مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹرائی نے ٹی سی پی آر، 2018 میں ترمیم کے ساتھ صارفین کے تحفظ کو مستحکم بنایا
Posted On:
12 FEB 2025 6:11PM by PIB Delhi
ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے ٹیلی کام کمرشل کمیونیکیشنز کسٹمر پریفرنس ریگولیشنز (ٹی سی پی آر)، 2018 میں ترمیم کی ہے تاکہ غیر مطلوبہ کمرشل کمیونی کیشن (یو سی سی) کے خلاف صارفین کے تحفظ کو مزید مضبوط بنایا جاسکے۔ نظر ثانی شدہ ضوابط کا مقصد ٹیلی کام وسائل کے غلط استعمال کے ابھرتے ہوئے طریقوں سے نمٹنا اور صارفین کے لیے زیادہ شفاف تجارتی مواصلاتی نظام کو فروغ دینا ہے۔
اس کے نفاذ کے بعد سے، ٹی سی پی آر -2018 نے بلاک چین پر مبنی ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے اسپیم کنٹرول کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ سخت اقدامات کے باوجود، اسپیمرز نے اپنی حکمت عملی تیار کی ہے، جس سے صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مزید ریگولیٹری اضافے کی ضرورت ہے۔ اس کے مطابق، ٹرائی نے 28 اگست 2024 کو ٹی سی سی سی پی آر 2018 کے جائزے پر ایک مشاورتی پیپر (سی پی) جاری کیا تاکہ صارفین کے تحفظ کو بڑھانے اور غیر مطلوبہ تجارتی مواصلات (یو سی سی) کو روکنے کے لیے ضروری اہم ریگولیٹری ترامیم پر اسٹیک ہولڈروں کی رائے حاصل کی جاسکے۔ مشاورت میں متعدد اہم امور پر توجہ مرکوز کی گئی، جن میں کمرشل کمیونی کیشن کیٹیگریز کی ازسرنو وضاحت، صارفین کی شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا، یوسی سی کے خلاف کارروائی کے لیے حد کے اصولوں کو سخت کرنا، ارسال کنندگان اور ٹیلی مارکیٹرز کا زیادہ احتساب کرنا، ٹیلی مارکیٹنگ کے لیے 10 ہندسی نمبروں کے غلط استعمال کو روکنا، غیر رجسٹرڈ ٹیلی مارکیٹرز (یو ٹی ایمز) کے خلاف سخت اقدامات کو نافذ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
آج متعارف کرائی جانے والی ترامیم صارفین کے حقوق کو مضبوط بنانے اور ٹیلی کام وسائل کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اسٹیک ہولڈروں کی آراء اور وسیع اندرونی غور و خوض پر مبنی ہیں جب کہ اس کا مقصد صارفین کی ترجیحات اور رضامندی کی بنیاد پر رجسٹرڈ اداروں کے ذریعے قانونی تجارتی مواصلت کرنا ہے، اس طرح صارفین کے مفادات کو ملک میں جائز معاشی سرگرمیوں کی حمایت کی ضرورت کے ساتھ متوازن کیا جاسکتا ہے۔
قواعد و ضوابط میں کی گئی صارفین پر مرکوز ترامیم کی نمایاں خصوصیات:
-
اسپیم کی اطلاع دینے میں آسانی اور شکایت کے طریقہ کار کو بہتر بنانا:
-
صارفین اب غیر رجسٹر شدہ ارسال کنندگان کے ذریعے بھیجی جانے والی اسپیم (یو سی سی) کالز اور پیغامات کے خلاف شکایت کرسکیں گے اور انھیں کمرشل کمیونی کیشنز کو بلاک کرنے یا وصول کرنے کے لیے اپنی ترجیحات درج کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
-
شکایت کے عمل کو آسان اور زیادہ موثر بنانے کے لیے، یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ اگر کسی گاہک کی طرف سے کی گئی شکایت میں کم از کم ضروری ڈیٹا شامل ہے جیسے شکایت کنندہ کا نمبر، بھیجنے والا نمبر جس سے اسپیم / یو سی سی موصول ہوا ہے، جس تاریخ پر اسپیم موصول ہوا ہے اور یو سی سی وائس کال / پیغام کے بارے میں ایک مختصر معلومات، شکایت کو ایک جائز شکایت کے طور پر سمجھا جائے گا. رسائی فراہم کنندہ تفتیش کی حمایت کرنے کے لیے شکایت کنندہ سے اضافی معلومات جمع کرسکتا ہے۔
-
مزید برآں، صارفین اب اسپیم / یو سی سی کے بارے میں اسپیم وصول کرنے کے 7 دن کے اندر شکایت کرسکتے ہیں جب کہ پہلے 3 دن کی وقت کی حد تھی۔
-
رسائی فراہم کنندگان کو لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اسپیم / یو سی سی شکایات کے اندراج کے اختیارات کو اپنے موبائل ایپ اور ویب پورٹل میں نمایاں اور آسان جگہ پر ظاہر کریں۔ مزید برآں، ان کی موبائل ایپ صارف سے اجازت حاصل کرنے کے بعد کال لاگ، ایس ایم ایس کی تفصیلات کو خود کار طریقے سے پکڑنے اور شکایت کے اندراج کے لیے اس کے ذریعے ضروری تفصیلات نکالنے کے قابل ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ موبائل ایپ میں شکایت کے ذریعے فراہم کردہ اسکرین شاٹس کا استعمال کرتے ہوئے شکایات درج کرانے کی سہولت بھی ہونی چاہیے۔
-
غیر رجسٹرڈ ارسال کنندگان سے یو سی سی کے خلاف رسائی فراہم کنندگان کی طرف سے کارروائی کرنے کی مدت 30 دن سے کم کرکے 5 دن کردی گئی ہے۔
-
یوسی سی ارسال کنندگان کے خلاف فوری کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے خلاف کارروائی کرنے کے معیار پر نظر ثانی کی گئی ہے اور اسے مزید سخت بنایا گیا ہے۔ کارروائی شروع کرنے کے لیے ’پچھلے 7 دنوں میں بھیجنے والے کے خلاف 10 شکایتیں‘ کے پہلے معیار کے مقابلے میں، اس میں ترمیم کرکے ’’پچھلے 10 دنوں میں بھیجنے والے کے خلاف 5 شکایتیں‘‘ کردی گئی ہیں۔ یہ تیزی سے کارروائی کو ممکن بنائے گا اور ایک ہی وقت میں، اسپیمرز کی زیادہ تعداد کا احاطہ کرے گا۔
-
صارفین کو بااختیار بنانا:
-
پروموشنل کمیونی کیشن سے دور رہنے کا بہتر طریقہ: ٹیلی کام آپریٹرز کو اب پروموشنل پیغامات میں ایک لازمی آپشن فراہم کرنا ہوگا جس کا استعمال کرتے ہوئے صارفین ایسے پیغامات وصول کرنے سے گریز کرسکتے ہیں، اس طرح صارفین کے لیے ترجیحی ترمیم کو آسان اور آسان بنایا جاسکتا ہے۔
-
میسج ہیڈرز اب معیاری شناخت کنندگان لے جائیں گے تاکہ صارفین کو پروموشنل، سروس اور ٹرانزیکشنل پیغامات کے درمیان آسانی سے فرق کرنے میں مدد مل سکے۔ صارفین کمرشل میسج کی قسم کی اس کے ہیڈر کو دیکھ کر شناخت کرسکیں گے کیوں کہ بالترتیب پروموشنل، سروس، ٹرانزیکشنل اور سرکاری پیغامات کی شناخت کے لیے میسج ہیڈر کے ساتھ ’-پی‘، ’ایس‘، ’ٹی‘ اور ’جی‘ کا حوالہ دیا جائے گا۔
-
حکومت کے ذریعے بھیجے جانے والے پیغامات کے لیے ایک علیحدہ کیٹیگری بنائی گئی ہے تاکہ صارفین اپنے لیے مفید اہم سرکاری ترسیلات سے محروم نہ ہوں۔
-
بھیجنے والا کسی ایسے گاہک کی رضامندی حاصل کرنے کی درخواست نہیں کرے گا جس نے گاہک کی طرف سے اس طرح کے انتخاب کی تاریخ سے نوے (90) دنوں سے پہلے اس کا انتخاب کیا ہو۔ تاہم، صارفین کے پاس کسی بھی وقت آپٹ ان کرنے کا آپشن ہوگا۔
-
کسی بھی جاری ٹرانزیکشن کو مکمل کرنے کے لیے گاہک کی طرف سے دی گئی رضامندی صرف 7 دن کے لیے درست ہوگی تاکہ کاروباری ادارے پہلے دی گئی رضامندی کے بہانے غیر معینہ مدت تک کسٹمر کو کال نہ کریں یا پیغامات نہ بھیجیں۔
-
مزید برآں، گاہک کی رضامندی جو لین دین اور سروس کمرشل مواصلات کی صورت میں پوشیدہ ہے، صرف گاہک اور مرسل کے درمیان معاہدے کی مدت یا ڈسچارج کے لیے درست ہوگی، اور، لہذا، اس کے بعد، ایسے مرسل کے ذریعے گاہک کو کوئی سروس کال نہیں کی جاسکتی ہے جب تک کہ گاہک اس کے لیے واضح رضامندی نہ دے.
-
ان ترامیم میں آٹو ڈائلرز/ روبو کالز کے استعمال اور صارفین کو غیر ضروری خلل سے بچانے کے لیے اس کے ضوابط کا انکشاف کیا گیا ہے۔
-
غیر مطلوبہ تجارتی مواصلات کے اسپیمرز / ارسال کنندگان کے خلاف سخت اقدامات
-
رسائی فراہم کنندگان کو بار بار خلاف ورزیوں کے مرتکب پائے جانے والے بھیجنے والے کے تمام ٹیلی کام وسائل کو معطل کرنا ہوگا۔ ریگولیٹری حد کی پہلی خلاف ورزی پر بھیجنے والے کے تمام ٹیلی کام وسائل کی باہر جانے والی خدمات کو 15 دن کے لیے روک دیا جائے گا۔ اس کے بعد کی خلاف ورزیوں پر پی آر آئی/ ایس آئی پی ٹرنک سمیت بھیجنے والے کے تمام ٹیلی کام وسائل کو ایک سال کی مدت کے لیے تمام رسائی فراہم کنندگان سے منقطع کردیا جائے گا اور بھیجنے والے کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔
-
جہاں تک ٹیلی کام وسائل کے غلط استعمال کا تعلق ہے تو صارفین کو دھوکہ دینے یا دھوکہ دینے کی کوشش کے لیے بھیجی گئی کسی بھی کال یا پیغام کو یو سی سی ایس او کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، اس طرح، اس طرح کی مواصلات بھیجنے والے کے ٹیلی کام وسائل کے خلاف فوری ریگولیٹری کارروائی کو ممکن بنایا جاتا ہے، جس میں رابطہ منقطع کرنا اور بلیک لسٹ کرنا شامل ہے۔ اس ترمیم سے بلاک چین پر مبنی ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے ایسے ٹیلی کام وسائل کا منقطع ہونا تیز ہوجائے گا۔
-
یہ ترمیم ارسال کنندگان کو ٹیلی مارکیٹنگ کے لیے عام 10 ہندسوں کے نمبراستعمال کرنے سے روکتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ تمام تجارتی مواصلات مخصوص ہیڈرز یا مخصوص نمبر سیریز سے شروع ہوں۔ جب کہ 140 سیریز پروموشنل کالز کے لیے استعمال ہوتی رہے گی، نئی مختص کردہ 1600 سیریز لین دین اور سروس کالز کے لیے نامزد کی گئی ہے، جس پر عمل درآمد پہلے ہی جاری ہے۔ یہ تبدیلی وصول کنندگان کو کالر لائن شناخت (سی ایل آئی) کی بنیاد پر تجارتی مواصلات کی قسم کو آسانی سے شناخت کرنے کے قابل بناتی ہے۔
-
قواعد و ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت دفعات
-
ان ضوابط پر عمل درآمد میں رسائی فراہم کنندگان کی ناکامی کی صورت میں مرحلہ وار طریقے سے مالی مراعات عائد کرنے کی دفعات متعارف کرائی گئی ہیں۔ یو سی سی کی گنتی کی غلط رپورٹنگ کی صورت میں رسائی فراہم کنندگان پر خلاف ورزی کی پہلی بار کے لیے 2 لاکھ روپے، خلاف ورزی کی دوسری بار کے لیے 5 لاکھ روپے اور اس کے بعد خلاف ورزی کے واقعات کے لیے 10 لاکھ روپے کی مالی امداد (ایف ڈی) عائد کی جائے گی۔ یہ ایف ڈیز رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ ارسال کنندگان کے لیے الگ الگ لگائی جائیں گی۔ مزید برآں، یہ ایف ڈیز شکایات کی غیر قانونی بندش اور میسج ہیڈرز اور کنٹینٹ ٹیمپلیٹس کی رجسٹریشن کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کے خلاف رسائی فراہم کنندگان پر عائد ایف ڈی کے علاوہ ہوں گی۔
-
رسائی فراہم کنندگان کو اس قابل بنایا گیا ہے کہ وہ ارسال کنندگان اور ٹیلی مارکیٹرز کے لیے سیکورٹی ڈپازٹ تجویز کریں، جو ارسال کنندگان اور ٹیلی مارکیٹرز کی طرف سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی صورت میں ضبط کیا جاسکتا ہے۔ اس شق کو مزید موثر بنانے کے لیے رسائی فراہم کنندگان کو تمام رجسٹرڈ سینڈرز اور ٹیلی مارکیٹرز کے ساتھ قانونی طور پر پابند معاہدہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے جس میں ان کے کردار اور ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ عدم تعمیل کی صورت میں ان کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔
-
ایکو سسٹم کو مضبوط بنانا:
-
رسائی فراہم کنندگان کو غیر معمولی طور پر زیادہ کال حجم، مختصر کال کا دورانیہ، اور کم آنے سے باہر جانے والی کال کے تناسب جیسے پیرامیٹرز کی بنیاد پر کال اور ایس ایم ایس پیٹرن کا تجزیہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس سے ممکنہ اسپیمرز کو حقیقی وقت میں نشان زد کرنے میں مدد ملے گی۔
-
ٹیلی کام آپریٹرز کو ابھرتے ہوئے اسپیم رجحانات کا تجزیہ کرنے اور مشتبہ اسپیمرز کے خلاف پیشگی کارروائی کرنے کے لیے مخصوص نمبروں کو تعینات کرنے کی ضرورت ہے جو اسپیم کالز اور پیغامات کو راغب اور لاگ ان کرتے ہیں۔
-
ترمیم شدہ قواعد و ضوابط میں پیغامات کی مکمل ٹریسیبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے پرنسپل اینٹیٹی (پی ای) اور ٹیلی مارکیٹر (ٹی ایم) کے درمیان ثالثوں کی تعداد کو محدود کیا گیا ہے۔ اس سے تجارتی ترسیلات میں احتساب میں اضافہ ہوگا۔
-
رجسٹریشن کے دوران ارسال کنندگان اور ٹیلی مارکیٹرز کو فزیکل تصدیق، بائیومیٹرک تصدیق، اور منفرد موبائل نمبر لنکنگ سے گزرنا ہوگا۔ مزید برآں، آپریٹرز کو شکایات اور بھیجنے کی تفصیلات کا جامع ریکارڈ برقرار رکھنا ہوگا، اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کی فوری طور پر شناخت کی جائے اور انھیں سزا دی جائے۔
-
تجارتی ترسیلات میں جواب دہی کو بڑھانے کے لیے ٹرائی نے سخت پرنسپل اینٹیٹی (پی ای) - ٹیلی مارکیٹر (ٹی ایم) ٹریسیبلٹی کو لازمی قرار دیا ہے۔ یہ بھیجنے والے سے وصول کنندہ تک پیغامات کی ہم وار ٹریکنگ کو یقینی بناتا ہے، اسپیم اور غیر مجاز تجارتی ترسیلات کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ٹرائی نے رسائی فراہم کنندگان کو ان نئے ضوابط کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے اور خلاف ورزی کرنے والوں کی شناخت اور بلاک کرنے کے لیے فعال اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔
نظر ثانی شدہ ضوابط ٹرائی کو صارفین کے مفادات کے تحفظ کے قابل بنائیں گے جب کہ زیادہ محفوظ اور قابل اعتماد ڈیجیٹل مواصلاتی ماحول کو فروغ دیں گے۔ کاروباری اداروں اور ٹیلی کام آپریٹرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے سسٹم کو ترمیم شدہ فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ کریں تاکہ بلاتعطل عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
مزید جانکاری کے لیے جناب دیپک شرما، ایڈوائزر (کیو او ایس-2)، ٹرائی سے 011-20907760 پر یا ای میل آئی ڈی پر رابطہ کیا جا سکتاadvqos@trai.gov.in
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 6518
(Release ID: 2102489)
Visitor Counter : 15