صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تعلیمی اداروں کے پاس شراب اور تمباکو اشیاء کی مارکیٹنگ اور فروخت کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات


سگریٹ اور دیگر تمباکو اشیاءسے متعلق ایکٹ (سی او پی ٹی اے)2003 کے تحت کسی بھی تعلیمی ادارے کے 100 گز کے اندر تمباکو اشیاء کی فروخت ممنوع

الیکٹرانک سگریٹ کی ممانعت سے متعلق ایکٹ ، 2019، تیاری، مینوفیکچر، درآمد، برآمد، نقل و حمل، فروخت، تقسیم، ذخیرہ اور الیکٹرانک سگریٹ اور اسی طرح کے آلات کے اشتہار کو ممنوع قرار دینے کےلیے بنایا گیا ہے

وزارت کی جانب سے 2019 میں سی او ٹی پی اے، 2003 کے سیکشن 6(بی) کے نفاذ کے لیے تمباکو سے پاک تعلیمی اداروں (ٹی او ایف ای آئی) کے لیے نظرثانی شدہ رہنما اصول جاری کیے گئے ہیں

وزارت کی جانب سے تمباکو سے پاک نوجوانوں کی مہم 2023 سے ہر سال زمینی سطح پر عوامی آگاہی پیدا کرنے کے لیے منعقد کی جاتی ہے

Posted On: 11 FEB 2025 3:35PM by PIB Delhi

وزارت صحت اور خاندانی بہبود نوجوانوں میں تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے۔  سگریٹ اور دیگر تمباکو اشیاء سے متعلق ایکٹ (سی او ٹی پی اے) 2003 کی دفعہ 6 کے تحت 18 سال سے کم عمر کے فرد کو تمباکو اشیاء کی فروخت کو ممنوع قرار دینے کے لیےبنایاگیا ہے۔  اس ایکٹ کے تحت کسی بھی تعلیمی ادارے کے 100 گز کے اندر تمباکو اشیاء کی فروخت ممنوع ہے ۔  اس کے علاوہ وزارت نے 2019 میں تمباکو سے پاک تعلیمی اداروں (ٹی او ایف ای آئی) کے لیے ایک نظر ثانی شدہ رہنما خطوط جاری کیے ۔

زمینی سطح پر بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے وزارت 2023 سے ہر سال تمباکو سے پاک نوجوانوں کی مہم چلاتی ہے۔

وزارت نے الیکٹرانک سگریٹ کی ممانعت سے متعلق ایکٹ (پی ای سی اے) 2019 نافذ کیا ہے ، تاکہ الیکٹرانک سگریٹ کی تیاری، مینوفیکچر، درآمد ،برآمد ، نقل و حمل ، فروخت ، تقسیم ، ذخیرہ کرنے اور اسی طرح کے آلات کی تشہیر کو روکا جاسکے، جو نقصان دہ ہیں اور نوجوانوں میں تمباکو کے استعمال کو شروع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے سی او ٹی پی اے ، 2003 کی دفعہ 6 (بی) کو نافذ کرنے کے لیے ٹی او ای ایف آئی کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں، جو تعلیمی اداروں کے 100 گز کے اندر تمباکو اشیاء کی فروخت کو روکتے ہیں ۔

وزارت تعلیم کے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے تمباکو کے خلاف نو سرگرمیوں کو نافذ کرنے کے لیے ٹی او ای ایف آئی مینوئل بھی جاری کیا ہے ۔  مینوئل کی تعمیل کی نگرانی متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نوڈل افسران کے ذریعے کی جاتی ہے ۔

خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت کے ذریعہ نافذ کردہ جووینائل جسٹس ایکٹ ، 2015 کی دفعہ 77 کے مطابق، 18 سال سے کم عمر کے بچے کو نشہ آور شراب (جیسے الکحل)، کسی بھی منشیات یا تمباکو اشیاء یا نفسیاتی اثرات والا مادہ دینا، سوائے ڈاکٹر کے حکم کے، ممنوع اور قابل سزا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات بتائی ۔

*****

UR-6547

(ش ح۔ ف ا۔ش ہ ب)


(Release ID: 2102670) Visitor Counter : 32
Read this release in: English , Hindi , Punjabi