بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ایز کے لئے بلاک چین سے چلنے والےا سمارٹ کنٹریکٹ

Posted On: 22 JUL 2024 4:31PM by PIB Delhi

حکومت مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے ایم ایس ایم ای کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے،  جس کا مقصد ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے ذریعے ادائیگیوں کے لیے حل فراہم کرنا ہے ۔ ان میں شامل ہیں:

1.ٹی آر ڈی ڈی ایس

ایم ایس ایم ای کو تاخیر سے ادائیگیوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آن لائن پلیٹ فارم ٹی آر ای ڈی ایس کے قیام اور چلانے کے لیے رہنما خطوط جاری کئے ہیں ۔ یہ اسکیم کارپوریٹ اور دیگر خریداروں بشمول سرکاری محکموں اور سرکاری شعبے کے اداروں (پی ایس یو) سے متعدد سرمایہ کاروں کے ذریعے الیکٹرانک طور پر ایم ایس ایم ایز کی تجارتی وصولی کی مالی اعانت کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔ تین اداروں یعنی رسیوایبلز ایکسچینج آف انڈیا لمیٹڈ (آر ایکس آئی ایل)،  مائنڈ سولیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ اور اے-ٹی آر ای ڈی ایس نے ٹی آر ای ڈی ایس کا کام شروع کر دیا ہے ۔

اب تک 80,000 سے زیادہ ایم ایس ایم ای اس پلیٹ فارم میں شامل ہو چکے ہیں اور مجموعی طور پر 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی انوائس رعایت حاصل کی جا چکی ہے ۔

2.ٹیم کا منصوبہ

مرکزی اسکیم ‘‘ایم ایس ایم ای کی کارکردگی کو بڑھانے اور تیز کرنے’’ کے تحت ایک ذیلی اسکیم کے طور پر ، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایک ذیلی اسکیم ‘‘ایم ایس ایم ای بزنس ان ایبلمنٹ اینڈ مارکیٹنگ انیشی ایٹو’’ (ایم ایس ایم ای-ٹیم انیشی ایٹو) کا آغاز کیا ، جس کا مقصد پانچ لاکھ مائیکرو ، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کو آگاہی ورکشاپس ، ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ اور کیٹلاگ کی تیاری ، اکاؤنٹ مینجمنٹ ، لاجسٹکس اور پیکیجنگ میٹریل اور ڈیزائن کے لیے سبسڈی کے ذریعے اوپن نیٹ ورک ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے میں مدد کرنا ہے ۔

3.فنانس ، انکم اینڈ بزنس رینک (ایف آئی ٹی رینک)

ایس آئی ڈی بی آئی کی رہنمائی میں ، سی آئی بی آئی ایل نے آن لائن پی ایس بی لون لمیٹڈ (او پی ایل) کے ساتھ مل کر ایم ایس ایم ای قرضوں کے لیے درجہ بندی ماڈل فراہم کرنے کے لیے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) بینک اسٹیٹمنٹ اور انکم ٹیکس ریٹرن (آئی ٹی آر) کی معلومات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایف آئی ٹی رینک کا آغاز کیا ۔

درجہ بندی کا ماڈل اس کے مالی ، آمدنی اور تجارتی اعداد و شمار کی بنیاد پر مشین لرننگ ایلگوریدم کا استعمال کرتے ہوئے اگلے 12 مہینوں میں ایم ایس ایم ایز کے غیر فعال اثاثے (این پی اے) بننے کے امکان کو تلاش کرتا ہے ۔ درجہ بندی 1 سے 10 کے پیمانے پر کی جاتی ہے ، جس میں سب سے کم خطرہ والے ایم ایس ایم ایز کے لیے ایف آئی ٹی رینک 1 اور سب سے زیادہ خطرہ والے ایم ایس ایم ایز کے لیے ایف آئی ٹی رینک 10 ہوتا ہے ۔

یہ اطلاع بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح۔ ک ا۔م ع

U.NO.6605


(Release ID: 2103018) Visitor Counter : 43
Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP