U:7049
(Release ID: 2103452)
Visitor Counter : 48