کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی طلب اور فراہمی کے درمیان فرق

Posted On: 22 JUL 2024 3:56PM by PIB Delhi

ملک میں کوئلے کی زیادہ تر مانگ مقامی پیداوار/سپلائی کے ذریعے پوری کی جاتی ہے ۔سال 2023-24 میں کوئلے کی اصل مانگ بڑھ کر 1233.86 ملین ٹن (ایم ٹی) ہو گئی جبکہ 2022-23 میں یہ 1115.04 ایم ٹی تھی ۔ کوئلے کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ ساتھ گھریلو کوئلے کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ 2023-24 میں گھریلو کوئلے کی پیداوار 11.65 فیصد بڑھ کر 997.26 ملین ٹن ہو گئی  ہےجبکہ 2022-23 میں یہ 893.19 ملین ٹن تھی ۔

2023-24 میں کوئلے کی مانگ 2022-23 کے مقابلے میں تقریبا 11فیصد بڑھ گئی ہے ۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2029-30 تک کوئلے کی مانگ بڑھ کر تقریبا 1.5 بلین ٹن ہو جائے گی ۔ اس لیے حکومت کی طرف سے گھریلو کوئلے کی پیداوار بڑھانے اور ملک میں کوئلے کی غیر ضروری درآمد کو ختم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں ۔ کئے گئے کچھ بڑے اقدامات میں سنگل ونڈو کلیئرنس ، مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ ، 1957 میں ترمیم کرنا ، تاکہ انتہائی مفید پلانٹس کی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد کیپٹو مائنز کو اپنی سالانہ پیداوار کا 50فیصد تک فروخت کرنے کی اجازت دی جا سکے ، مائن ڈیولپمنٹ آپریٹرز (ایم ڈی اوز) کے ذریعے پیداوار بڑے پیمانے پر پیداواری ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دینا ، نئے منصوبوں اور موجودہ منصوبوں کی توسیع اور تجارتی کان کنی کے لیے نجی کمپنیوں/پی ایس یوز کو کوئلے کے بلاکس کی نیلامی شامل ہیں ۔ تجارتی کان کنی کے لیے بھی سوفیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے ۔

موجودہ درآمدی پالیسی کے مطابق کوئلے کو اوپن جنرل لائسنس (او جی ایل) کے تحت رکھا جاتا ہے اور صارفین قابل اطلاق ڈیوٹی ادا کر کے اپنی مرضی کے ذریعہ سے کوئلہ درآمد کرنے کے لیے آزاد ہیں ۔

موجودہ صورتحال کے مطابق ملک میں کوئلے کی زیادہ تر ضروریات گھریلو پیداوار کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں ۔ تاہم ، کچھ اعلی درجے کے کوئلے جیسے کوکنگ کوئلہ ، اینتھراسائٹ اور درآمد شدہ کوئلے پر مبنی (آئی سی بی) پاور پلانٹس میں استعمال ہونے والے لو ایش تھرمل کوئلے کو درآمد کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان کی گھریلو پیداوار ابھی تک دستیاب نہیں ہے ۔

2019 سے جون 2024 تک کیپٹیو/کمرشل کوئلے کے بلاکوں سے ریاست کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے پیداوار مندرجہ ذیل ہے:

(اعداد و شمار ملین ٹن میں)

ریاست

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

(جون تک)

چھتیس گڑھ

17.77

17.75

21.20

27.78

31.47

10.79

جھارکھنڈ

10.48

11.25

18.07

29.77

40.21

8.48

ایم پی

21.68

21.54

22.30

24.27

32.29

8.58

مہاراشٹر

0.56

0.18

0.53

0.57

0.32

0.25

اوڈیشہ

2.56

6.13

16.89

25.03

31.18

9.29

تلنگانہ

1.66

2.02

2.21

2.50

2.50

0.61

ڈبلیو بی

4.16

4.20

4.42

6.76

9.14

1.54

کل

58.88

63.08

85.62

116.68

147.12

39.53

 

کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے پہلے ہی جہاں بھی ممکن ہو ، اپنے ماتحت اداروں کی کانوں میں مسلسل کان کن (سی ایم) ہائی وال (ایچ ڈبلیو) مائنر ، پاورڈ سپورٹ لانگ وال (پی ایس ایل ڈبلیو) کا استعمال کرتے ہوئے ماس پروڈکشن ٹیکنالوجی (ایم پی ٹی) متعارف کرائی ہے ۔ اس وقت ای سی ایل (11) ایس ای سی ایل (15) ڈبلیو سی ایل (3) سی سی ایل (1) کے درمیان 30 سی ایم کام کر رہے ہیں ۔ لانگ وال 2 کانوں میں کام کر رہی ہے ، ایک ای سی ایل اور بی سی سی ایل میں جبکہ فی الحال 5 ایچ ڈبلیو کام کر رہے ہیں ، 2 ایس ای سی ایل میں ، 2 ای سی ایل میں اور ایک بی سی سی ایل میں ۔اپنی کان میں ماس پروڈکشن ٹیکنالوجی (ایم پی ٹی) کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ، سی آئی ایل نے مالی سال 2022-23 میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 2فیصڈ سے زیادہ اضافے کے ساتھ 26.02 ملین ٹن حاصل کرکے اپنی پیداوار میں اضافہ کیا ہے ۔

یہ معلومات کوئلے اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔

********

 

 

ش ح۔ش آ۔ت ع

 (U: 6659)


(Release ID: 2103125) Visitor Counter : 17
Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Telugu