ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں زلزلے کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ آفات سے نمٹنے کی حکمت عملیوں سمیت آفات سے متعلق ہندوستان کی مضبوط تیاریوں پر روشنی ڈالی


گجرات ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی اپنی نوعیت کی پہلی کمیٹی تھی جس کا قیام جناب نریندر مودی کے وزیر اعلی رہتے ہوئے ہوا تھا اور اس سے متاثر ہو کر 2005 میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی وجود میں آئی

Posted On: 13 FEB 2025 7:47PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے زلزلے کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ آفات سے نمٹنے کی حکمت عملیوں سمیت آفات سے متعلق ہندوستان کی مضبوط تیاریوں پر روشنی ڈالی  ۔ انہوں نے زلزلے کی سرگرمیوں ، خاص طور پر گجرات ، اتراکھنڈ اور ہمالیائی پٹی جیسے زیادہ خطرے والے علاقوں میں ملک کی لچک کو مضبوط کرنے کے لیے گزشتہ چند سالوں میں کی گئی اہم پیش رفتوں کو اجاگر کیا  ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BKA2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گجرات میں زلزلے کے بعد گجرات ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی اپنی نوعیت کی پہلی کمیٹی تھی ، جو اس وقت قائم کی گئی تھی جب جناب نریندر مودی وزیر اعلی تھے اور اس سے متاثر ہو کر 2005 میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی وجود میں آئی ۔ گجرات میں سیسمولوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام سب سے پہلے وزیر اعلی کے طور پر  جناب نریندر مودی نے کیا تھا اور بعد میں وزیر اعظم کے طور پر انہوں نے نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی قائم کیا ، جس سے زلزلے کی تیاری کے بارے میں ملک کے سائنسی نقطہ نظر کو تقویت ملی ۔
وزیر موصوف نے ایوان کو بتایا کہ پچھلی دہائی میں سیسمک آبزرویٹریز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ سال 2014 میں صرف 80 آبزرویٹریز تھیں لیکن آج ان کی تعداد بڑھ کر 168 ہو گئی ہے ۔ یہ توسیع پچھلے 70 سالوں میں کی گئی پیش رفت سے زیادہ ہے ، جس نے بہتر نگرانی اور ردعمل کی صلاحیت کو یقینی بنایا ہے ۔
کچھ ، بھوج ، اتراکھنڈ اور ہمالیائی خطے جیسے زلزلے کے ممکنہ خطرے والے علاقوں میں اہم حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ 2016 میں ، وزیر اعظم نریندر مودی نے آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے 10 نکاتی ایجنڈا تجویز کیا تھا ، جو ویژن دستاویز 2047 کے مطابق ہے ، جس میں زلزلے کے خلاف مزاحمت والے ہندوستان کا تصور کیا گیا ہے ۔ روک تھام کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر موک مشقیں باقاعدگی سے کی جاتی ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UEF9.jpg

بھوج اور کچھ کے زلزلوں کے بعد بنیادی توجہ ڈھانچوں کی بحالی پر مرکوز رہی ہے ۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ہندوستان کا تقریبا 59-60فیصد جغرافیائی علاقہ زلزلوں کا شکار ہے ، بلڈنگ کوڈ کی تعمیل کو سختی سے نافذ کیا گیا ہے ۔ زلزلے کے واقعات کو برداشت کرنے کے لیے پرانی عمارتوں کو دوبارہ تیار اور مضبوط کیا جا رہا ہے ۔ ایمس نئی دہلی اور بھوج اسپتال تنظیم نو کے منصوبے میں شامل کیے جانے والے پہلے اداروں میں شامل تھے ۔ آگے بڑھتے ہوئے اسکولوں اور دیگر حساس بنیادی ڈھانچے کو بھی ریٹرو فٹنگ پہل میں ضم کیا جائے گا ۔ ان کوششوں کی تکمیل کے لیے مالی گرانٹس کی منظوری دی گئی ہے ۔
ہمالیہ کے علاقے کے لیے ایک ابتدائی انتباہی نظام اور ایک اچھی طرح سے متعین ڈیزاسٹر رسپانس فریم ورک قائم کیا گیا ہے ، جو زلزلوں کے انتہائی خطرہ کے لیے نشان زد ہے  ۔ عوامی بیداری کی مہمات کو بھی ترجیح دی گئی ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دوردرشن پر 'آفات کا سامنا کرنا' ، فرضی ڈرل اور ’زلزلے اور طوفان سے تحفظ کے لیے گھروں کے مالکان کے لیے رہنما خطوط ‘ جیسے اقدامات کا حوالہ دیا جو شہریوں کو ضروری حفاظتی اقدامات فراہم کرتے ہیں ۔ مزید برآں ، 2021 میں ، زلزلے سے بچاؤ کے آسان رہنما خطوط متعارف کرائے گئے ، جس میں انڈین بلڈنگ کوڈ کے تحت شماریاتی اور عمارت کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے جامع وضاحتیں متعارف کرائی گئیں ۔
شمال مشرقی ہندوستان کی زلزلے کی تیاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ اولین ترجیح ہے ۔ زلزلے کی شدت 3.0 اور اس سے زیادہ کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے کئی آبزرویٹریز قائم کی گئی ہیں ۔ گزشتہ چند سالوں میں خطے میں آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو مستحکم کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مودی حکومت 3.0 کے پہلے 100 دنوں میں شروع کیے گئے زیادہ تر مشن اور اسکیمیں یا تو شمال مشرق پر مرکوز ہیں یا تکنیکی ترقی پر زور دیتی ہیں ۔ قابل ذکر اقدامات میں ارضیاتی سائنس کی وزارت کے تحت ’مشن موسم ‘ ، ایک سیمی کنڈکٹر ڈیولپمنٹ مشن اور خلائی اسٹارٹ اپس کے لیے 1000 کروڑ روپے مختص کرنا شامل ہیں ۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی نے گزشتہ ایک دہائی میں تقریبا 70 بار شمال مشرق کا دورہ کیا ہے ، جو خطے کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے ۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان کے خلاف بنیادی ڈھانچے کے بیمہ کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا کو ’رسک ٹرانسفر میکانزم‘کے بارے میں بتایا ۔ یہ طریقہ کار آفات سے متعلق نقصانات کا اندازہ لگاتا ہے اور بیمہ کوریج کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جامع رہنما خطوط قائم کیے گئے ہیں اور یہ متعلقہ ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان پروٹوکول کی سختی سے پابندی کو یقینی بنائیں ۔
وزیر موصوف نے زلزلے کے خطرات کو مؤثر طریقے سے کم کرنے ، آفات کی تیاریوں اور لچک کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی ، عوامی بیداری اور فعال پالیسی اقدامات سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ۔

***

 (ش ح ۔ش ت۔ ت ا)

U.No:7009


(Release ID: 2103227) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Bengali