الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان کے تحت 7.35 کروڑ امیدواروں نے اندراج کیا اور 6.39 کروڑ کو تربیت دی گئی؛ اسکیم کے تحت 4.78 کروڑ امیدواروں کوسرٹفکیٹ فراہم
Posted On:
26 JUL 2024 5:35PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے دیہی ہندوستان میں ڈیجیٹل خواندگی کے لئے "پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان (پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے)" اسکیم کو نافذ کیا۔ مذکورہ اسکیم کے تحت، تقریباً 7.35 کروڑ امیدواروں کا اندراج کیا گیا تھا اور 6.39 کروڑ کو تربیت دی گئی تھی، جن میں سے 4.78 کروڑ امیدواروں کی تصدیق کی گئی تھی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تفصیلات آخر میں دی گئی ہیں۔
پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے
اسکیم کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں:
اس اسکیم کو صرف دیہی علاقوں یعنی گرام پنچایت/گاؤں میں 6 کروڑ دیہی گھرانوں (فی گھر میں ایک فرد) کا احاطہ کرنے کے لیے لاگو کیا گیا تھا۔
استفادہ کنندگان کو 20 گھنٹے کی تربیت فراہم کی گئی جس میں 5 ماڈیولز شامل ہیں یعنی (i) ڈیجیٹل ڈیوائسز کا تعارف، (ii) ڈیجیٹل ڈیوائسز کو آپریٹ کرنا، (iii) انٹرنیٹ کا تعارف، (iv) انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے مواصلات، (v) انٹرنیٹ کا اطلاق (بشمول شہری مرکوز خدمات) اور فنانشل ٹرانس ایکٹ کے تحت ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال۔
تربیتی مواد 22 شیڈول زبانوں اور انگریزی میں دستیاب کرایا گیا تھا۔ یہ مواد آن لائن اور آف لائن دونوں صورتوں میں دستیاب کرایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، موبائل فون کے ذریعے کیش لیس لین دین کو فروغ دینے پر حکومت کے زور کو مدنظر رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل والیٹس پر موجود مواد، موبائل بینکنگ، یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی)، غیر منظم سپلیمنٹری سروس ڈیٹا (یو ایس ایس ڈی )، آدھار انیبلڈ پیمنٹ سسٹم (اے ای پی ایس )، اور پی او ایس شامل تھے۔
امیدوار کی تربیت کے بعد، تربیت یافتہ امیدواروں کا تیسرے فریق کا جائزہ تسلیم شدہ سرٹیفائنگ ایجنسیوں یعنی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی (این آئی ای ایل آئی ٹی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس)، سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی ڈی اے سی)، ہریانہ نالج کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ کے سی ایل) اور آئی سی ٹی نالج کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ کے سی ایل) اور آئی سی ٹی اکیڈمی آف تمل تمام کامیاب امیدواروں کے لیے ڈیجیٹل طور پر دستخط شدہ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے اور براہ راست ان کے ڈجی -لاکر اکاؤنٹس میں اپ لوڈ کیے گئے۔
اس کے علاوہ ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی (این آئی ای ایل آئی ٹی )، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت ایک خود مختار سائنسی سوسائٹی (ایم ای آئی ٹی وائی) اپنے 52 مراکز کے ساتھ ساتھ 720 سے زیادہ تسلیم شدہ اداروں اور 9,500 سے زیادہ فیصد سے زیادہ انفارمیشن ٹکنالوجی اور الیکٹرانکس ڈومین میں مہارت کے فروغ کے مختلف پروگرام فراہم کر رہی ہے۔
پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے کامیابیاں
Sl. No.
|
State Name
|
Registered Candidates
|
Trained Candidates
|
Certified Candidates
|
1
|
Andaman and Nicobar Islands
|
5,564
|
2,931
|
1,813
|
2
|
Andhra Pradesh
|
23,01,731
|
19,17,452
|
13,90,142
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
14,949
|
11,615
|
6,615
|
4
|
Assam
|
27,21,585
|
23,60,195
|
18,75,452
|
5
|
Bihar
|
82,40,606
|
74,12,740
|
54,62,848
|
6
|
Chhattisgarh
|
24,86,455
|
21,37,064
|
16,06,777
|
7
|
Dadra & Nagar Haveli and Daman & Diu
|
20,522
|
18,029
|
13,938
|
8
|
Goa
|
58,569
|
53,784
|
40,005
|
9
|
Gujarat
|
30,31,310
|
26,83,286
|
19,84,049
|
10
|
Haryana
|
18,57,815
|
15,77,109
|
11,90,337
|
11
|
Himachal Pradesh
|
6,61,922
|
5,32,976
|
3,98,166
|
12
|
Jammu and Kashmir
|
8,70,451
|
7,06,991
|
5,17,436
|
13
|
Jharkhand
|
27,52,731
|
22,86,356
|
16,87,611
|
14
|
Karnataka
|
29,64,726
|
24,40,957
|
18,33,519
|
15
|
Kerala
|
1,77,165
|
1,18,132
|
85,352
|
16
|
Ladakh
|
24,785
|
22,122
|
17,377
|
17
|
Lakshadweep
|
142
|
35
|
-
|
18
|
Madhya Pradesh
|
56,92,467
|
50,69,449
|
37,58,313
|
19
|
Maharashtra
|
61,23,970
|
53,23,817
|
38,53,643
|
20
|
Manipur
|
28,397
|
18,286
|
11,989
|
21
|
Meghalaya
|
1,52,783
|
1,06,063
|
71,301
|
22
|
Mizoram
|
30,317
|
23,125
|
14,357
|
23
|
Nagaland
|
11,990
|
8,968
|
6,332
|
24
|
Odisha
|
36,16,441
|
30,86,143
|
23,46,795
|
25
|
Puducherry
|
22,079
|
15,801
|
10,883
|
26
|
Punjab
|
17,46,448
|
15,14,820
|
11,65,692
|
27
|
Rajasthan
|
45,06,184
|
39,70,690
|
29,27,166
|
28
|
Sikkim
|
27,035
|
23,122
|
16,480
|
29
|
Tamil Nadu
|
17,04,537
|
14,07,880
|
10,55,235
|
30
|
Telangana
|
14,56,226
|
12,10,448
|
8,64,871
|
31
|
Tripura
|
3,25,000
|
2,64,186
|
2,15,688
|
32
|
Uttar Pradesh
|
1,63,14,369
|
1,45,48,273
|
1,10,25,560
|
33
|
Uttarakhand
|
7,85,978
|
6,73,306
|
5,04,730
|
34
|
West Bengal
|
28,36,714
|
23,95,565
|
18,75,716
|
|
Total
|
7,35,71,965
|
6,39,41,718
|
4,78,36,188
|
*چنڈی گڑھ اور دہلی شہری جمع ہیں، اس لیے اسکیم کے تحت نہیں آتے۔
یہ معلومات الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ام ۔ ر ب
(U:7048
(Release ID: 2103450)
|